بارشوں کا پانی ذخیرہ کرنے کیلئے عمارتوں میں کنواں بنانا لازمی قرار

اسلام آباد میں پبلک سیکٹر کی عمارتوں میں بارش کے پانی کوذخیرہ کرنے کے لیے زیر زمین کنویں رکھنے ہوں گے، بارش کے پانی کوکھیتی باڑی کے لیے ذخیرہ کر نا پبلک سیکٹر عمارتوں کے لیے لازمی قرار دیا گیا، سی ڈی اے نے پلاٹ سائز کے مطابق پودے لگانے کی لازمی حد بھی مقرر کردی

Sajid Ali ساجد علی بدھ 16 جون 2021 12:55

بارشوں کا پانی ذخیرہ کرنے کیلئے عمارتوں میں کنواں بنانا لازمی قرار
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 16 جون2021ء) وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں بارشوں کا پانی ذخیرہ کرنے کیلئے عمارتوں میں کنواں بنانا لازمی قرار دے دیا گیا، بارش کے پانی کوکھیتی باڑی کے لیے ذخیرہ کر نا پبلک سیکٹر عمارتوں کے لیے لازمی قرار دیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق وفاقی دارالحکومت کی کیپیٹل ڈیولپمنٹ اتھارٹی کی جانب سے کہا گیا ہے کہ بارش کے پانی کو ہارویسٹ کرنا پبلک سیکٹر عمارتوں کے لیے لازمی قرار دے دیا گیا ہے ، جس کے تحت پبلک سیکٹر کی عمارتوں میں بارش پانی کی ہارویسٹنگ کے لیے زیر زمین پانی کے کنویں رکھنے ہوں گے ، بارش کا پانی کنویں میں محفوظ کرنے سے زیر زمین پانی کی سطح بلند ہوگی ، بارش کا پانی کنویں میں جاکر قدرتی عمل کے ذریعے فلٹر ہوکر قابل استعمال بن جائے گا۔

(جاری ہے)

بتایا گیا ہے کہ اس ضمن میں سی ڈی اے نے شہر کو سرسبزوشاداب شہر بنانے کے لیے نیا قانون پاس کیا ہے جو فوری لاگو ہوگا ، جس کے تحت سی ڈی اے نے تمام پلاٹ مالکان کیلئے سائز کے مطابق پودے لگانے کی لازمی حد بھی مقرر کردی ہے ، 5 مرلے والے مالک مکان کو ایک درخت لگانے کا پابند بنایا جائے گا جب کہ 10 مرلے والے مکان کے مالک کیلئے 2 درخت لگانا لازمی ہوگا ، اس کے علاوہ 500 مربع گز والے افراد 4 اور 1000 مربع گزوالے 6 درخت لگانے کے پابند ہوں گے۔

معلوم ہوا ہے کہ انتظامیہ کی جانب سے آئندہ شجرکاری سیزن کے لئے اسکولوں اور کالجوں کو بھی شامل کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے ، اس مقصد کے لیے اسکولوں اور کالجوں کو سیزن کے دوران پودے فراہم کیے جائیں گے۔دوسری طرف برطانوی وزیراعظم بورس جانسن نے شجرکاری کے منصوبوں پر پاکستان کی تعریف کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان کو سلیوٹ کردیا ، ماحولیات کے عالمی دن کے موقع پر برطانوی وزیراعظم نے اپنے پاکستانی ہم منصب عمران خان کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں شجر کاری کے منصوبوں پر عمران خان کو سلیوٹ کرتا ہوں، انہوں نے 10 ارب درخت لگانے کا عزم ظاہرکیا ، سمندر کو محفوظ بنانے اور جنگلات کے لیے یہ بہت بڑی مہم ہے ، بورس جانسن کا کہنا تھا کہ عمران خان کی ماحولیاتی آلودگی کے خلاف کوششیں قابل تعریف ہیں، برطانیہ بھی ماحول کی بہتری کے لیے شجرکاری کرے گا۔