سیکورٹی فورسز پر حملوں اور بلوچستان میں امن وامان کی صورتحال خراب کرنے میں دشمن ملک انڈیا ملوث ہے ، میر ضیاء اللہ لانگو

ڈیٹا کمانڈ اینڈ کمیونیکیشن سینٹر کا مقصد پولیس کی کمانڈ کو مضبوط کرکے مانیٹرنگ اور کنکٹیویٹی کا ایسا نظام مرتب کرنا ہے جس سے پولیس کی کارکردگی کو زیادہ سے زیادہ موثر کرکے خدمت خلق کے مشن کو آگے بڑھایا جا سکے،وزیر داخلہ بلوچستان ودیگر کی پریس کانفرنس

پیر 14 جون 2021 21:42

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 14 جون2021ء) وزیرداخلہ بلوچستان میر ضیاء اللہ لانگو ، پارلیمانی سیکرٹری اطلاعات بشریٰ رند اور آ ئی جی پولیس بلوچستان محمد طاہر رائے نے کہا ہے کہ ڈیٹا کمانڈ اینڈ کمیونیکیشن سینٹر (D3C) کا مقصد پولیس کی کمانڈ کو مضبوط کرکے مانیٹرنگ اور کنکٹیویٹی کا ایسا نظام مرتب کرنا ہے جس سے وزیراعلیٰ بلوچستان کے وژن کے مطابق پولیس کی کارکردگی کو زیادہ سے زیادہ موثر کرکے خدمت خلق کے مشن کو آگے بڑھایا جا سکے تاکہ عام عوام کے مسائل کے حل اور سہولیات کی فراہمی ان کی دہلیز پر ممکن ہوسکے اور پولیس کریمنلز اور دہشت گردوں کے خلاف موثر اندفا زمیںفائٹنگ سٹریٹیجی مرتب کرکے بلوچستان میں امن کی فضاء کو یقینی بناسکیں ،سیکورٹی فورسز پر حملوں اور بلوچستان میں امن وامان کی صورتحال خراب کرنے میں دشمن ملک انڈیا ملوث ہے ، ہائی کورٹ کے حکم پر مکمل طور پر عمل درآمد شروع کردیا گیا ہے ، بڑے پیمانے پر نان کسٹم پیڈ گاڑیاں پکڑی گئی ہیں ، غیر نمونہ نمبر پلیٹیں اتار کر گاڑی اور موٹرسائیکل مالکان کو جرمانہ کیا جاچکا ہے ، ہوائی فائرنگ کے 12کیسز درج کئے جاچکے ہیں ، بارات میں ہوائی فائرنگ کے بعد اگر ملزم چپ جائے تو پولیس دلہے اور اس کے والد کو گرفتار کرے گی۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز آئی جی پولیس آفس کوئٹہ میں ڈیٹا کمانڈ اینڈ کمیونیکیشن سینٹر ( D3C) کے افتتاح کے موقع پر پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں سیکورٹی فورسز پر حملوں و دیگر میں دشمن ملک انڈیا ملوث ہے جو افغانستان میں بڑے پیمانے پر انوسٹمنٹ کرکے اپنے ایجنڈوں کے ذریعے پاکستان میں حالات خراب کرنے کوششوں میں مصروف ہے۔

2مہینے کے عرصے کے دوران قانون نافذ کرنے والے اداروں نے 14دہشت گرد مارے گئے ہیں جبکہ ایف سی نے بھی درجنوں دہشت گردوں کا خا تمہ کیا ہے ، آنے والے دنوں میں دہشت گردوں کے خلاف بڑے پیمانے پر کارروائیاں کی جائیں گی ، سی ٹی ڈی پولیس دہشت گردوں کے خلاف مستونگ اور دیگر علاقوں میںکارروائیاں کرے گی۔ قلات سے 2دہشت گردوں کو گرفتار کیا گیا ہے جو دھماکہ خیز مواد لے کر جارہے تھے۔

پولیس نظام کو ڈیجیٹلائز کرنا اور اس میں بہتری لانے کی اشد ضرورت تھی جسے وزیراعلیٰ جام کمال خان نے محسوس کرتے ہوئے اس جانب خصوصی توجہ دی تاہم ماضی میں اس جانب کوئی توجہ نہیں دی گئی تھی۔ انہوں نے کہاکہ وومن پولیس اسٹیشن سے خواتین کو اپنے مسائل حل کرانے میں آسانی ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ مسافر خانوں میں رہائش اور مسافر کوچوں میں سفر کرنے والوں اور کرایہ داروں کی شناختی کا رڈز پر انٹری کی جائے گی جس سے بھی جرائم میں کمی آسکے گی۔

