Live Updates

پنجاب کا 2600 ارب سے زائد کا بجٹ ، نیا ٹیکس نہ لگانے کا فیصلہ

پنجاب حکومت نيا ٹيکس نہيں لگائے گی ليکن ٹیکس میں ردوبدل کا امکان ہے۔ میڈیا ذرائع

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین پیر 14 جون 2021 14:14

لاہور (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 14 جون 2021ء) : پنجاب کا 2 ہزار 600 ارب سے زائد کا بجٹ آج اسپیکر پنجاب اسمبلی چوہدری پرویز الٰہی کی زیر صدارت پنجاب اسمبلی کے اجلاس میں صوبائی وزیر خزانہ مخدوم ہاشم جواں بخت کی جانب سے پیش کیا جائے گا۔ پنجاب اسمبلی کا اجلاس اسمبلی کی نئی عمارت میں پیش کیا جائے گا۔ بجٹ اجلاس کے موقع پر سکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے ہیں جبکہ بجٹ اجلاس کے موقع پر اراکین مہمانوں کو اسمبلی میں مدعو نہیں کر سکیں گے۔

میڈیا ذرائع کے مطابق پنجاب حکومت نے آئندہ مالی سال 22-2021ء کے بجٹ میں نيا ٹيکس نہ لگانے کا فیصلہ کیا ہے البت ٹیکس میں ردوبدل کا امکان ہے۔ ذرائع کے مطابق پنجاب کا نیا آنے والا بجٹ عوام دوست اور کاروباری طبقہ کے لیے سازگار ہونے کا امکان ہے۔

(جاری ہے)

ترقياتی بجٹ 600 ارب سے زائد اور غير ترقياتی 1350 ارب روپے تک ہونے کا امکان ہے۔ وفاق سے 1680 ارب سے زائد جبکہ 300 ارب پنجاب کے ٹيکس اور 73 ارب نان ٹيکس کا حاصل ہوگا۔

گندم کی خريداری کے ليے 400 ارب روپے مختص کيے جائيں گے۔بجٹ سے متعلق ترجمان محکمہ خزانہ نے خوشخبری سناتے ہوئے کہا کہ صوبائی بجٹ عوام دوست اور کاروباری طبقہ کے لیے سازگار ہو گا۔ ترجمان محکمہ خزانہ کے مطابق بجٹ میں عوامی فلاح بہبود کے متعدد منصوبے شامل کیے گئے ہیں۔ بجٹ میں صنعتکاروں کے لیے خصوصی پیکج کااعلان کیا جائے گا۔ بجٹ کسانوں ، مزدوں، ‏سرکاری ملازمین کے لیے خوشخبری لائے گا۔

ترجمان کے مطابق جنوبی پنجاب سمیت تمام پسماندہ اضلاع میں عوامی ضروریات کے پروگرام ‏شامل ہیں۔ دوسری جانب کومت نے بجٹ منظور کروانے کے لیے اپنی حکمت عملی تیار کر لی ہے۔ اس ضمن میں ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیر اعلی پنجاب نے پاکستان تحریک انصاف کے ناراض اراکین سے ملاقاتیں کیں اور انہیں بجٹ پر ووٹ کے لیے قائل کیا۔ تمام ناراض اراکین نے بجٹ کے موقع پر حکومت کا مکمل ساتھ دینے کا وعدہ کیا۔
Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات