ایوان کی کارروائی خوش اسلوبی سے چلانے کے لئے سیاسی جماعتوں کے پارلیمانی لیڈرز کے ساتھ رابطے میں ہوں ،سپیکر قومی اسمبلی

جمعرات 17 جون 2021 13:56

ایوان کی کارروائی خوش اسلوبی سے چلانے کے لئے سیاسی جماعتوں کے پارلیمانی ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 17 جون2021ء) سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے کہا ہے کہ ایوان کی کارروائی خوش اسلوبی سے چلانے کے لئے سیاسی جماعتوں کے پارلیمانی لیڈرز کے ساتھ رابطے میں  ہوں ، میرے خلاف تحریک عدم اعتماد لانا اپوزیشن کا قانونی حق ہے، ایوان چلانا حکومت اور اپوزیشن کی مشترکہ ذمہ داری ہے،  میں اپنے حلف کے تقاضوں  کے مطابق ایوان چلائوں گا، میرے استعفے کا مطالبہ اپوزیشن کی خواہش ہوسکتی ہے،میں ایوان سے ملنے والے مینڈیٹ کے مطابق اپنی ذمہ داری سرانجام دیتا رہوں گا۔

جمعرات کو پارلیمنٹ ہائوس میں ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کچھ دنوں سے قومی اسمبلی میں ہونے والے  واقعات انتہائی افسوسناک ہیں۔

(جاری ہے)

ایسے واقعات  جمہوریت کے لئے نیک شگون نہیں ہیں۔ میری پوری کوشش ہوتی ہے کہ ایوان کی کارروائی کو قواعد کے مطابق چلایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت اور اپوزیشن کو ایک پیج پر لانے کی کوشش کررہا ہوں۔

انہوں نے کہا کہ بجٹ اجلاس میں اراکین اپنے حلقوں کی بات کرتے ہیں اس لئے یہ بحث انتہائی اہم ہوتی ہے۔ اپوزیشن اور حکومت دونوں سے درخواست ہے کہ ایوان کے تقدس کا خیال رکھیں۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ میرے خلاف تحریک عدم اعتماد لانا اپوزیشن کا قانونی حق ہے۔ اپوزیشن اپنے قانونی حق کا استعمال کرے لیکن ایوان کے اندر پارلیمانی روایات کا خیال رکھا جائے۔

ایوان کی کارروائی چلانا حکومت اور اپوزیشن دونوں کی مشترکہ ذمہ داری ہے۔ میں اپنے حلف کے مطابق ایوان کی کارروائی چلائوں گا۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ میری کسی کے ساتھ ذاتی دشمنی نہیں ہے میں نے ہمیشہ ایوان کے تقدس کی بحالی کے لئے اپنا کردار ادا کیا ہے۔میں نے ایوان میں ہلڑ بازی پر ایکشن لیا اور ارکان پر پابندی عائد کی۔ ایسا ٹرینڈ سیٹ کرنا چاہتے ہیں کہ آنے والی نسلیں اس پر عمل کریں اور راہنمائی حاصل کریں۔

ایک اور سوال کے جواب میں سپیکر نے کہا کہ ایوان کی کارروائی خوش اسلوبی سے چلانے کے لئے سیاسی جماعتوں کے پارلیمانی لیڈرز کے ساتھ رابطے میں  ہوں امید کرتا ہوں کہ ایوان کی کارروائی قواعد کے مطابق چلائی جائے گی۔ اپوزیشن کی طرف سے سپیکر کے استعفے کے مطالبہ کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ میرے استعفے کا مطالبہ اپوزیشن کی خواہش ہوسکتی ہے میں ایوان سے ملنے والے مینڈیٹ کے مطابق اپنی ذمہ داریاں ادا کرتا رہوں گا۔

انہوں نے کہا کہ گزشتہ روز میری میاں شہباز شریف اور بلاول بھٹو زرداری سے فون پر بات ہوئی ہے اور وزیراعظم سے بھی ملاقات ہوئی ہے اور سیاسی جماعتوں کے پارلیمانی لیڈرز کے ساتھ بھی رابطہ میں ہوں۔ ہماری پوری کوشش ہے کہ اس معاملے کا کوئی حل نکل آئے۔ بجٹ سیشن کی اہمیت کا تقاضا ہے کہ ارکان کو بات کرنے کا موقع دیا جائے اور وہ اپنے اپنے حلقوں کے مسائل اجاگر کریں، انہوں نے کہا کہ تمام پارلیمنٹیرینز  اس حوالے سے زیادہ سے زیادہ ذمہ داری کا مظاہرہ کریں۔