ایک بے ضرر بیان پر کسی کی گرفتاری ناقابل قبول ہے، عمر عبداللہ

بدھ 16 جون 2021 14:16

سرینگر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 جون2021ء) بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموںوکشمیر میں نیشنل کانفرنس کے نائب صدر عمر عبداللہ نے کہا ہے کہ ایک کشمیری سیاسی کارکن کی محض اس بیان کی پاداش میں گرفتاری کہ انہیں غیر کشمیری افسروں سے زیادہ مقامی کشمیری افسروں سے زیادہ توقعات وابستہ ہیں نوکر شاہی کے بے لگام اختیارات کا نتیجہ ہے ۔

کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق عمرعبداللہ نے سرینگر میں ایک بیان میں کہا کہ یہ ناقابل قبول ہے کہ کسی شخص کو ایک بے ضرر سے بیان پر جیل بھیج دیا جائے۔

(جاری ہے)

یا دہے کہ بھارتی پولیس نے ضلع گاندربل کے علاقے صفا پورہ کے رہائشی ایک پچاس سالہ شخص سجاد راشد صوفی کو اس وجہ سے گرفتار کیاکہ انہوں نے مقبوضہ جموںوکشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر کے مشیرسے کہاتھا کہ کشمیر کے مقامی افسر لوگوں کے مسائل بہتر طور پر سمجھ سکتے ہیں اور انہیں غیر مقامی افسران سے کوئی توقع نہیں ہے۔

سجاد رشید کی بات سے اترپردیش سے تعلق رکھنے والے گاندربل کے ڈپٹی کمشنرناراض ہوگئے اور انہیں جیل میں ڈال دیا۔کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا مارکسسٹ اور پیپلز کانفرنس نے بھی سجاد احمد کی گرفتاری پر شدید تنقید کی ہے اور لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا سے معاملے کا نوٹس لینے کی اپیل کی ہے۔