بھارتی حکومت کی آزادی اظہار رائے پرمزید پابندیاں عائد
اتوار 13 جون 2021 14:15
(جاری ہے)
ساوتھ ایشین وائر کے مطابق پنشن رولزمیں2008کی ترمیم میں صرف آفیشیل سکرٹ ایکٹ اور عام جرائم کے قانون کے تحت پابندیوں کو واضح کیاگیاتھا اور سبکدوش افسران کے حساس مسائل پر لکھنے پرجن میں بھارت کی خودمختاری اور سالمیت، ریاست کی سلامتی ،سفارتی،سائنسی اور اقتصادی مفادات کو متاثر کرنا یا کسی جرم کو ہوادینا شامل ہے، پابندی لگا ئی گئی تھی۔
اب یہ نیا نوٹیفیکیشن پابندیوں کے دائرے کو کافی بڑھا دے گا۔وزارت عوامی شکایات و پنشن جس کے سربراہ نریندر مودی ہیں،کے ذریعی31 مئی2021 کو جاری نوٹیفیکیشن میں کہا گیا ہے کہ کوئی بھی سرکاری افسرجس نے انٹیلی جنس یا رائٹ ٹو انفارمیشن ایکٹ میں شامل سلامتی سے متعلق کسی ادارے میں کام کیا ہے، سبکدوشی کے بعدادارے کے سربراہ کی پیشگی اجازت کے بغیر کوئی ایساموادشائع نہیں کریگا جو اس ادارے کے دائرہ اختیار میں آتا ہو۔۔ادارے کے دائرہ کاراور اس ادارے میں کام کرنے کی وجہ سے حاصل مہارت یا علم سے وابستہ کسی بھی طرح کی تحریر پر لگائی گئی نئی پابندیاں اتنی وسیع اور مبہم ہیں کہ عوامی مسائل پر تبصرہ کرنے والے سیکیورٹی اور انٹلی جنس اداروں سے ریٹائر ہونے والے کچھ افسر اس کوحکومت کے ناقدین کو ڈرا دھمکا کرخاموش کرانے کی کوشش کے طور پر دیکھ رہے ہیں۔نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر ایک سابق افسر نے ساوتھ ایشین وائر کو بتایا کہ پورے بیانیے پر کنٹرول کرنے کے لئے موجودہ حکومت کا رویہ جارحانہ ہے۔ میرااندازہ ہے کہ وہ حکومت کی پالیسیوں پر سوال اٹھانے والے سبکدوش بیوروکریٹس کے خلاف بھی کارروائی کریں گے۔انہوں نے کہا کہ آئینی کنڈکٹ گروپ جس میں سابق سیکیورٹی اور انٹلی جنس افسر شامل ہیںکی طرف سے مختلف موضوعات پر لکھے جا نے والے خطوط بھی حکومت کے وزیروں کے ذہن میں رہے ہونگے ۔ جہاں متعصبانہ سیاسی ایجنڈوں سے قانون کی حکمرانی کمزور ہونے سے ان اداروںکے کئی سبکدوش افسر پریشان ہیں، وہیں بھارتی حکومت یہ بالکل بھی نہیں چاہتی کہ اس کے ناقدین کی فہرست اپنی بات رکھنے کے خواہش مند نئے سبکدوش افسران کا نام شامل ہونے سے مزیدلمبی ہو جائے۔نئے ضابطے کا مطلب ہے کہ را کے سابق افسر کسی خارجہ مسئلے یا پاکستان، افغانستان یا چین جیسے سلامتی سے متعلق موضوعات پر اجازت لیے بغیر میڈیا میں کوئی مضمون نہیں لکھ سکتے۔انٹلی جنس بیورو کے کسی سابق افسر کو فرقہ وارانہ تشددیاداخلی سلامتی کے معاملے سے نمٹنے میں ناکامی یا گھریلوسیاست پر بھی کچھ لکھنے پر پابندی لگائی گئی ہے۔سی آر پی ایف، بی ایس ایف وغیرہ کے سبکدوش افسران کے لیے بھی سرکار سے پیشگی اجازت لیے بغیرمختلف موضوعات پر جن میں ان کی مہارت ہے، کچھ بھی تبصرہ کرنا مشکل ہو جائیگا۔ترمیم شدہ پنشن ضابطوں میں ایک نیا فارم شامل کیا گیا ہے جس پر اداروں کے ملازمین کو اب سے دستخط کرنا پڑیگا اور یہ وعدہ کرنا ہوگا کہ وہ سروس کے دوران یا سبکدوشی کے بعد ادارے کے دائرہ کارسے متعلق یا اس ادارے میں کام کرنے کی وجہ سے حاصل ہوئی کوئی معلومات یا موادکو کسی بھی طرح سے شائع نہیں کریں گے۔متعلقہ عنوان :
مزید اہم خبریں
-
افغانستان میں مہنگائی کی شرح منفی 8فیصد ہے جبکہ پاکستان میں 30فیصد ہے
-
وزیر اعلی مریم نواز کی ایران کےصدر ابراہیم رئیسی اور ان کی اہلیہ سے ملاقاتیں،وفد کے اعزاز میں ظہرانہ دیا
-
وزیر اعلیٰ مریم نواز کی ایرانی صدر ابراہیم رئیسی، خاتون اول سے ملاقاتیں ، وفد کے اعزاز میں ظہرانہ ، دیسی کھانوں سے تواضع
-
چینی کمپنی کا چپ اور کارڈز مینوفیکچرنگ میں سرمایہ کاری کرنے کا اظہار
-
ایرانی صدر سید ابراہیم رئیسی کی لاہور آمد، وزیر اعلیٰ مریم نواز شریف کا ایرانی صدر کا پرتپاک استقبال
-
پاکستان چھوڑنے والے غیرقانونی افغانیوں کی تعداد 5 لاکھ 42 ہزار سے متجاوز
-
متنازع ٹوئٹس کیس، اعظم سواتی حاضری لگا کر عدالت سے چلے گئے
-
آصفہ بھٹو ایرانی خاتون اوّل کے ساتھ مصروف رہیں
-
190 ملین پاؤنڈز ریفرنس،عمران خان، بشریٰ بی بی کیخلاف مزید 6 گواہوں کے بیان قلمبند
-
میرا خیال ہے دو تین سال اور گزرے تو نیب سے ہمیں پنشن لینا پڑے گی، شاہد خاقان عباسی
-
سوئیڈش کمپنیاں پاکستان آنے سے پہلے مجھ سے سیکیورٹی کا پوچھتی ہیں، سوئیڈش سفیر
-
چینی کی قیمت کی ڈبل سینچری ہو جانے کا امکان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.