Live Updates

پارلیمنٹ قوم کی حقیقی ترجمانی کرنے میں ناکام ہوگئی،سراج الحق

عوامی نمائندوں کو عوام کا احساس ہو تو اسمبلیاں میدان جنگ میں تبدیل نہ ہوں ،سیاست سے اخلاقیات کب کی روانہ ہوچکی حکومت مہنگائی کو کنٹرول کرے ورنہ سڑکوں پر آئیں گے، پی ٹی آئی کی خارجہ پالیسی کمزور ی اور بے بسی کا نشان بن کر رہ گئی ، پھر کہتاہوں کشمیر پر سودے بازی کا مقابلہ کریں گے اجتماعی اور انفرادی طور پر رجوع الی اللہ کرنے کی ضرورت ہے، جماعت اسلامی عوام کی مدد سے ملک میں نظام مصطفیؐ لائے گی ،امیر جماعت اسلامی پاکستان کی عوامی وفود سے گفتگو

بدھ 16 جون 2021 23:42

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 16 جون2021ء) امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے کہاہے کہ پارلیمنٹ قوم کی حقیقی ترجمانی کرنے میں ناکام ہوگئی ۔ عوامی نمائندوں کو عوام کا احساس ہو تو اسمبلیاں میدان جنگ میں تبدیل نہ ہوں ۔ سیاست سے اخلاقیات کب کی روانہ ہوچکی ۔ حکومت نے تین سالوں میں بائیس کروڑ پاکستانیوں کومصیبت اور پریشانی کے علاوہ کچھ نہیں دیا ۔

وزیراعظم نے ایک بھی وعدہ پورا کیا ہے تو سامنے لائیں ۔بے روزگاری کا طوفان بے قابو اور مہنگائی نے لوگوں کو بدحال کردیا۔ غریب اور مڈل کلاس طبقہ بدترین حالات میں زندگی گزارنے پر مجبور ہے ۔ بجٹ کے دو دن بعد عوام پر پٹرول بم گرادیا گیا ۔ یہی ڈگر چلتی رہی تو پٹرول کی فی لٹر قیمت 150 روپے تک جانے کا خطرہ ہے ۔

(جاری ہے)

حکومت مہنگائی کو کنٹرول کرے ورنہ سڑکوں پر آئیں گے ۔

پی ٹی آئی کی خارجہ پالیسی کمزور ی اور بے بسی کا نشان بن کر رہ گئی ۔ پھر کہتاہوں کشمیر پر سودے بازی کا مقابلہ کریں گے ۔ اجتماعی اور انفرادی طور پر رجوع الی اللہ کرنے کی ضرورت ہے ۔ لوگ سیرت نبویؐ کا مطالعہ اور اس کی پیروی کریں ۔ مشکلات کے بعد آسانی کے دروازے کھلتے ہیں ۔ یقین سے کہتاہوں پاکستان کی مشکلات ختم ہو جائیں گی ۔ جماعت اسلامی عوام کی مدد سے ملک میں نظام مصطفیؐ لائے گی ۔

ان خیالات کااظہار انہوںنے منصورہ میں عوامی وفود سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔ سراج الحق نے کہاکہ بائیس کروڑ عوام میں سے نوے فیصد سے زیادہ کے لیے آئے روز مشکلات اور پریشانیاں بڑھ رہی ہیں ۔ ملک کے ریسورسز پر قابض دو تین فیصد طبقہ نے عوام کے وسائل ہڑپ کر رکھے ہیں ۔ جاگیرداروں اور سرمایہ داروں سے جان چھڑائے بغیر پاکستان ترقی نہیں کر سکتا۔

انہوں نے کہاکہ ملک کی تینوں نام نہاد بڑی سیاسی جماعتیں سرمایہ داروں اور فیوڈل لارڈزکے کلب ہیں ۔پی ٹی آئی نے تبدیلی کے بلند و بانگ دعوے کیے مگر ان میں سے ایک بھی پایہ تکمیل کو نہیں پہنچا ۔ تین سال گزارنے کے بعد پی ٹی آئی کے ووٹرز اور سپورٹرز کی اکثریت بھی یہ بات کہنے پر مجبور ہے کہ الیکشن میں ان سے غلطی ہوئی ۔ پی ٹی آئی نے حکومت بنانے کے بعد نہ صرف سابقہ ادوار کے تسلسل کو برقرار رکھا بلکہ بعض معاملات میں نااہلی کے پرانے ریکارڈ بھی توڑ دیے ۔

اس وقت عوام تاریخی مہنگائی کی زد میں ہیں ۔ نوجوان مستقبل سے مایوس نظر آرہے ہیں ۔ تاجر چھوٹے کاروباری حضرات بھی پریشان ہیں اور سرکاری ملازمین بھی حالات کے تھپیڑوں کی زد میں ہیں ۔ وزیراعظم کے ارد گرد وزیروں اور مشیروں کی فوج ظفر موج ہے جن کا کام اسمبلیوں اور ٹی وی سکرینوں پر ہلڑ بازی اورلفظی گو لا باری کرناہے ۔ انہوں نے کہاکہ عوام کے مسائل اور پریشانیوں کے حل کے لیے حقیقی معنوں میں مدینہ کی ریاست قائم کرنے کی ضرورت ہے ۔

وزیراعظم نے مدینہ کی ریاست کے نام پر عوام سے بڑا دھوکہ کیا جس کا جواب انہیں دینا پڑے گا ۔سراج الحق نے کہاکہ اسلام نے معیشت ، عدالت ، صنعت و حرفت ، زراعت اور سماجی زندگی کے تمام پہلوئوں پر رہنمائی فرمائی ہے ۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ پاکستان میں وہ نظام لاگو ہو ،جس کی خاطر اس ملک کا قیام عمل میں آیا تھا ۔ جماعت اسلامی ہی حقیقی معنوں میں ملک میں پائیدار اسلامی جمہوری نظام لے کر آئے گی ۔ اقتدار میں آکر انصاف لوگوں کی دہلیز پر پہنچائیں گے اور ملک کے تمام اداروں میں ریفارمز لائی جائیں گی
Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات