سپریم کورٹ نے الہ دین پارک کسی کو بھی ٹھیکے پردینے پر پابندی لگا دی

عدالت اتنے دن نہیں دے گی اورعمارتیں گرانے کے لیے صرف سوراخ نہ کریں بلکہ پورا کام کریں،چیف جسٹس

بدھ 16 جون 2021 21:10

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 جون2021ء) سپریم کورٹ نے ایک ہفتے میں میں الہ دین پارک کی دکانیں اور پویلین اینڈ کلب گرانے کا حکم دیا ہے۔ سپریم کورٹ نے الہ دین پارک کسی کو بھی ٹھیکے پردینے پر پابندی لگا دی ہے۔بدھ کو سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں الہ دین پارک شاپنگ ایریا اور پویلین اینڈ کلب سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی۔ ایڈمنسٹریٹر کے ایم سی نے عدالت کو بتایا کہ الہ دین شاپنگ ایریا اور پویلین اینڈ کلب گرانے کے لیے کارروائی شروع کردی ہے اور اس میں 10 سے 12 روز درکار ہیں۔

چیف جسٹس نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ عدالت اتنے دن نہیں دے گی اورعمارتیں گرانے کے لیے صرف سوراخ نہ کریں بلکہ پورا کام کریں۔ سپریم کورٹ نے 4 دن میں یہ آپریشن مکمل کرنے کا حکم دیا اور کہا کہ جو مشینری درکار ہو وہ استعمال کریں اور دن رات کام کریں۔

(جاری ہے)

عدالت نے تجاوزات کے خلاف کارروائی کی رپورٹ 1 ہفتے میں پیش کرنے کا حکم بھی دیا۔الہ دین پارک انتظامیہ کے وکیل ایڈوکیٹ فیصل صدیقی نے عدالت سے درخواست کی کہ لیز دکانوں کے مالکان کو سامان نکالنے کی اجازت دے دیں۔

اس پرچیف جسٹس نے استفسار کیا کہ پارک کی دکانوں کو بھی لیزکردیا گیا آپ اتنے ذمہ دار وکیل ہیں اور ایسی باتیں کررہے ہیں۔انتظامیہ کے وکیل نے کہا کہ ہمیں رضاکارانہ طور پر دکانیں خالی کرنے کی اجازت دے دیں۔ کے ایم سی کو بھی 25 فیصد ادائیگی کی گئی ہے۔اس پر چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ یہی تو مسئلہ ہے کہ سب مل بانٹ کرکھارہے ہیں۔ کسی پرائیویٹ کمپنی کومداخلت نہیں کرنے دیں گے۔وکیل نے عدالت کو بتایا کہ ہائی کورٹ کے حکم پر آفیشل اسائنی کی نگرانی میں نیلامی ہورہی ہے۔ چیف جسٹس نے حکم دیا کہ کسی نجی کمپنی کو نہیں دیا جائے گا۔ سپریم کورٹ نے الہ دین پارک کسی کو بھی ٹھیکے پر دینے پر پابندی لگا دی اور کے ایم سی کو خود پارک چلانے کی ہدایت کی۔