میرے اور ڈپٹی اسپیکر کیخلاف تحریکِ عدم اعتماد لانا اپوزیشن کا حق ہے، مجھے کوئی وزیر فوٹیج میں ہلڑ بازی کرتا نظر نہیں آیا،اسد قیصر

میرے پاس صرف اخلاقی طاقت ہے، کسی کو اٹھا کر پھینکنے کا اختیار نہیں،حکومت کو زیادہ سے زیادہ ذمے داری کا مظاہرہ کرنا چاہیے، جو کچھ ایوان میں ہوا جمہوریت کے لیے نیک شگون نہیں ہے، میڈیا سے گفتگو

جمعرات 17 جون 2021 14:20

میرے اور ڈپٹی اسپیکر کیخلاف تحریکِ عدم اعتماد لانا اپوزیشن کا حق ہے، ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 جون2021ء) قومی اسمبلی کے اسپیکر سد قیصر نے کہا ہے کہ میرے اور ڈپٹی اسپیکر کے خلاف تحریکِ عدم اعتماد لانا اپوزیشن کا حق ہے، مجھے کوئی وزیر فوٹیج میں ہلڑ بازی کرتا نظر نہیں آیا،میرے پاس صرف اخلاقی طاقت ہے، کسی کو اٹھا کر پھینکنے کا اختیار نہیں،حکومت کو زیادہ سے زیادہ ذمے داری کا مظاہرہ کرنا چاہیئے، جو کچھ ایوان میں ہوا جمہوریت کے لیے نیک شگون نہیں ہے۔

جمعرات کو پارلیمنٹ ہاؤس میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے کہا کہ قومی اسمبلی میں رونما ہونے والے واقعات قابلِ افسوس ہیں۔انہوں نے کہا کہ یہ واقعات جمہوریت کیلئے نیک شگون نہیں، کوشش ہے کہ قواعد کے مطابق اجلاس چلے، اختلافِ رائے کا حق ہر ایک کو حاصل ہے۔

(جاری ہے)

اسپیکر قومی اسمبلی نے کہا کہ اپوزیشن اور حکومت کو میز پر بٹھانے کیلئے کوشاں ہوں، فریقین پارلیمنٹ کے تقدس کا خیال رکھیں۔

انہوں نے کہا کہ بجٹ میں بہتری اور خرابی کا فیصلہ عوام نے کرنا ہے، ارکان کے خلاف جو کارروائی کی اس پر بھی اعتراض کیا گیا۔قومی اسمبلی کے اسپیکر اسد قیصر کا پریس کانفرنس میں کہنا ہے کہ میرے پاس صرف اخلاقی طاقت ہے، کسی کو اٹھا کر پھینکنے کا اختیار نہیں۔انہوں نے کہا کہ میری ذمے داری ہے کہ حکومت اور اپوزیشن کو ایوان میں برابر کا موقع دوں، ایوان میں حکومت اور اپوزیشن سب کو بولنے کا موقع دیتا بھی ہوں۔

اسد قیصر نے کہا کہ میں نے ان چیزوں پر ایکشن لیا جب میں خود اجلاس چلا رہا تھا، گزشہ روز میں نے وزیرِ اعظم عمران خان سے ملاقات کی، جس کے بعد میں نے شہباز شریف اور بلاول بھٹو زرداری سے بھی بات کی۔انہوںنے کہاکہ میں اس وقت بھی اپوزیشن رہنمائوں سے رابطے میں ہوں، میں چاہتا ہوں کہ سب لوگ مل کر رولز کے ساتھ ایوان کو چلائیں۔اسپیکر قومی اسمبلی نے کہا کہ میرا استعفیٰ اپوزیشن کی خواہش ہے، ایوان نے مجھے ہاؤس چلانے کا مینڈیٹ دیا ہے، میں اپنے مینڈیٹ کے مطابق اپنا کام کرتا رہوں گا۔

انہوں نے کہا کہ حکومت کو زیادہ سے زیادہ ذمے داری کا مظاہرہ کرنا چاہیئے، جو کچھ ایوان میں ہوا جمہوریت کے لیے نیک شگون نہیں ہے۔اسد قیصر نے کہا کہ حکومت اور اپوزیشن سے کہتا ہوں کہ شائستگی سے بات کریں، ارکانِ قومی اسمبلی پارلیمنٹ کا تقدس پامال نہ کریں۔اس موقع پر ایک صحافی نے اسپیکر اسد قیصر سے سوال کیا کہ آپ نے وزراء کے خلاف ایکشن کیوں نہیں لیا اسد قیصر نے جواب دیا کہ جو لوگ مجھے فوٹیج میں نظر آئے ان کے خلاف ایکشن لیا، مجھے کوئی وزیر فوٹیج میں ہلڑ بازی کرتا نظر نہیں آیا۔