انہوں نے کہاکہ پہلے کریکٹر سرٹیفکیٹ 3ماہ کے عرصے میں بنتا تھا جو اب 72گھنٹوں میں ہی بن کر مل جایا کرے گا۔انہوں نے کہا کہ پولیس کا تمام ڈیٹا ڈیٹا اینڈ کمانڈ کمیونیکیشن سینٹر کے ساتھ منسلک کیا گیا ہے ، 1400ٹیرا بائٹ ( TB) ڈیٹا سینٹر کئی سالوں تک پولیس کا ڈیٹا محفوظ کرسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بلال نورزئی کے قتل کے تمام ملزمان گرفتار ہوچکے ہیں ، حیات بلوچ کے قتل میں ملوث ملزم کو سزا تک ہوچکی ہے جبکہ صحافی واحد رئیسانی کے قتل میں ملوث 2ملزمان گرفتار ہیں۔

انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ بلوچستان پولیس نظام کو ڈیجیٹلائز کرنے پر خصوصی توجہ دے رہے ہیں اس نظام سے پولیس کی کارکردگی نمایاں ہوگی۔ انہوں نے کہاکہ 1.6ملین کریمنلز کا ریکارڈ حاصل کرلیا گیا ہے جس میں ملک کے 3صوبوں کے کریمنلز کی ریکارڈ تک رسائی حاصل کی گئی ہے اب ملک کے کسی کونے میں بھی کریمنلز کی گرفتاری میں آسانی ہوگی بلکہ اس نظام کی مدد سے 79ریکارڈ یافتہ ملزمان کی گرفتاری عمل میں لائی جاچکی ہے ، اس طرح اس نظام میں تمام اضلاع کے کریمنلز کا ریکارڈ اور قیدیوں کا ڈیٹا درج کیا گیا ہے اور D3Cکے دفتر سے ہی پورے صوبے کو کنٹرول کیا جاسکتا ہے اس نظام سے پولیس ورکنگ میں انقلاب برپا ہوا ، ڈیڑھ لاکھ لوگوں کی رجسٹریشن کی گئی ہے۔

40ہزار پولیس ملازمین کی تمام تر ڈیٹا ڈیجیٹیلائز کردیا گیا ہے جس سے اہلکاروں کی حاضری اور گھوسٹ ملازمین کی نشاندہی ہوگی بلکہ اس سے پولیس کی حاضری میں بہتری آئی ہے، ڈیٹا اینڈ کمانڈ کمیونیکیشن سینٹر کے تحت کوئٹہ شہر میں 75کیمرے لگائے گئے ہیں جب تک سیف سٹی پروجیکٹ نہیں بنتا یہ کیمرے سیف سٹی پروجیکٹ کا کردار ادا کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ ایک مہینے کے دوران ڈیڑھ سے سو مفروراور 25اشتہاری ملزمان کو گرفتار کیا جاچکا ہے ، یہ کارروائیاںڈیٹا اینڈ کمانڈ کمیونیکیشن سینٹر کی مدد سے عمل میں لائی گئی ہے۔

انہوںنے کہاکہ انوسٹی گیشن آفیسرز کو تفتیش کے لئے فنڈز دے دیئے گئے ہیں اگر کوئی تفتیش آفیسر مدعی سے پیسے طلب کرے تو وہ پولیس میں ان کی شکایت درج کراسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پولیس ڈیجیٹلائزیشن سے تھانہ کلچر کو بہتر کرنے میں مدد ملے گی۔ایف ا?ئی ا?ر کا نظام کمپیوٹرائزڈ کردیا گیا ہے اور پولیس اسٹیشنز کا تمام ریکارڈ بھی کمپیوٹرائزڈ کیا جاچکا ہے جس سے عوام کو معلومات کی فوری فراہمی میں مدد ملے گی اوردرخواست دہندہ کو الیکٹرانک رسید کی فراہمی بھی کی جائے گی جس سے شکایات کا بروقت ازالہ بھی ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ صوبے کے تمام اضلاع میں 15ایمرجنسی کے نظام کا اجراء کردیا گیا ہے ، 1715پر آئی جی پولیس سے کمپلینٹ کیا جاسکے گا۔ امن وامان کی صورتحال کو کنٹرول کرنے کے لئے ناخوشگوار واقعہ کے بعد ڈرون کیمرے کا استعمال بھی کیا جائے گا۔ گاڑیوں اور پولیس وردی میں کیمرے لگادیئے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ صوبے کے تمام اضلاع میں 15ایمرجنسی کے نظام کا اجراء کردیا گیا ہے ، 1715پولیس کا کمپلینٹ سینٹر بنائے گئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ سیف سٹی پروجیکٹ مکمل نہ ہونے کی اہم وجہ سے جلد بازی میں سروے کے دوران مختلف علاقے رہ گئے تھے جنہیں اب دوبارہ موثر سروے کے ذریعے کور کیا جائیگا۔ انہوں نے کہا کہ 18مہینے کے اندر ہی کوئٹہ سیف سٹی پروجیکٹ مکمل کرلیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ کوئٹہ شہر میں ٹریفک نظام کو بہتر بنانے کے لئے ٹریفک انجینئرنگ بہتر بنانے کی ضرورت تھی گز شتہ 4سالوں کے دوران کوئٹہ میں گاڑیوں کی تعداد میں 10گنا اضافہ ہوا ہے اس سلسلے میں بہتر منصوبہ بندی کرلی گئی ہے ، پہلے مرحلے میں مسجد روڈ اور پھر لیاقت بازار کو پارکنگ فری بنایا جائے گا اور 6مہینے کے دوران شہر کی 4اہم شاہراہوں کو پارکنگ فری بنانے کے منصوبے پر عمل درآمدیقینی بنایا جائے گا۔

کوئٹہ شہر میں ٹریفک سگنلز نہیں ہیں جلد ہی شہر میں ٹریفک سگنلز لگادیئے جائیں گے جس سے بھی ٹریفک نظام میں بہتری آئے گی۔ ٹریفک پولیس کی نفری کو مد نظر رکھتے ہوئے اس میں 3سو اہلکاروں کا اضافہ کیا جائے گا اس کے علاوہ شہر میں عارضی پارکنگ بنائی جائے گی اس کے بعد مستقل بنیادوں پر پارکنگ پلازے تعمیر کئے جائیں گے۔ صحافیوں کے سوالوں کے جوابات دیتے ہوئے انہوں نے کہاکہ ہائی کورٹ کے حکم پر مکمل عمل درآمد شروع کردیا گیا ہے ایک ہفتے کے دوران 194نان کسٹم پیڈ گاڑیاں کسٹمز حکام کی مدد سے پکڑی گئی ہیں ،ایک سو 75 گاڑیوں سے کالے شیشے اتا رے گئے ہیں ، ساڑھے 3سو غیر نمونہ نمبر پلیٹیں اتار کر گاڑی اور موٹرسائیکل مالکان کو چالان کیا گیا ہے ، ہوائی فائرنگ کے خلاف کارروائیاں شروع کردی گئی ہیں 12کیسز درج کرلئے گئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اگر کسی بارات میں کوئی ہوائی فائرنگ کرتا ہے اور پھر چپ جائے تو ایسی صورت میں پولیس دلہے اور اس کے والد گرفتار کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ نجی گارڈز سے متعلق گزشتہ روز محکمہ داخلہ کی جانب سے نوٹیفکیشن جاری ہوچکا ہے جس میں تمام نجی گارڈز کے پرمٹس منسوخ کردیئے گئے ہیں اگر کسی نے نجی گارڈ رکھنا ہے تو وہ نجی سیکورٹی کمپنی سے گارڈز رکھ سکتا ہے۔

انہوں نے کہاکہ منشیات فروشوں کے خلاف کارروائی کی جائے گی تاہم بڑے مگرمچھوں کے خلاف کارروائی پولیس کا کام نہیں بلکہ انٹی نارکوٹکس فورس کا کام ہے پولیس نشے کے عادی افراد کو ویلفیئر ہوم بھجوائے گی تاہم منشیات کا کاروبار کرنے والے جیل کے سلاخوں کے پیچھے ہوں گے۔ موجودہ حکومت کے برسراقتدارآنے کے 3سال کے دوران امن وامان کی صورتحال میں کافی حد تک بہتری آئی ہے حکومت نے بلوچستان کو پسماندگی سے نکال دیا ہے اب حکومت کی کوشش ہے کہ بلوچستان کو دوسرے صوبوں کے برابر لایا جاسکے۔ انہوں نے کہا کہ سوشل میڈیا پر حکومتی کارکردگی سے متعلق بے بنیاد اور من گھڑت بیانات شائع کئے جارہے ہیں میڈیا نمائندوں کو خبر نشر کرنے سے پہلے اس کی تصدیق کرالینی چاہیے۔