گذرگاہیں بند کرنے سے غزہ میں انسانی المیہ رونما ہوسکتا ہے،فلسطین

انسانی ضرورت کے تحت انہیں ہرصورت میں کھلا رہنا چاہیے،فلسطینی عوامی کمیٹی برائے انسداد ناکہ بندی غزہ

ہفتہ 12 جون 2021 13:39

مقبوضہ غزہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 12 جون2021ء) فلسطینی عوامی کمیٹی برائے انسداد ناکہ بندی غزہ کے چیئرمین اور رکن پارلیمنٹ جمال الخضری نے غزہ کی تمام تجارتی اور انسانی آمدو رفت کی گذرگاہیں فوری طور پرکھولنے کا مطالبہ کیا ہے اورکہاہے کہ غزہ کی دوسرے علاقوں کو ملانے والی راہ داریوں کی بندش جنگ زدہ علاقے میں انسانی بحران کو مزید گھمبیر کرنے کا باعث بن سکتی ہے۔

مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق ایک بیان میں جمال الخضری کا کہنا تھا کہ غزہ کی گذرگاہیں علاقے کے لیے زندگی کی شریان ہیں۔ ان کی بندش سے غزہ میں انسانی المیہ رونما ہوسکتا ہے۔ انسانی ضرورت کے تحت انہیں ہرصورت میں کھلا رہنا چاہیے۔جمال الخضری نے کہا کہ غزہ کی گذرگاہوں کی بندش کا اسرائیلی اقدام محصورین غزہ کو اجتماعی سزا دینے کی مذموم کوشش اور بین الاقوامی قوانین کی کھلم کھلا خلاف ورزی ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے غزہ اور غرب اردن کو ملانے والی کرم ابو سالم گذرگاہ کی بندش کی مذمت کرتے ہوئے اسے فوری طور پر کھولنے کا مطالبہ کیا۔ خیال رہے کہ غزہ کی پٹی کرم ابو سالم گذرگاہ تجارتی مال کی نقل وحرکت کے لیے استعمال کی جاتی ہے جس کی بندش دوسرے مہینے میں جاری ہے۔جمال الخضری نے بتایا کہ کرم ابو سالم سے ہرماہ ہزاروں ٹرک سامان لاتیہیں۔ اسرائیلی بندش کے نتیجے میں سرحد کی دوسری طرف 4 ہزار ٹرک سامان کے ساتھ پھنسے ہوئے ہیں۔

متعلقہ عنوان :