امارات کے بینک کاروباری لحاظ سے خطے میں سرفہرست ہو گئے

امریکی میگزین فوربس نے مشرقِ وسطی کے 50 بڑے بینکوں کی فہرست جاری کر دی

Muhammad Irfan محمد عرفان جمعرات 17 جون 2021 11:27

امارات کے بینک کاروباری لحاظ سے خطے میں سرفہرست ہو گئے
ریاض(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔17 جون2021ء) کورونا کی وبا اپنے خاتمے کی طرف بڑھتی دکھائی دے رہی ہے۔ جس کے بعد معاشی سرگرمیاں بحال ہو رہی ہیں۔ کورونا کی وبا نے سعودی عرب اور امارات کے بینکوں کا اتنا نقصان نہیں کیا جتنا دُنیا کے دوسرے بینکوں کا ہوا ہے۔ العربیہ نیوز کے مطابق فوربس مڈل ایسٹ نے مشرقِ اوسط کے نمایاں 50 بنکوں کی فہرست جاری کردی ہے۔

اس میں خطے کے ان بڑے مالیاتی اداروں کے نام شامل ہیں، جنھوں نے علاقائی معیشتوں کو ترقی دینے میں اہم کردارادا کیا ہے۔ان 50 بنکوں کی کل مالیاتی قدر 513.6 ارب ڈالر اور اثاثوں کی مالیت 25 کھرب ڈالر ہے۔فوربس کے مطابق یہ اثاثے خطے کی سب سے بڑی معیشت سعودی عرب کی مجموعی قومی پیداوار (جی ڈی پی) سے تین گْنا زیادہ ہیں۔فوربس کی اس فہرست میں سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کے دس دس بنک شامل ہیں۔

(جاری ہے)

اس کے بعد قطر کے آٹھ اور کویت کے چھے بنک شامل ہیں۔اس فہرست میں قطر کا کیواین بی گروپ پہلے نمبرپر ہے۔اس کی فروخت(سیلز)کی کل مالیت ساڑھے 13 ارب ڈالر اور منافع کی مالیت تین ارب 30 کروڑ ڈالر تھی۔ دوسرے نمبر پر فرسٹ ابوظبی بنک (ایف اے بی)ہے۔اس کی سیلز کی مالیت سات ارب 60 کروڑ ڈالر اور منافع دو ارب 90 کروڑ ڈالررہا تھا۔فوربس کی مشرقِ اوسط کے مالیاتی اداروں کی اس فہرست میں سعودی نیشنل بنک (ایس این بی) تین ارب 10 کروڑ ڈالر منافع کے ساتھ تیسرے نمبر پر رہا ہے۔

اس کی کل فروخت کی مالیت 6 ارب 60 کروڑ ڈالر تھی۔فوربس کی رپورٹ کے مطابق خطے کی بنک کاری کی صنعت اب استحکام کے مرحلے میں ہے۔بعض بڑے بنک ایک دوسرے میں ضم ہوکر بڑے بنکنگ گروپ تشکیل دیرہے ہیں۔2019ء میں اے ڈی سی بی یونین نیشنل بنک اور الہلال بنک میں ضم ہوگیا تھا اور پھران تینوں بنکوں سے اے ڈی سی بی گروپ تشکیل پایا تھا۔یہ اب یو اے ای کا تیسرا بڑا بنک ہے۔

2020ء میں یو اے ای کا سب سے بڑا اسلامی بنک ’دبئی اسلامی بنک‘ نوربنک میں ضم ہوگیا تھا۔ مارچ 2021ء میں سعودی نیشنل کمرشل بنک نے سامبا میں انضمام کا اعلان کیا تھا۔ان دونوں کے ادغام سے اب خطے کا ایک بڑا بنک تشکیل پائے گا۔فوربس نے بنکوں سے متعلق ڈیٹا عرب دنیا کی اسٹاک ایکس چینجوں سے حاصل کیا ہے اوراس کی بنیاد پر یہ فہرست مرتب کی ہے۔اس نے کمپنیوں کی درجہ بندی ان کی فروخت ، منافع ، اثاثوں اور مارکیٹ کی قدر کی بنیاد پر کی ہے۔