کورونا وائرس کے بڑھتے کیسز کے باعث بھارتی معیشت مسلسل تنزلی کا شکار

لاکھوں افراد بے روزگار ہو چکے ہیں ، شرح نمو مزید کم رہے گی، برطانوی خبر رساں ادارے کے سروے میں ماہرین معاشیات کی آراء

بدھ 16 جون 2021 23:31

نئی دہلی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 16 جون2021ء) بھارت میں کورونا وائرس کے بڑھتے ہوئے کیسز کے باعث لاک ڈائون کی بدولت بھارتی معیشت مسلسل تنزلی کا شکار ہے جس باعث آنے والے برسوں میں بے روزگار ی کی شرح میں مزید اضافہ ہونے کے خطرات پیدا ہوگئے ہیں۔ برطانوی خبر رساں ادارے ''رائٹرز'' کے سروے کے مطابق کورونا وائرس کے خاتمے کیلئے بھارت کی جانب سے عائد کردہ تازہ ترین پابندیوں کی وجہ سے اقتصادی سرگرمیاں معطل ہو کر رہ گئی ہیں جس کے باعث لاکھوں افراد بے روزگار ہو چکے ہیں جبکہ اقتصادی ماہرین نے اپریل کے بعد دوسری مرتبہ بھارتی معیشت کی تنزلی کا شکار ہونے کی پیشنگوئی کی ہے۔

جاری کردہ اعدادوشمار کے مطابق رواں سال 20 سے 27 مئی تک کئے جانے والے سروے کے مطابق موجودہ سہ ماہی میں معاشی اعشاریے انتہائی کم رہے جوکہ 21.6 فیصد سالانہ اور رواں مالی سال کیلئے 9.8 فیصد اوسط اور ایک ماہ قبل کے مقابلے میں 23.0 فیصد اور 10.4 فیصد کم ریکارڈ کئے گئے ہیں۔

(جاری ہے)

سروے میں شامل تمام 29 اقتصادی ماہرین نے مختلف سوالات کے جوابات میں رواں سال بھارتی معاشی شرح نمو مزید کم رہنے کے بارے میں خبردار کیا ہے۔

کسی بھی ماہر نے بھارتی معیشت کی بحالی کے بعد مضبوط ریکوری کے بارے میں کوئی پیشنگوئی نہیں کی۔ ماہرین نے خدشہ ظاہر کیا کہ ویکسین کی تیاری میں تاخیر سے معیشت کو ایک بڑے دھچکے کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے اور پچھلے سال کی کساد بازاری کے بعد رواں سال اوسط شرح نمو 6.8 فیصد تک ہو سکتی ہے۔ کیپیٹل اکنامکس میں ایشیا کے سینئر ترین ماہر معاشیات گریتھ لیدر نے کہا کہ کورونا کی مزید لہریں بھارتی معاشی شرح نمو پر منفی اثرات مرتب کریں گی کیونکہ بھارت کا ویکسی نیشن پروگرام سست روی کا شکار ہے۔

سنٹر فار مانیٹرنگ انڈین اکنامی کے مطابق 23 مئی کو ختم ہونے والے ہفتہ کے اختتام پر بھارت میں ایک سال کے سب سے زیادہ بے روزگاری کی شرح 14.73 فیصد ریکارڈ کی گئی ہے جس سے معاشی تنزلی کی واضع عکاسی ہوتی ہے۔ ایک سوال کے جواب میں کہ آنے والے برسوں میں بھارت میں بے روزگاری کی شرح 85 فیصد تک پہنچ سکتی ہی تو ماہرین معاشیات نے اسے بے روزگاری کی بلند ترین شرح قرار دیا ہے۔

ماہرین کے مطابق سال 2021ئ میں مودی حکومت کی طرف سے کورونا وائرس وبا کے خاتمہ کیلئے لگائے گئے لاک ڈائون کے اثرات سے نمٹنے کے لئے اقدامات نہ کرنے کی وجہ سے بھارتی معیشت سکڑنا شروع ہوگئی۔ ماہرین نے کہاکہ بھارت ک معاشی ترقی میں2020-21ئ میں 7.3 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی ہے جوکہ آزادی کے بعد سب سے بڑی کساد بازاری ہے کیونکہ کورونا وائرس وبا کے باعث لاکھوں افراد بے روزگار ہ چکے ہیں۔ گزشتہ سال شروع ہونے والی کورونا وائرس وبا کے باعث تقریباً 230 ملین بھارتی شہری خط غربت سے نیچے چلے گئے۔ دوسری لہر کے دوران بھارت میں صرف اپریل میں 7.3 ملین افراد بے روزگار ہوئے اور دوسری لہر کے دوران صرف 8 ہفتوں میں ایک لاکھ 60 ہزار افراد ہلاک ہوئے۔