پنجاب کا26سو ارب روپے کا بجٹ آج پیش کیا جائے گا

وصولی کا تخمینہ241ارب روپے لگایاگیاہے‘ ایک کھرب 30 ارب روپے نئے ترقیاتی منصوبوں کیلئے مختص کرنے کی تجویز

Mian Nadeem میاں محمد ندیم پیر 14 جون 2021 11:17

پنجاب کا26سو ارب روپے کا بجٹ آج پیش کیا جائے گا
لاہور(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔14 جون ۔21 20ء) پنجاب کا آئندہ مالی سال کا بجٹ آج پیش کیا جائے گا،ابتدائی اندازے کے مطابق صوبے کے بجٹ کامجموعی حجم2600ارب کے لگ بھگ ہوگا،ٹیکس وصولی کا تخمینہ241ارب روپے لگایاگیاہے ذرائع کے مطابق آئندہ مالی سال کے لیے سالانہ ترقیاتی بجٹ کا حجم 560 ارب کے لگ بھگ ہو گا، ترقیاتی بجٹ کا 35 فیصد جنوبی پنجاب کیلئے مختص ہو گا جبکہ سالانہ ترقیاتی بجٹ میں لاہور کیلئے 62 ارب روپے کا ترقیاتی پیکج تجویز کیا گیا ہے.

(جاری ہے)

آئندہ مالی سال میں 2 کھرب 65 ارب روپے جاری ترقیاتی اسکیموں جبکہ ایک کھرب 30 ارب روپے نئے ترقیاتی منصوبوں کیلئے مختص کرنے کی تجویز ہے،سالانہ ترقیاتی پروگرام میں صحت کے لیے سب سے زیادہ رقوم مختص کرنے کی تجویز ہے ا سپیشلائزڈ ہیلتھ کئیر و میڈیکل ایجوکیشن کیلئے 100 ارب، پرائمری و سیکنڈری ہیلتھ کئیر کیلئے 41 ارب 66 کروڑ مختص کرنے کی تجویز ہے.

سکول ایجوکیشن 35 ارب، ہائیر ایجوکیشن کیلئے 10 ارب 24 کروڑ،ا سپیشل ایجوکیشن کے ترقیاتی منصوبوں پر ایک ارب روپے، فراہمی و نکاسی آب کے منصوبوں کیلئے 58 ارب 24 کروڑ اور آبپاشی کیلئے 44 ارب خرچ کرنے کی تجویز ہے زراعت کیلئے 23 ارب، مواصلات کے منصوبوں کیلئے 28 ارب، گورننس اینڈ انفارمیشن ٹیکنالوجی کیلئے 18 ارب 86 کروڑ، محکمہ داخلہ کیلئے ایک ارب 90 کروڑ جبکہ توانائی کے منصوبوں کیلئے 12 ارب 88 کروڑ رکھے جائیں گے جبکہ سرکاری ملازمین کی تنخواہوں اور پینشن میں 10 فیصد اضافے کی تجویز ہے.

ذرائع کے مطابق آئندہ مالی سال کیلئے ٹیکس وصولی کا تخمینہ 241 ارب روپے لگایا گیا ہے بجٹ میں نئے ٹیکسوں کی بجائے ٹیکس نیٹ کو وسیع کرنے پر فوکس کیا جائے گا تاہم دس سال سے پرانی گاڑیوں پر دی گئی 25 فیصد وہیکلز ٹیکس کی چھوٹ ختم کرنے کی تجویز ہے بجٹ وزیر خزانہ پنجاب مخدوم ہاشم جواں بخت پیش کریں گے ذرائع وزارت خزانہ کے مطابق بجٹ میں ترقیاتی پروگرام کے لئے550ارب روپے رکھنے ، جاری ترقیاتی منصوبوں کے لئے تقریباً 200 ارب مختص کئے جانے کی تجویز ہے جبکہ صحت اور تعلیم کےترقیاتی بجٹ میں ڈیڑھ گنا اضافے کی سفارش کی گئی ہے.

