نیب جعلی چیک کے مقدمہ میں تحقیقات کا اختیار نہیں رکھتا‘ لاہور ہائیکورٹ

ایڈیشنل سیشن جج کا نیب سے رجوع کرنے اور ملزم کیخلاف اندراج مقدمہ کی درخواست مسترد کرنے کا حکم کالعدم

ہفتہ 12 جون 2021 18:04

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 12 جون2021ء) لاہور ہائیکورٹ نے اپنے تحریری فیصلے میں قرار دیا ہے کہ نیب جعلی چیک کے مقدمہ میں تحقیقات کا اختیار نہیں رکھتا۔ لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس محمد شان گل نے ایڈیشنل سیشن جج کا نیب سے رجوع کرنے اور ملزم کیخلاف اندراج مقدمہ کی درخواست مسترد کرنے کا حکم کالعدم قراردیدیا۔شہری عاطف سعید نے ملزم کیخلاف بوگس چیک کا مقدمہ درج کروانے کیلئے لاہور ہائیکورٹ سے رجوع کررکھا تھا۔

جسٹس محمد شان گل نے 9 صفحات پر مشتمل تحریری فیصلہ جاری کیا جس میں کہا گیا ہے کہ بوگس چیک دینا اور نیب آرڈیننس کی روشنی میں عوام الناس سے فراڈ کرنا دو مختلف قوانین کے مختلف جرائم ہیں، دو مختلف قوانین کے تحت درج دو مختلف مقدمات کے ٹرائل کے طریقہ کاربھی الگ الگ ہوتے ہیں، نیب کا ریفرنس عوام کے ساتھ زمین کی فروخت میں فراڈ سے متعلق ہے،فیصلہ میں لکھا گیا ہے کہ درخواست گزار کا کیس زمین کی خریداری کیلئے بوگس چیک دینے سے متعلق ہے،عدالت دوران کارروائی جعلی چیک کے ملزم کو نوٹس کرکے شنوائی کا موقع دینے کا ذہن رکھتی تھی۔

(جاری ہے)

لاہور ہائیکورٹ کے ریسرچ سنٹر نے کچھ عدالتی نظیر پیش کیں جن کے تحت مقدمہ درج کرنے سے قبل ملزم کاموقف سننا لازم نہیں،ایس ایچ او الزام کی سچائی سے قطع نظر درخواست پرمقدمہ درج کرنے کا پابند ہے، عدالت نے بوگس چیک کیس کی تحقیقات کیلئے نیب سے رجوع کرنے اورملزم کیخلاف اندراج مقدمہ کی درخواست مسترد کرنے کا حکم کالعدم قراردیدیا ۔