Live Updates

سندھ کے بجٹ میںکراچی کو نظر انداز کیا گیا ہے، خرم شیر زمان

وزیر اعلیٰ میں اگر تھوڑی بھی شرم ہے تو استعفیٰ دیں، پریس کانفرنس سے خطاب

جمعرات 17 جون 2021 17:30

سندھ کے بجٹ میںکراچی کو نظر انداز کیا گیا ہے، خرم شیر زمان
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 جون2021ء) پاکستان تحریک انصاف کراچی کے صدر و رکن سندھ اسمبلی خرم شیر زمان نے انصاف ہاوس میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ سندھ کے بجٹ میںکراچی کو نظر انداز کیا گیا ہے ۔پچھلے سال کراچی کے لئے 19 منصوبے رکھے گئے جس میں 12 پر ایک روپیہ خرچ نہیں ہوا۔کراچی پورے ملک کو چلارہا ہے ، کراچی کے ساتھ سوتیلی ماں جیسا سلوک ناقابل برداشت ہے، پی ٹی آئی ایسے بجٹ کو مسترد کرتی ہے۔

اس موقع پر ان کے ہمراہ اراکین سندھ اسمبلی سعید آفریدی، جمال صدیقی، راجہ اظہر، شہزاد قریشی، پی ٹی آئی رہنما سمیر میر شیخ، فراز لاکھانی موجود تھے۔ خرم شیر زمان کا مزید کہنا تھا کہ نالائق اعلیٰ نے بجٹ تقریر میں نہیں بتایا کہ ٹرانسپورٹ کا نظام کیسے موثر بنایا جائیگا، اس بجٹ میں ٹرانسپورٹ کے نظام کے حوالے سے کچھ نہیں ہے ۔

(جاری ہے)

کراچی کا سب سے بڑا مسئلہ صاف پانی کا ہے،ہمیں امید تھی کہ کراچی کے شہریوں کو ٹینکر مافیا سے نجات دلائی جائیگی مگر اربوں روپے بنانے کیلئے ٹینکر مافیا کیخلاف وزیر اعلیٰ نے کوئی بات نہیں کی ۔

انہوں نے مزید کہا کہ الحمدللہ پی ٹی آئی کے فور پروجکٹ مکمل کرنے جارہی ہے۔ پی ٹی آئی نے کراچی کو 52 فائر ٹینڈرز دیے ،ان 52 فائر ٹینڈرز کیلئے سندھ حکومت کے پاس عملہ موجود نہیں ہے ۔ صوبے میں ایمبولینس کا فقدان ہے ،بجٹ میں ایمبولینس سے متعلق کوئی حکمت عملی نہیں بنائی گئی ۔ بلاول کے سامنے معصوم بجے کتے کے کاٹے سے مررہے ہیں ،کتوں کی ویکسین کیلئے کوئی کام شروع نہیں کیا۔

شہر کا لاکھوں گیلن پانی سمندر میں ضایع ہوتا ہے ، پانی کی فلٹریشن کیلئے کوئی اقدامات نہیں کیے جارہے۔ کراچی سیف سٹی کیلئے سندھ حکومت نے کوئی کام نہیں کیا ، کل رات دو میاں بیوی کو فائرنگ کا نشانہ بنایا گیا ، متاثرہ خاندان ہسپتال میں زیر علاج ہیں ۔ خرم شیر زمان نے مزید کہا کہ صفائی ستھرائی کے نظام کیلئے وزیر اعلیٰ نے کوئی پلان نہیں دیا۔

جو وزیر اعلیٰ شہر کے نالے کی صفائی،کتوں کا خاتمہ، فائر بریگیڈ نہیں دے سکتا ان سے کیا امید لگائی جائے ۔ کراچی کے نوجوانوں کیلئے سرکاری نوکریوں میں کوٹہ نہیں رکھا گیا، کراچی کا نوجوان پڑھا لکھا نوجوان ہے ۔ جعلی ڈومیسائل پر بہت سے ملازمین بھرتی کیے گئے، ان کی سوچ ہی نہیں کہ نظام کو بہتر بنایا جائے۔ جو زکوٰة کے ادارے میں بھی کرپشن کریں ان سے عوام کو ئی امید نہیں رکھ سکتے۔

انہوں نے مزید کہا کہ کراچی میں کوئی ٹریفک کا نظام نہیں ہے ،شارع فیصل کے تمام یوٹرن ختم کردیے گئے ۔ سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی سندھ حکومت کے کنٹرول میں نہیں ہے۔ چیف جسٹس سے گزارش کررہے ہیں اس وقت کے ڈی جی کو پابند سلاسل کیا جائے جو غیر قانونی تعمیرات میں ملوث رہے۔ کراچی کے محنت کشوں کی بلڈنگ توڑی جارہی ہیں، اس میں عوام کا قصور نہیں ہے بلکہ یہ دونمبر بلڈنگ بنانے والوں کا قصور ہے۔

کراچی کا تاجر آج بے بس ہے انہیں ریلیف نہیں دیا جارہا، بجٹ میں کراچی کی بزنس کمیونٹی کیلئے کوئی اعلان نہیں کیا گیا۔ کراچی کو کھانے اورمال بنانے کیلئے استعمال کیا جارہا ہے ۔ 110 ارب روپے میں سندھ حکومت 70فیصد بھی خرچ نہیں کرے گی ۔کراچی واٹر سیوریج بورڈ اور کے ڈی اے کرپشن کا گڑھ ہے ، ٹیبل کے نیچے سے رشوت چلائی جاتی ہے۔ وزیر اعلیٰ میں اگر تھوڑی بھی شرم ہے تو استعفیٰ دیں۔

سندھ کے محکموں میں اربوں روپے کی پینشن میں کرپشن کی جارہی ہے۔ خرم شیر زمان نے مزید کہا کہ صوبے میں پانی کے معاملے پر پنجاب اور سندھ میں لڑائی کروائی جارہی ہے ۔ سندھ میں صحت کا نظام تباہ حالی کا شکار ہے ، یہ کہتے ہیں پورے صوبے سے لوگ کراچی علاج کیلئے آتے ہیں ،وہ اس لیے آتے ہیں کیونکہ لاڑکانہ دادو نوابشاہ اور دیگر شہریوں اور اضلاع میں صحت کا کوئی نظام موجود ہی نہیں ہے۔
Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات