لاہور : مفت کھانا دینے سے انکار پر ایس ایچ او نے 16ریسٹورنٹ ملازمین کو حراست میں لے لیا

ڈیفنس فیز 6 میں ایس ایچ اوڈیفنس اپنے دوستوں کو دعوت پر لایا تھا جہاں ایس ایچ او کو نجی ریسٹورنٹ نے مفت کھانا دینے سے انکار کردیا، آئی جی پنجاب انعام غنی نے واقعہ کانوٹس لے لیا اور ایس ایچ اوڈیفنس کومعطل کردیا

Sajid Ali ساجد علی اتوار 13 جون 2021 11:51

لاہور : مفت کھانا دینے سے انکار پر ایس ایچ او نے 16ریسٹورنٹ ملازمین کو ..
لاہور ( اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار ۔ 12 جون 2021ء ) صوبہ پنجاب کے دارالحکومت لاہور میں مفت کھانا دینے سے انکار کرنے پر ایس ایچ او نے 16ریسٹورنٹ ملازمین کوحراست میں لےلیا۔ تفصیلات کے مطابق لاہور کے علاقے ڈیفنس فیز 6 میں ایس ایچ اوڈیفنس اپنے دوستوں کو دعوت پر لایا تھا جہاں ایس ایچ او کو نجی ریسٹورنٹ نے مفت کھانا دینے سے انکار کردیا ، جس کی بناء پر ایس ایچ او غصہ نکالتے ہوئے مفت کھانا دینے سے انکار پر 16 ریسٹورنٹ ملازمین کوحراست میں لےلیا۔

بتایا گیا ہے کہ آئی جی پنجاب انعام غنی نےواقعہ کانوٹس لے لیا اور ایس ایچ اوڈیفنس کومعطل کردیا ، آئی جی پنجاب کا کہنا ہے کہ واقعہ میں ملوث تمام اہلکاروں کوسزادی جائےگی۔ خیال رہے کہ چند عرصہ پہلے ہی شہر قائد کے علاقے سعودآباد میں بھی پولیس اہلکاروں نے دودھ دہی کی دکان سے مفت لسی اور دودھ کی بوتلیں نہ ملنے پر توڑ پھوڑ کردی تھی ، کراچی کے علاقے ملیر میں سعود آباد تھانے کے پولیس اہلکاروں کی طرف سے آر سی ڈی گراؤنڈ کے قریب قائم ملک شاپ میں توڑ پھوڑ کی گئی ، پولیس اہلکاروں نے کرسیوں کو لات مار ی اور دکان دار پر تشدد بھی کیا ، اس کے علاوہ ایک اہلکار دکان میں رکھے فریزر سے دودھ کی بوتلیں نکال کر ساتھ لے گیا ۔

(جاری ہے)

اس واقعے کے بارے میں دکان کے مالک محمد عرفان نے بتایا کہ پولیس اہلکار روزانہ اس کی دکان سے مفت میں لسی پیتے ہیں ، لسی ختم ہونے پر انہیں منع کیا تو پولیس اہلکاروں کی طرف سے دکان میں گھس کر نا صرف تشدد کیا گیا ، بلکہ وہ اپنے ساتھ دودھ کی بوتلیں بھی نکال کر لے گئے ، اس کے علاوہ انہوں نے دکان مالک محمد عرفان کے بھائی کو بھی حراست میں لینے کی کوشش کی ، بتایا گیا کہ واقعے پر دکاندار نے کراچی پولیس چیف کو واٹس ایپ کے ذریعے درخواست بھیج دی ، متاثرہ دکاندار کا مطالبہ ہے کہ بدتمیزی اور تشدد کرنے والے اہلکاروں کے خلاف فوری کارروائی عمل میں لائی جائے۔

متعلقہ عنوان :