مقبوضہ کشمیر، کل جماعتی حریت کانفرنس کی انسانی حقوق کی پامالیوں کی مذمت

بدھ 16 جون 2021 17:47

سرینگر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 جون2021ء) بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموںوکشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس نے قابض بھارتی فورسز کی طرف سے مقبوضہ علاقے میں انسانی حقوق کی سنگین پامالیوں کی شدید مذمت کرے ہوئے کہا ہے کہ دس لاکھ سے زائد فورسز اہلکاروں کی موجودگی علاقے کی خوفناک صورتحال کا واضح پتہ دیتی ہے۔کشمیر میڈیاسروس کے مطابق کل جماعتی حریت کانفرنس کی خواتین شاخ کی انچارج یاسمین راجہ نے سرینگر سے جاری ایک بیان میں اپنے ناقابل تنسیخ حق، حق خود ارادیت کا پر امن طریقے سے مطالبہ کرنے والے کشمیریوںکے خلاف طاقت کے وحشیانہ استعمال پر اپنی شدید تشویش کااظہار کیا۔

انہوںنے کہا کہ بھارتی فورسز اہلکاروںنے سوپور میں منظور احمد نامی شہری کو حراست میں لیکر دن دیہاڑے سب کے سامنے گولیاں مار دیںجبکہ دیگر دو شہری مظاہرین پر اندھا دھند گولیاں مار کر شہید کیے گئے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ بھارتی فوجیوں کو کالے قوانین کے تحت کشمیریوں کے قتل کا لائنسس حاصل ہے اور وہ کسی قانونی ادارے کے آگے جواب دہ نہیں ۔ یاسمین راجہ نے کہا کہ بے دھڑک قتل عام کے نتیجے میں مقبوضہ جموںوکشمیر میں لاقانونیت کی کیفیت پیدا ہوگئی ہے اور مقبوضہ علاقے کے اطراف و اکناف میں کشمیری موت کے اس ننگے ناچ میںمشکلات سے پر زندگی گزار رہے ہیں۔

انہوں نے اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل اور انسانی حقوق کی دیگر عالمی تنظیموں پر زور دیا کہ وہ فسطائی بھارتی حکومت کی طرف سے مقبوضہ جموںوکشمیر میںبڑے پیمانے پر جاری انسانی حقوق کی پامالیوں کا سخت نوٹس لیں۔ یاسمین راجہ نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل پر یہ زور بھی دیا کہ وہ بھارتی فوجیوں کی طرف سے کشمیریوں کی نسل کشی روکنے کیلئے مسئلہ کشمیر کوعالمی ادارے کی قراردادوں کی روشنی میں حل کرانے کیلئے کردار ادا کریں۔