Live Updates

قومی اسمبلی میں ہلڑبازی سیاست کو بدنام کرنے کی سازش ہے، ایمل ولی خان

بدھ 16 جون 2021 23:34

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 16 جون2021ء) عوامی نیشنل پارٹی خیبر پختونخوا کے صدرایمل ولی خان نے کہا ہے کہ قومی اسمبلی میں ہلڑبازی سیاست اور سیاستدانوں کو بدنام کرنے کی سازش ہے۔ قوم اس کو سیاستدانوں سے نا جوڑے، یہ سلیکٹرز اور سلیکٹڈ کے کارنامے ہیں، جمہوریت اور سیاست کو بدنام کرنے کے لئے کٹھ پتلیوں کے ذریعے ایسی شرمناک حرکتیں کروائی جارہی ہیں۔

جب عوامی اور حقیقی نمائندوں کو پارلیمان سے باہر رکھا جائے گا ایسے واقعات رونما ہوتے رہیں گے ۔صوبائی کونسل اجلاس کے بعد پریس کانفرنس کرتے ہوئے اے این پی کے صوبائی صدر ایمل ولی خان نے کہا کہ اے این پی نے وفاقی بجٹ کو پیش ہوتے ہی مسترد کردیا تھا، وفاقی بجٹ جس شخص نے پیش کیا تین مہینہ پہلے تک وہ اس بجٹ سے انکاری تھا۔

(جاری ہے)

جس بجٹ سے پیش کرنے والے خود انکاری ہو عوام اس کوکیسے مان لے۔

وفاقی بجٹ میں پنجاب اور سندھ کا حصہ بڑھایا گیا ہے جبکہ خیبر پختونخوا کے حصے کو مزید کم کردیا گیا ہے، صوبائی حکومت اس ناانصافی پر خاموش ہے۔ انہوں نے کہا کہ ریاست کے تسلیم شدہ اے جی این قاضی فارمولے پر عملدرآمد نہیں کیا جارہا ہے اور وفاق خیبرپختونخوا کو اس کے بقایاجات دینے سے گریز کررہی ہے۔ صرف نیٹ ہائیڈل پرافٹ کی مد میں وفاق صوبے کا 650 بلین کا قرضدار ہے۔

ضم اضلاع کے ساتھ 100 ارب کا وعدہ ہوا تھا لیکن آج تک ان کو ایک روپیہ تک نہیں ملا ۔ ضم اضلاع کے عوام کے حق پر ڈاکہ ڈالا گیا لیکن کسی رکن نے احتجاج نہیں کیا۔ اپوزیشن لیڈر کی تقریر کے وقت ان اضلاع سے پی ٹی آئی کے اراکین اسمبلی اگر ہلڑبازی کی بجائے اگر ضم اضلاع کے حقوق کے لئے آواز اٹھاتے تو ہم بھی ان کا ساتھ دیتے۔ انہوں نے کہا کہ پچھلی مردم شماری میں پختونوں کی گنتی کو کم دکھایا گیا تھا اور اے این پی نیتکنیکی بنیادوں پراس کو مسترد کیا تھا۔

کم تعداد دکھانے کے باوجود نئے این ایف سی ایوارڈ کا اجرا نہیں کیا جارہا ہے۔ ایک سوچے سمجھے منصوبے کیتحت صوبائی بجٹ کو لیپس کیا جارہا ہے اور صوبے کے فنڈزکو عوام کی فلاح کے لئے استعمال کرنے کی بجائے واپس کیا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ رواں سال 300 بلین کے قریب ان ڈائریکٹ ٹیکسز عوام پر لاگو کئے جارہے ہیں۔ مالیاتی اداروں سے کئے گئے معاہدوں سے مہنگائی میں مزید اضافہ ہوگا۔

نئے مالی سال کا آغاز پٹرولیم قیمتوں میں اضافے سے ہوا۔معاشی ترقی میں بنگلہ دیش جیسا ملک بھی پاکستان سے آگے نکل گیا ہے لیکن بدقسمتی سے پختونخوا کا سالانہ ترقیاتی بجٹ پچھلے سال کے 274 بلین کے مقابلے میں 248 بلین پر آگیا ہے۔ امن اور اچھی معیشت کسی بھی ملک کی ترقی کی ضمانت ہے لیکن بدقسمتی سے پختونوں کو دونوں کے بحران سے دوچار کیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پختونخوا کے بیشر علاقوں میں دہشت گرد کھل عام گھوم رہے ہیں اور امریکی فوج کے افغانستان سے انخلا سے ڈالر کا کاروبار پھر سے عروج کی طرف گامزن ہے۔ مساجد میں جہاد افغانستان کے نام سے چندے جمع کئے جارہے ہیں ، بھتے کیلئے کالز کی جارہی ہیں اور نا دینے کی صورت میں دھمکیاں دی جارہی ہیں ۔عوامی نیشنل پارٹی کے لئے دہشتگردوں میں کوئی تقریق نہیں ہے اور گڈ اور بیڈطالبان کو ایک ہی ترازو میں تولتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ عوام جانتی ہے کہ ڈیورنڈ لائن پار کرکے آسانی سے کون سے لوگ افغانستان آجارہے ہیں۔عوام یہ بھی جانتے ہیں کہ افغانستان سے آنے والی لاشیں کس کی ہیں اور یہ لوگ کس غرض سے افغانستان گئے تھی ۔ ابھی بھی وقت ہے مقتدر حلقے ہوش کے ناخن لیں ورنہ ڈیورنڈ لائن میں اتنی طاقت نہیں کہ افغانستان میں لگی آگ کو روک سکے۔ اس دفعہ اگر آگ لگی تو نقصان پہلے سے زیادہ ہوگا، اور تپش وہاں تک جا پہنچے گی جہاں اس آگ کو لگانے کی سازشیں ہوئی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اے این پی بھرپور انداز میں صوبہ بھر میں سیاسی سرگرمیوں کا آغاز کررہی ہے۔ صوبے کو پانچ زونزمیں تقسیم کرکے خصوصی کمیٹیاں قائم کردی ہیں جو صوبہ بھر میں پارٹی سرگرمیوں کو آگے لے کر جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ اے این پی پی ڈی ایم کا حصہ نہیں ہے اور نا واپسی کا کوئی ارادہ رکھتی ہے۔ اے این پی کسی اور کی لڑائی کے لئے پرائی بندوق اپنے کندھے پر نہیں رکھے گی۔ اے این پی بلدیاتی انتخابات میں بھرپور حصہ لے گی۔ اے این پی کیمختلف سیاسی جماعتوں کے ساتھ سیاسی روابط ہیں لیکن ابھی تک کسی کے ساتھ اتحاد کرنے بارے کوئی فیصلہ نہیں ہوا۔ موجودہ لڑائی ایک مخصوص مائنڈ سیٹ کی لڑائی ہے ،عوام کا جو اختیار ان سے چھینا گیا ہے اس کے لئے بھرپور جدوجہد کرنی ہوگی
Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات