فاٹا یونیورسٹی، باچا خان یونیورسٹی چارسدہ اور یونیورسٹی آف ٹیکنالوجی نوشہرہ کی سینٹ کے الگ الگ اجلاس

یونیورسٹیوں کے مالی سال 2021-22کے بجٹ منظوری کیلئے پیش ،منظوری دے دی گئی

بدھ 16 جون 2021 22:56

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 جون2021ء) گورنر خیبرپختونخواہ شاہ فرمان کی ہدایت پر منگل کے روز فاٹا یونیورسٹی، باچا خان یونیورسٹی چارسدہ اور یونیورسٹی آف ٹیکنالوجی نوشہرہ کی سینٹ کے الگ الگ اجلاس گورنر ہاؤس پشاور میں منعقد ہوئے جس میں مذکورہ یونیورسٹیوں کے مالی سال 2021-22کے بجٹ منظوری کے لئے پیش کئے گئے۔ سینٹ کے الگ الگ اجلاس میں مذکورہ یونیورسٹیوں کی جانب سے تیار کردہ مالی سال 2021-22کے بجٹ کے تکنیکی پہلوؤں اور ترجیحات پر تفصیلی تبادلہ خیال کے بعد باقاعدہ منظوری دے دی گئی۔

(جاری ہے)

واضح رہے کہ گورنر خیبر پختونخواہ شاہ فرمان کے احکامات کے مطابق چانسلر آفس گورنر سیکرٹریٹ پشاور سے صوبہ کی تمام پبلک سیکٹرز یونیورسٹیوں کو مالی سال 2021-22کا بجٹ تیار کر کے جون میں منظوری کے لئے پیش کرنے کا مراسلہ جاری کیا گیا تھا جس کی روشنی میں صوبہ کی تمام اعلی جامعات کے رواں ماہ میں سینٹ اجلاس کا شیڈول جاری کیا گیا ہے، گورنرخیبرپختونخوا شاہ فرمان نے تمام یونیورسٹیوں کو ہدایت کی تھی کہ کسی بھی یونیورسٹی کا سالانہ بجٹ اخراجات کے بعد سینٹ اجلاس میں منظور نہیں کیا جائے گا، مذکورہ 3 یونیورسٹیوں کے سینٹ اجلاس میں وزیر اعلی کے معاون خصوصی برائے اعلی تعلیم و اطلاعات وتعلقات عامہ کامران بنگش، رکن صوبائی اسمبلی غزن جمال، پرنسپل سیکرٹری برائے گورنر محمد ادریس، سیکرٹری محکمہ ہائرایجوکیشن محمد داؤد خان، ایڈیشنل سیکرٹری محکمہ خزانہ سفیر احمد، وائس چانسلر فاٹا یونیورسٹی پروفیسر ڈاکٹر جہانزیب خان، وائس چانسلر باچا خان یونیورسٹی چارسدہ پروفیسر ڈاکٹر بشیر احمد، وائس چانسلر یونیورسٹی آف ٹیکنالوجی نوشہرہ پروفیسر ڈاکٹر ظفر محمد کے علاوہ دیگر متعلقہ سینٹ اراکین نے شرکت کی۔