بجٹ میں صحت کارڈ کے لئے خصوصی طور پر 70 ارب روپے رکھنے کی تجویز ہے، کورونا سے متاثر کاروباری صنعت کو چھوٹ دینے کیلئے 40ارب کے ریلیف پیکج کی تجویز ہے ذرائع کا بتانا ہے کہ بجٹ میں پنجاب میں سڑکوں کاجال بچھانے کیلئے 35 ارب روپے مختص کرنے اور جنوبی پنجاب کیلئے سالانہ ترقیاتی پروگرام کے تحت 80ارب روپے رکھنے کی تجویز ہے. جنوبی پنجاب کی ترقیاتی اسکیموں کیلئے مختص فنڈز کسی اور جگہ خرچ نہ ہو سکیں گے، زرعی شعبے کی ترقیاتی اسکیموں کے لئے 20ارب روپے خرچ ہوں گے،36اضلاع کیلئے ڈسٹرکٹ ڈیویلپمنٹ پروگرام کے تحت 100 ارب مختص کرنے کی تجویز ہے ذرائع کے مطابق ڈسٹرکٹ ڈیویلپمنٹ پروگرام کا منصوبہ تین برس تک چلے گا،پنجاب میں انصاف سکول اپ گریڈیشن پروگرام کے تحت 7 ارب روپے مختص کرنے کی تجویز ہے جبکہ اس پروگرام کے تحت دن میں پرائمری اسکول شام میں سیکنڈری سکول میں تبدیل ہو جائے گا.

ماحولیات، اقلیتوں، اوقاف، سیاحت کے منصوبوں کے لیے بھی بھاری رقم مختص کی جائے گی، گرین انفراسٹرکچر فنڈ میں اڑھائی ارب روپے تک رکھنے کی تجویز ہے ذرائع وزارت خزانہ کا بتانا ہے کہ پنجاب کے آئندہ مالی سال کے بجٹ میں بعض ٹیکسز میں کمی کی تجویز ہے، پی آر اے نے 9 سروسز پر ٹیکس کم کرنے کی تجویز دے دی ہے، بیوٹی پارلرز، فیشن ڈیزائنرز، ڈریس ڈیزائنرز پر ٹیکس کم کرنے کی تجویز ہے.

اسٹیچنگ سروسز، ویئر ہاﺅس، کنسٹرکشن مشینری اینڈ میٹریل پرٹیکس کم کرنےکی تجویز سمیت لانڈری اینڈ ڈرائی کلینرز، ٹاﺅن پلانرز، رینٹل بلڈرز سروسز پر ٹیکس کم کرنے کی بھی تجویز ہے ذرائع کا بتانا کہ پنجاب ریونیو اتھارٹی نے مالی سال 2021-22 کیلئے 160 ارب روپے ٹیکس کا ہدف رکھا ہے ترجمان محکمہ خزانہ پنجاب کے مطابق بجٹ عوام دوست اور کاروباری طبقے کیلئے سازگار ہو گا جس میں عوامی فلاح و بہبود کے متعدد منصوبے شامل کیے گئے ہیں انہوں نے بتایا کہ بجٹ میں صنعت کاروں کیلئے خصوصی پیکج کا اعلان کیا جائے گا انہوںنے کہاکہ بجٹ کسانوں ، مزدوں اور سرکاری ملازمین کیلئے خوشخبری لائے گا، اس میں جنوبی پنجاب سمیت تمام اضلاع کے لیے عوامی ضروریات کے پروگرام شامل ہیں.

ترجمان محکمہ خزانہ پنجاب کے مطابق بجٹ میں لاہور کیلئے صاف پانی اور تجارتی انفراسٹرکچر کے میگا پراجیکٹس لگائے جائیں گے اس کے علاوہ آئندہ بجٹ میں صوبے میں سڑکوں کی مرمت کے منصوبے متعارف کرائے جا رہے ہیں انہوں نے بتایا کہ دسمبرتک پنجاب کی 100 فیصد آبادی کو ہیلتھ انشورنس کی سہولت مہیا کی جائے گی. آئندہ مالی سال میں بچوں کیلئے کارڈیک اسپتال کے قیام کیلئے بھی فنڈز مختص ہیںترجمان محکمہ خزانہ پنجاب کے مطابق حکومت پنجاب کے ہر ضلع میں کم از کم ایک یونیورسٹی کے قیام کو یقینی بنا رہی ہے، جس کے لیے فنڈز مختص کیے جا رہے ہیں.