ہاتھ پھیلانے والا فیصلہ کر نہیں سکتا، ہمیشہ ڈکٹیشن لے گا، شہبازشریف کی حکمرانوں پر تنقید
روپے کی قدر 35 فیصد تک گرانے کے باوجود برآمدات آج تک 2018 کے مقابلے میں نہیں بڑھیں،اپوزیشن لیڈر حکمرانوں نے ماسوائے تختیاں لگانے اور فیتے کاٹنے کے کیا کیا ہے، اگر ایک دو مثالیں دو تو ہنسی بھی آئے گی اور حیرانی بھی ہوگی، خطاب
جمعرات 17 جون 2021 19:23
(جاری ہے)
انہوں نے کہا کہ پھر زراعت، کارخانہ اور زراعت سمیت ہر شعبے کی مصنوعات مہنگی ہوگئی، روپے کی قدر 35 فیصد تک گرانے کے باوجود برآمدات آج تک 2018 کے مقابلے میں نہیں بڑھیں۔
انہوںنے کہاکہ حکمرانوں نے ملک کو مہنگائی کے طوفان میں برباد کردیا لیکن ان تین برسوں میں برآمدات نہیں بڑھا سکے۔صدر مسلم لیگ (ن) نے حکومتی اقدامات پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ان تین برسوں میں حکومت نے 10 ہزار ارب روہے سے زیادہ مالیاتی خسارہ کیا۔انہوںنے کہاکہ جس حکومت پر یہ کیڑے نکالتے ہیں، نواز شریف کے تین ادوار کے 10 برسوں میں جو مالیاتی خسارہ ہے، اس کے مقابلے میں ان تین برسوں کا خسارہ کہیں زیادہ ہے۔انہوں نے کہا کہ وزرا نے کہا کہ روپے کی قدر کم ہوگی، اس سے سٹا بازی کی گئی اور بہت زیادہ نقصان برداشت کرنا پڑا۔شہباز شریف نے سوال کرتے ہوئے کہاکہ اس حکومت نے ان تین برسوں میں کوئی مشہور ہسپتال بنایا، کوئی یونیورسٹی بنائی، کوئی ٹیکنیکل یونیورسٹی بنائی، کوئی ایل این جی کا اضافہ ٹرمینل بنایا، کوئی اسٹوریج بنائی، اسٹوریج کی عدم دستیابی کی وجہ سے بجلی کی لوڈ شیڈنگ ہوئی۔انہوںنے کہاکہ انہوں نے ماسوائے تختیاں لگانے اور فیتے کاٹنے کے کیا کیا ہے، اگر ایک دو مثالیں دو تو ہنسی بھی آئے گی اور حیرانی بھی ہوگی کیونکہ انہوں نے ان منصوبوں پر تختیاں لگائیں اور فیتے کاٹے ، جن پر نواز شریف کے دور حکومت میں مکمل ہو کر چل پڑے تھے۔شہباز شریف نے کہا کہ ان کا دامن ہر حوالے سے عمل سے خالی ہے کیونکہ کسی کو مال بنانے کا شوق ہو تو وہ کیسے عمل کرے گا، یہ قوم جری ہے، اگر آپ اس کا ہاتھ لے کر چلیں تو ساتھ چلنے والی قوم ہے۔انہوں نے کہا کہ لنگر خانے بنائے گئے، یہ اچھی بات ہے ، حکومت کو اس پر تعاون کرنا چاہیے لیکن حکومت کا اصل کام منصوبہ بندی ہے اور لنگر خانوں میں آنے والوں کو ان کے پاؤں پر کھڑا کرنا ہوتا ہے۔ انہوںنے کہاکہ اس حکومت کے تین بجٹ کے بعد عوام پکار پکار کر کہہ رہے ہیں کہ میرا گھر اورمیرا جیب خالی ہے، میں اپنے بچوں کا پیٹ کیسے پالوں، ادویات کہاں سے لاؤں۔مزید اہم خبریں
-
ملک کے جیمز اینڈ جیولری سیکٹر کی ترقی پر توجہ دینے کی ضرورت ہے، ویلیو ایڈڈ مصنوعات کی برآمد سے قیمتی زرمبادلہ کمانے میں مدد مل سکتی ہے، صدر مملکت آصف علی زرداری
-
وزیر اعظم کا نیول ہیڈ کوارٹرز کا دورہ، امیر بحر سے ملاقات ،پاک بحریہ کی آپریشنل تیاریوں سے متعلق امور پر تبادلہ خیال
-
ججزکا خط ، وزیرِاعظم شہبازشریف کی چیف جسٹس پاکستان قاضی فائز عیسیٰ سے ملاقات
-
پاکستان اوربرطانیہ کے مابین تجارتی اوراقتصادی تعلقات مزید مضبوط بنانے کی ضرورت ہے، صدرمملکت
-
ملک کو درپیش تمام چیلنجز سے نمٹنے کے لیے مضبوط معیشت کلیدی حیثیت رکھتی ہے، وزیر اعظم محمد شہباز شریف
-
اسلام آباد سمیت مختلف علاقوں میں زلزلے کے شدید جھٹکے
-
ایچی سن کالج کے پرنسپل مائیکل تھامسن کو استعفیٰ واپس لینے پر قائل کر لیاگیا
-
سعودی عرب میں تعینات پاکستانی سفیر نے سعودی ولی عہد کو سفارتی اسناد پیش کردیں
-
خواجہ سلمان رفیق کی پی آئی سی کے آپریشن تھیٹرز 10 اپریل تک مکمل کرنے کی ہدایت
-
ڈیجیٹل منتقلی کے ذریعے ملک ترقی کی راہ پر گامزن ہو سکتا ہے، وزیر مملکت برائے آئی ٹی شزہ فاطمہ خواجہ
-
پرویزالٰہی کو گزشتہ رات پسلیوں میں درد کی شکایت
-
پاکستان اور چین شانگلہ حملے کی تحقیقات سے متعلق رابطے میں ہیں، دفترخارجہ
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.