سانحہ اے پی ایس کے متاثرہ طالبعلم کو آکسفورڈ یونیورسٹی میں اہم عہدے پر منتخب کر لیا گیا

طالبعلم احمد نواز کو آکسفورڈ یونیورسٹی کی یونین کا خرانچی منتخب کیا گیا

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین بدھ 16 جون 2021 10:28

سانحہ اے پی ایس کے متاثرہ طالبعلم کو آکسفورڈ یونیورسٹی میں اہم عہدے ..
لندن (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 16 جون 2021ء) : سانحہ آرمی پبلک اسکول میں خوش قسمتی سے زندہ بچ جانے والے طالبعلم احمد نواز کو آکسفورڈ یونیورسٹی کی یونین کا خرانچی منتخب کرلیا گیا ہے۔ یاد رہے کہ احمد نواز اپنے والدین کے ہمراہ بہتر علاج اور زندگی کے لیے برطانیہ منتقل ہوگئے تھے جہاں انہیں نے انسانی حقوق کے کارکن کے طور پر اپنی شخصیت منوائی۔

احمد نواز گزشتہ برس آکسفورڈ یونیورسٹی کی یونین کا حصہ بنے اور رواں برس انہیں بطور سیکریٹری فنانس منتخب کرلیا گیا ہے جو اعزاز کی بات ہے۔ مائیکروبلاگنگ ویبس ائٹ ٹویٹر پر اپنے پیغام میں احمد نواز نے کہا کہ مجھے دنیا کی نامور یونیورسٹی آکسفورڈ میں داخلہ مل گیا ہے۔ ٹویٹر پیغام میں احمد نے مسرت کا اظہار کرتے ہوئے لکھا کہ ''پانچ برس قبل دہشت گردوں نے مجھے نشانہ بنایا اور میرے اسکول پر اس وجہ سے حملہ کیا کہ ہم تعلیم حاصل کرنے سے باز آجائیں''۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ آج مجھے یہ بتاتے ہوئے فخر محسوس ہورہا ہے کہ مجھے آکسفورڈ یونیورسٹی میں داخلہ مل گیا ہے جہاں اب میں مزید تعلیم کا سلسلہ جاری رکھوں‌ گا۔
قبل ازیں نومبر 2018ء میں احمد نواز نے بتایا تھا کہ مجھے کولمبو میں ساؤتھ ایشیا یوتھ سمٹ میں ایشین انسپریشن ایوارڈ سے نوازا جائے گا‘۔ ایوارڈ دینے کی تقریب کا انعقاد 30 نومبر کو کولمبو میں ہوا جس میں احمد نواز کو امن کے فروغ اور نوجوانوں کوبا اختیار بنانے پر اعزاز سے نوازا گیا تھا۔

اس سے قبل طالب علم احمد نواز نے برطانوی امتحانات میں اعلیٰ کارکردگی دکھاتے ہوئے پوزیشن حاصل کی تھی ، احمد نے جی سی ایس ای امتحان میں 6 مضامین میں اے سٹارحاصل کئے اور 2مضامین میں اے گریڈ حاصل کیا تھا۔ واضح رہے کہ خیبرپختونخوا کے دارالحکومت پشاور میں واقع آرمی پبلک اسکول پر 2014ء میں جب دہشت گردوں نے حملہ کیا تو احمد نواز 14 برس تھے اور بازو میں گولی لگنے باعث زخمی ہوگئے تھے۔ زخمی احمد کو دہشت گرد مردہ سمجھ کر چھوڑ گئے، جس سے احمد نواز کی جان بچ گئی تھی۔ یاد رہے کہ دہشتگردوں کے اس سفاکانہ حملے میں احمد نواز کا 13 سالہ بھائی حارث نواز بھی شہید ہوا تھا، جس میں 132 بچوں سمیت 141 افراد دہشتگردوں کی بربریت کا نشانہ بنے تھے۔