ایران کے بین الاقوامی منڈی میں آنے سے تیل کی قیمتیں کم ہوں گی

عوام پر زیادہ بوجھ پڑا تو پٹرولیم ڈیولپمنٹ لیوی کم کر دیں گے،آئی ایم ایف کے دباؤ کے باوجود بجلی مہنگی نہیں کریں گے۔وفاقی وزیر توانائی حماد اظہر کی گفتگو

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان منگل 15 جون 2021 11:57

ایران کے بین الاقوامی منڈی میں آنے سے تیل کی قیمتیں کم ہوں گی
اسلام آباد (اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 15 جون2021ء) وفاقی وزیر توانائی حماد اظہر کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف کی جانب سے بجلی کی قیمت بڑھانے کے لیے دباؤ ہے۔نجی ٹی وی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے حماد اظہر نے مزید کہا کہ حکومت نے ایسے اقدامات کیے ہیں جن کے نتیجے میں خوردنی اشیاء کی قیمتیں مستحکم رہیں گی۔وفاقی وزیر توانائی کا کہنا تھا کہ ایران کے بین الاقوامی منڈی میں آنے سے امید ہے کہ تیل کی قیمتیں کم رہیں گی۔

اگر عوام پر زیادہ بوجھ پڑا تو ہم پٹرولیم ڈیولپمنٹ لیوی کم کر دیں گے۔انہوں نے مزید کہا کہ آئی ایم ایف بجلی کے نرخ بڑھانے پر اصرار کر رہا ہے لیکن ابھی تک ہمارا فیصلہ یہی ہےکہ قیمتیں نہیں بڑھائیں گے۔خیال رہے کہ وفاقی بجٹ مالی سال2021-22قومی اسمبلی میں پیش کردیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

بجٹ وفاقی وزیرخزانہ شوکت ترین نے پیش کیا، مالی سال 22-2021ءکے بجٹ کا حجم 8487 ارب روپے ہے ، ٹیکس وصولیوں کا ہدف 5829 ارب روپے رکھا گیا ہے ، جب کہ نان ٹیکس ریوینیو کی وصولی کا ہدف 2080 ارب روپے کا ہدف مقرر کیا، مجموعی ٹیکس اور نان ٹیکس ریوینیو کا ہدف7909 ارب روپے رکھا گیا ہے ۔

بجٹ دستاویز کے مطابق بینکنگ سیکٹر سے حکومت بجٹ خسارہ پورا کرنے کے لیے 681 ارب روپے قرض لے گی، بینکنگ اور نان بینکنگ سیکٹر سے حکومت 1922 ارب روپے قرض حاصل کرے گی، وفاقی حکومت کے غیر ترقیاتی اخراجات کا تخمینہ 7523 ارب روپے ہوگا ، ملکی و غیر ملکی قرضوں پر سود کی ادائیگی پر 3060 ارب روپے خرچ ہوں گے، حکومت مجموعی طور پر 1246 ارب روپے مالیت کے غیر ملکی قرضے لے گی، نئے مالی سال میں حکومت 2417 ارب روپے مالیت کے ملکی قرضے حاصل کرے گی، عالمی مالیاتی اداروں سے 369 ارب روپے حاصل کیئے جائیں گے ، عالمی کمرشل بینکوں سے 877 ارب روپے حاصل کیئے جائیں گے، سول اور ملٹری کی مجموعی پینشن کا حجم480 ارب روپے ہوگا۔