آئین کے مطابق آزاد کشمیر میں فری اور فئیر الیکشن آزاد کشمیر الیکشن کمیشن کی ذمہ داری ہے ،پاکستان پیپلز پارٹی

اگر صاف شفاف الیکشن نہ ہوئے تو پاکستان کا کشمیر کے بارے میں موقف کمزور ہوگا،الیکشن کاشیڈول پہلے جاری ہوتا ہے اور ووٹر فہرستیں بعد میں آتی ہیں پی ٹی آئی کے امیدواروں کو ووٹ دینے کیلئے دباو ڈالا جا رہا ہے ،حکومت مہاجرین کی نشستوں پر مداخلت کر رہے ہیں ،آزاد کشمیر میں ترقیاتی سکیموں اور فنڈر اور نوکریاں دی جارہی ہیں ، نیئر حسین بخاری ، فیصل کریم کنڈی ، سردار سلیم ، اظہر گیلانی کی میڈیا سے گفتگو

پیر 14 جون 2021 20:31

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 14 جون2021ء) پاکستان پیپلز پارٹی کے سیکرٹری جنرل اور سابق چیئرمین سینیٹ سید نیر حسین بخاری نے کہا ہے کہ آئین کے مطابق آزاد کشمیر میں فری اور فئیر الیکشن آزاد کشمیر الیکشن کمیشن کی ذمہ داری ہے ،اگر صاف شفاف الیکشن نہ ہوئے تو پاکستان کا کشمیر کے بارے میں موقف کمزور ہوگا،الیکشن کاشیڈول پہلے جاری ہوتا ہے اور ووٹر فہرستیں بعد میں آتی ہیں پی ٹی آئی کے امیدواروں کو ووٹ دینے کے لئے دباو ڈالا جا رہا ہے ،حکومت مہاجرین کی نشستوں پر مداخلت کر رہے ہیں ،آزاد کشمیر میں ترقیاتی سکیموں اور فنڈر اور نوکریاں دی جارہی ہیں ان خیالات کا اظہار انہوں نے سابق سینیٹر سردار سلیم،فیصل کریم کنڈی،اظہر گیلانی ودیگر کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا ۔

(جاری ہے)

پیپلز پارٹی کے چیف میڈیا کوآرڈینیٹر نذیر ڈھوکی بھی ان کے ہمراہ تھے ۔نیئر حسین بخاری نے کہا کہ کشمیر کے انتخابات میں مہاجرین کے سیٹوں کے عہدیدار میرے ساتھ موجود ہیں ،25 جولائی کو آزاد کشمیر کے انتخابات ہوں گے ،33 نشستیں آزاد کشمیر جبکہ 12 مہاجرین کی نشستیں پر الیکشن ہوگا ،الیکشن کمیشن آزاد کشمیر کے کرادر پر بات کرنا چاہتا ہوں ،شیڈول پہلے اور ووٹ لسٹ بعد میں جاری ہوتی ہے ،ہمارے امیدواروں کی فہرست سے اپنے حلقوں سے ووٹ خارج کردیا گیا ،مہاجرین ووٹوں کو پی ٹی آئی کو ووٹ ڈالنے کے پریشر ڈال رہا ہے ،انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن )آزاد کشمیر کا وزیراعظم مشینری کے ذریعے دھاندلی کی کوشش کر رہے ہیں ،اگر صاف شفاف الیکشن نہ ہوئے تو پاکستان کا کشمیر کے بارے میں موقف کمزور ہوگا،مقبوضہ کشمیر میں ہم غیر منصفانہ الیکشن پر مودی پر الزام لگاتے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ25 جولائی کو آزاد کشمیر کے انتخابات ہو رہے ہیں ہمارے ساتھ آزاد کشمیر کے کچھ امیدوار موجود ہیں، آزاد کشمیر کے الیکشن کمیشن کے کردار کی بات کریں گے کئی مہاجرین ووٹروں کا نام لسٹ سے خارج کر دیا گیا ۔نیئر بخاری نے کہا کہ آزاد کشمیر میں ن لیگ کا وزیر اعظم ہے وہ بھی انتظامیہ کو استمعال کر رہا ہے الیکشن کمیشن کو بتانا چاہتے ہیں کہ وہ فری اور فئیر الیکشن کروانے کے پابند ہیں ووٹوں کو لے کر پنجاب، سرحد اور خیبر پختونخوا کو پی ٹی آئی حکومت استعمال کر رہی ہے، الیکشن کمیشن اس کا نوٹس لے ،شیڈول پہلے جاری ہوتا ہے اور ووٹر فہرستیں بعد میں آتی ہیں پی ٹی آئی کے امیدواروں کو ووٹ دینے کے لئے دباو ڈالا جا رہا ہے الیکشن کمیشن کو باور کرانا چاہتے ہیں کہ وہ اپنے آئین کے تحت کردار کو ادا کرے ،حالیہ اقدامات انتخابات سے قبل دھاندلی کی کوشش ہے الیکشن کمیشن صاف شفاف انتخابات کے انعقاد کو یقینی بنائے ،سابق سینیٹر سردار سیلم نے کہا کہ ہم نے پاکستان اور آزاد کشمیر میں صاف شفاف الیکشن کی جہدوجہد کی ہے ،بدقسمتی سے پاکستان، آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان میں شفاف انتخابات ہوتے ہوئے نظر نہیں آئے ،دھاندلی سے جمہوریت کمزور ہوتی ہے گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر میں جمہوریت عوام کی رائے کا نام ہے عمران خان کی رائے نہیں گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر کو ماڈل بنا کر وہاں کے لوگوں سیاسی آزادی دی جائے ماڈل ریاست بنانے کے نتیجے سیز فائر لائن کی دوسری جانب بھی لوگ متاثر ہوں گے ہم سارے کشمیری پاکستان کے حامی کوئی الگ ریاست نہیں چاہتا اگر لوگوں کو ووٹ کا حق نہیں دیں گے تو آزاد کی رائے ہموار ہو گی شفاف انتخابات جموں وکشمیر کے لوگوں کی جہدوجہد کو مضبوط کریں گے ،بھارتی صحافی نے کہا سری نگر کے لوگ پاکستان کے لیے مرتے تھے حکومت مہاجرین کی نشستوں پر مداخلت کر رہے ہیں آزاد کشمیر میں ترقیاتی سکیموں اور فنڈر اور نوکریاں دی جارہی ہیں غیر مہاجرین کو مہاجرین کی نشت پر الیکشن لڑنے کی آئین اجازت نہیں دیتا ،پیپلز پارٹی کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ حکومت نے 21 قوانین کو بلڈوزر کرکے نئے قانون منظور کیے اجلاس میں کورم کی نشاندہی کے باوجود نئی قوانین کی منظوری کے خلاف ڈپٹی سپیکر کے خلاف تحریک عدم اعتماد پیش کی گئی ہم نے پی ڈی ایم سے کہا تھا کہ وزیراعظم کے خلاف تحریک عدم اعتماد لائیں تاہم ہماری بات نہیں مانی گئی اگر ہماری بات مانی گئی ہوتی تو آج اسلام آباد فتح ہوتا ،اظہر گیلانی نے کہا کہ وزیر داخلہ شیخ رشید کشمیر الیکشن میں بہت اثر انداز ہو رہے ہیں ،راولپنڈی میں کشمیری ووٹروں کو حکومتی اراکین کو ووٹ نہ دینے پر 16ایم پی او کے تحت کارروائی کی دھمکیاں دی جارہی ہیں۔