اورنگی،گجر نالہ سے تجاوزات ہٹانے پر حکم امتناع ختم، تحریری فیصلہ جاری

عدالت عظمیٰ کی حکومت سندھ کو متاثرین کی بحالی اور مناسب معاوضہ دینے کی ہدایت

منگل 15 جون 2021 15:58

اورنگی،گجر نالہ سے تجاوزات ہٹانے پر حکم امتناع ختم، تحریری فیصلہ جاری
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 15 جون2021ء) سپریم کورٹ کراچی رجسٹری نے اورنگی اور گجر نالہ سے تجاوزات ہٹانے پر حکم امتناع ختم کر دیا۔چیف جسٹس پاکستان کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے گزشتہ روز سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں گجر نالہ اور اورنگی نالے پر قائم تجاوزات سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران فیصلہ دیا تھا۔سپریم کورٹ کی جانب سے منگل کو فیصلے کا تحریری حکم نامہ جاری کیا گیا ہے جس میں عدالت نے حکومت سندھ کو متاثرین کی بحالی اور مناسب معاوضہ دینے کی ہدایت کی ہے۔

عدالت نے تحریری فیصلے میں دونوں نالوں کے اطراف سرکاری زمین خالی کرانے کیلیے کارروائی جاری رکھنے کا حکم دیا ہے۔واضح رہے کہ گزشتہ روز کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس گلزار احمد نے سوال کیا کہ جو جگہیں لیز پر دی گئی ہیں کیا وہ قانونی ہیں متاثرین کے وکیل فیصل صدیقی نے جواب دیا کہ جی بالکل تمام لیز قانونی ہیں۔

(جاری ہے)

چیف جسٹس آف پاکستان نے سوال کیا کہ یہ لیز کیسے لی گئی ہی ساری کی ساری لیزیز جعلی ہیں ۔

جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا یہ بات ہوئی کہ پہلے تمام لوگوں کو معاوضہ دیا جائے پھر تجاوزات ختم ہوں مگر آپریشن نہیں رکنا چاہیے ۔وکیل متاثرین نے کہا کہ سپریم کورٹ نے حکم دیا تھا کہ متاثرین کی بحالی کی جائے مگر اس پر عمل نہیں ہوا ہے۔وکیل فیصل صدیقی نے سپریم کورٹ کے بینچ سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ عدالت نے کراچی سرکلر ریلوے ( کے سی آر)کی بحالی کا حکم دیا تھا تین سال ہوگئے بحال نہیں ہوئی، آپ کے احکامات پر عمل درآمد نہیں ہوتا۔

متاثرین کے وکیل نے کہا کہ 30 فٹ چوڑا روڈ بنانے کا حکم کہاں ہی چیف جسٹس پاکستان نے ریمارکس میں کہا کہ ہم تجاوزات کو ختم کرنے کو نہیں روک سکتے،سندھ حکومت کو متاثرین کی بحالی کا حکم دیں گے۔عدالتی فیصلے کے بعد سپریم کورٹ کراچی رجسٹری کے باہر موجود گجر نالہ اور اورنگی نالہ متاثرین نے احتجاج کیا جس کے باعث شاہین کمپلیکس سے پی آئی ڈی سی جانے والی سڑک ٹریفک کیلئے بند کردی گئی تھی۔