پہلی سے آٹھویں جماعت کی تدریس کا فیصلہ نہ ہونے سے والدین پریشان

اسٹیئرنگ کمیٹی کے اجلاس کے انعقاد کے بغیر ہی میٹرک اور انٹر کے امتحانات سے متعلق نوٹیفیکیشن جاری کردیا گیا

ہفتہ 12 جون 2021 16:23

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 12 جون2021ء) محکمہ اسکول ایجوکیشن کے تحت تاحال پہلی سے آٹھویں جماعت تک اسکول کھولنے اور ان لاکھوں طلبہ کے امتحانات لینے سے متعلق کوئی فیصلہ سامنے نہیںآسکا ہے۔گزشتہ روز اسٹیرنگ کمیٹی کامشاورتی اجلاس منعقد ہوا اور فیصلہ کیا گیا ہے کہ اسکول کھولنے اور امتحانات لینے اور ان کی تاریخوں کے تعین کے حوالے سے کوئی بھی فیصلہ اسٹیئرنگ کمیٹی کے اجلاس میں کیا جائے گا تاہم اس کے بعد کسی اسٹیئرنگ کمیٹی کے اجلاس کے انعقاد کے بغیر ہی میٹرک اور انٹر کے امتحانات سے متعلق نوٹیفیکیشن جاری کردیا گیا۔

بتایا جارہا ہے کہ اسٹیئرنگ کمیٹی کا اجلاس آئندہ دو روز میں متوقع تھا تاہم وزیر تعلیم سندھ اس کے لیے وقت نہیں نکال پارہے، علاوہ ازیں ایک جانب پہلی سے آٹھویں جماعتوں کے امتحانات لینے اور اسکول کھولنے سے متعلق فیصلہ اسٹیئرنگ کمیٹی پر ڈال دیا گیا ہے لیکن عملی طور پر صورتحال اس کے بالکل برعکس ہے کیونکہ محکمہ اسکول ایجوکیشن اب تک اسکول کھولنے اور امتحانات لینے سے متعلق کوئی فیصلہ نہیں کرسکا جس کے سبب بڑے پیمانے پر نجی اسکولوں نے آن لائن سیشنز میں طلبہ سے امتحانات لے لیے ہیں یا پھر طلبہ کی ورک شیٹس کے ذریعے اسسمنٹ کرکے سیشن ختم کردیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

اکثر اسکولوں نے گرمیوں کی تعطیلات تک ڈکلیئر کردی ہیں اور اگست سے ایس او پیز کے ساتھ نئے سیشن اور فزیکل کلاسز کا اعلان تک کردیا ہے اور طلبہ کو نتائج دینا شروع کردیے ہیں خدشہ ہے اگر اسٹیئرنگ کمیٹی اب اسکول کھولنے کی اجازت دیتی بھی ہے تو اس کے کوئی خاص اثرات مرتب نہیں ہوں گے صرف سندھ کے سرکاری اسکولوں میں امتحانات ہوسکیں گے۔ادھر یہ بھی کہا جارہا ہے کہ پہلی سے پانچویں تک طلبہ کو براہ راست پروموٹ کرنے اور چھٹی سے آٹھویں تک امتحانات لینے کی تجویز ہے تاہم اگر یہ فیصلہ ہوتا بھی ہے تو نجی اسکولوں پر اس فیصلے کے عملی اثرات نہیں آئیں گے کیونکہ بیشتر نجی اسکول آن لائن امتحانات لے کر سیشن ختم کرچکے ہونگے۔

متعلقہ عنوان :