یوٹرن والے بابا کی حکومت کا بجٹ ہے،عوام کو کچھ نہیں ملنے والا: پاسبان ڈیموکریٹک پارٹی

عوام کا اہم مسئلہ مہنگائی اوربے روزگاری ہے، پی ٹی آئی حکومت نے بھی مافیاؤں کو خوش کیا:وسیم الدین شیخ

ہفتہ 12 جون 2021 21:45

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 12 جون2021ء) پاسبان ڈیموکریٹک پارٹی بزنس فورم کے صدر وسیم الدین شیخ نے پی ٹی آئی کی حکومت کے پیش کردہ بجٹ کو یوٹرن والے بابا کی حکومت کا بجٹ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ عوام کو اس بجٹ میں بھی کچھ ملنے والا نہیں ہے۔ پی پی پی اورمسلم لیگ (ن) کے بعد پی ٹی آئی کی حکومت بھی عوام کو ریلیف دینے میں بڑی طرح ناکام ثابت ہوئی ہے۔

عوام کا سب سے بڑا اور اہم مسئلہ مہنگائی اور بے روزگاری ہے۔ پی ٹی آئی کی حکومت مافیاؤں کی مددگار ثابت ہوئی ہے۔ چینی،گندم،بجلی،گھی و تیل کے بعد اب موبائلز فونز کمپنیوں کو صارفین کو لوٹنے کا کھلا لائسنس دے دیا گیا۔ موجودہ بجٹ عوامی نہیں بلکہ مافیاؤں کی خوشنودی کے لئے ہے۔عوام کی پی ٹی آئی سے وابستہ امیدیں دم توڑ چکی ہیں۔

(جاری ہے)

پی ٹی آئی کی حکومت میں عوامی ریلیف کے لئے بجٹ پیش کرنے والا کوئی نہیں۔

پاسبان ڈیموکریٹک پارٹی عوام کے حقوق کے لئے کھڑی ہے، عوام اپنے ہمدردوں کو پہچانیں۔پاسبان ڈیموکریٹک پارٹی پریس انفارمیشن سیل سے جاری کردہ بیان میں وسیم الدین شیخ نے کہا کہ قوم باشعور ہوچکی ہے۔ پی ٹی آئی کے تبدیلی کے نعرے بھی ماضی کے روٹی،کپڑا اور مکان کا نعرہ لگانے والی حکومتوں کی طرح دھوکے اور ڈھکوسلے کے سوا کچھ بھی نہیں ہے۔

جب تک ملک میں حقیقی عوامی حکومت کا قیام عمل میں نہیں آئے گا عوام کو نہ ریلیف مل سکتا ہے نہ ہی ان کے بچوں کا مستقبل محفوظ ہوسکتا ہے۔ پاسبان ڈیموکریٹک پارٹی سیاسی جماعت ہے اور ملک میں عوامی حکومت کے لئے کوشاں ہے۔ انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف اور ورلڈ بینک کا دباؤ عوام کو سستی اشیائاور سستی بجلی کی فراہمی میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے۔ پی ٹی آئی، آئی ایم ایف اور ورلڈ بینک سے قوم کو چھٹکارہ دلانے کے سہانے خواب دکھا کر آج انہی کی غلامی کررہی ہے۔

عوام حکمرانوں سے پوچھتے ہیں کہ آٹا کتنا سستا ہوا ،چینی کے ریٹ میں کتنی کمی ہوئی ،کیا گھی اور تیل فی کلو 150روپے کا ہوگیا ہی ۔ بجلی کے نرخوں میں کمی ہوگئی ۔موجودہ حکمران بھی ماضی کے حکمرانوں کی طرح اپنے پیش کردہ بجٹ پر خوشی کے شادیانے بجارہے ہیں جبکہ انہیں قوم کے سامنے شرمندہ ہونا چاہئے اور آئی ایم ایف اور ورلڈ بینک کی غلامی کو تسلیم کرنے کا اقرار کرنا چاہئے