بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو ملکی سیاست کا کچھ پتا نہیں، سینئر لیگی رہنما احسن اقبال

اس سے بیرونی مداخلت کے دروازے کھل جائیں گے، 73سال بعد اوورسیز پاکستانیوں کے ’’ووٹ کا حق‘ کا بل قومی اسمبلی نے منظور ، لیگی رہنما احسن اقبال نے اووسیز پاکستانیوں کو ووٹ کا حق دینے کی مخالفت کر دی

Danish Ahmad Ansari دانش احمد انصاری ہفتہ 12 جون 2021 19:17

بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو ملکی سیاست کا کچھ پتا نہیں، سینئر لیگی ..
لاہور (اُردو پوائنٹ ، اخبار تازہ ترین، 12جون 2021) بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو ملکی سیاست کا کچھ پتا نہیں، اس سے بیرونی مداخلت کے دروازے کھل جائیں گے، 73سال بعد اوورسیز پاکستانیوں کے ’’ووٹ کا حق‘ کا بل قومی اسمبلی نے منظور ، لیگی رہنما احسن اقبال نے اووسیز پاکستانیوں کو ووٹ کا حق دینے کی مخالفت کر دی۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان مسلم لیگ ن کے جنرل سیکرٹری احسن اقبال نے وفاقی وزیر اطلاعات کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ فواد چوہدری وکیل ہیں، ہمیں ٹیکنالوجی نہ پڑھائیں۔

لاہور میں میڈیا سے گفتگو میں احسن اقبال کا کہنا تھا کہ بجٹ سے ایک روز پہلے قومی اسمبلی میں 2 قوانین منظور کرائے گئے، حکومت نے بلڈوز کر کے انتخابی قوانین منظور کرائے اور حکومت اگلا الیکشن چرانا چاہتی ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے بتایا کہ حلقہ بندی آبادی کے بجائے ووٹر لسٹوں سے مشروط کر دی گئی، ووٹر لسٹوں کو الیکشن کمیشن کے بجائے نادرا کے حوالے کر دیا گیا، اس طرح حکومت جسے چاہے ووٹر لسٹوں میں شامل کرے گی جسے چاہے گی نکال دے گی۔

ان کا کہنا تھاکہ ووٹر لسٹ الیکشن کمیشن کی پراپرٹی ہے، وہ اس سے نہیں لی جاسکتی یہ آزاد اور منصفانہ الیکشن کے اوپر بہت بڑا حملہ ہے جو اس حکومت نے کیا ہے، الیکٹرونک ووٹنگ مشین سے سیکریسی نہیں رہتی۔احسن اقبال کا کہنا تھاکہ وورسیزپاکستانیوں کیلئے الگ نشستیں رکھی جا سکتی ہیں، بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو ملکی سیاست کا کچھ پتا نہیں، اس سے بیرونی مداخلت کے دروازے کھل جائیں گے۔

ان کا کہنا تھاکہ اس طرح کے اقدامات سے ملک اور قوم کیساتھ مذاق کیا جا رہا ہے، حکومت نے اپنی اتحادی جماعت کو خوش کرنے کیلئے یہ شرط رکھی ہے، اس طرح کراچی میں نشستیں بڑھ جائیں گی،کے پی اوربلوچستان میں کم ہوجائیں گی۔واضح رہے کہ حکومت نے اوورسیز پاکستانیوں کو ووٹ کا حق دینے کے لیے قومی اسمبلی میں بل منظور کروا لیا ہے، جس کے بعد اوورسیز پاکستانی ووٹ کا حق حاصل کرنے کے قریب پہنچ گئے ہیں۔

73سال بعد اوورسیز پاکستانیوں کے ’’ووٹ کا حق‘ کا بل قومی اسمبلی میں منظور کیا گیا ہے۔ سینئر پی ٹی آئی رہنما بابراعوان نے بل منظور ہونے پر بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو مبارکباد دی تھی۔ یہ بھی یاد رہے کہ اس بل کے حوالے سے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو نے کہا تھا کہ چاہتے ہیں کہ اوورسیز پاکستانی دوسرے اوورسیز پاکستانی سے مقابلہ کرکے ہاوَس کا ممبر بنے۔

بیرون ملک پاکستانیوں کا اپنا انتخابی حلقہ ہونا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ آج تنقید نہیں اپیل کررہا ہوں کہ آپ رولز کو سسپینڈ نہیں کریں گے۔ چاہتے ہیں کہ عوام کے مسائل حل کرسکیں۔ ہم ایک ایسا قانون لے کر آئیں جس میں حکومت اور اپوزیشن کی بات شامل ہو۔بلاول بھٹو نے کہا کہ ہر حلقے کے عوام کے نمائندے کو حق ہے کہ وہ بھی بلز پر رائے دیں۔ اگر آپ اتفاق رائے چاہتے تو ہم سے بات کرتے نا کہ رات کے اندھیرے میں آرڈیننس لاتے ہیں۔

واضح رہے کہ گزشتہ ماہ الیکٹرانک ووٹنگ مشینیں خریدنے اور اوورسیز پاکستانیوں کو ووٹ کا حق دینے کا آرڈی ننس جاری کیا گیا تھا۔ الیکشن سے متعلق الیکشن ایکٹ 2017 کے سیکشن (1) 94 اور سیکشن 103 میں ترمیم کی گئی ، اس حوالے سے ترمیمی آرڈیننس صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے جاری کیا ، جس کے تحت الیکشن کمیشن کو پابند کیا گیا کہ وہ عام انتخابات میں سمندر پار پاکستانیوں کو ووٹ ڈالنے کے قابل بنائے گا ، الیکشن کمیشن نادرا یا کسی اور اتھارٹی یا ایجنسی کی تکنیکی معاونت حاصل کرے گا جب کہ الیکشن کمیشن عام انتخابات میں ووٹ ڈالنے کیلئے الیکٹرونک ووٹنگ مشینیں خریدنے کا بھی پابند ہوگا۔