صدر فرنٹیئر کسٹمز ایجنٹس ایسوسی ایشن ضیاء الحق کی سربراہی میں وفد کی وفاقی وزیر محمد اعظم سواتی سے ملاقات

وفاقی وزیر ریلوے نے ضیاء الحق سرحدی کی سربراہی میں آنے والے وفد کو اپنے ہر ممکن تعاون کا یقین دلایا

جمعرات 17 جون 2021 21:28

صدر فرنٹیئر کسٹمز ایجنٹس ایسوسی ایشن ضیاء الحق کی سربراہی میں وفد کی ..
پشاور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 جون2021ء) فیڈریشن آف پاکستان چیمبر آف کامرس اینڈانڈسٹری (FPCCI)کے پاکستان ریلویز سنٹرل سٹینڈنگ کمیٹی کے کنونیئر اور افغان ٹرانزٹ ٹریڈ سنٹرل سٹینڈنگ کمیٹی کے ڈپٹی کنونیئر ضیاء الحق سرحدی کی سربراہی میں تین رکنی وفد نے اسلام آباد میں پاکستان ریلویز کے وفاقی وزیر محمد اعظم خان سواتی سے ملاقات کی۔

وفاقی وزیر محمد اعظم خان سواتی کی معاونت سیکرٹری ٹو منسٹرمحمود رحمن لاکھونے کی۔وفد میں ڈپٹی کنونیئر ریلوے سنٹرل سٹینڈنگ کمیٹی ایف پی سی سی آئی امتیاز احمد علی اور ممبرکمیٹی فاروق احمد بھی شامل تھے اس موقع پر ضیاء الحق سرحدی نے اضاخیل ڈرائی پورٹ (پیر پیائی )میں ریلوے کی جانب سے سہولیات نہ ہونے کی وجہ سے جو مشکلات درپیش ہیں ان کا ذکر کرتے ہوئے وفاقی وزیر کو بتایا کہ گزشتہ سال 10جنوری کو پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان نے بڑے زور وشور سے اضاخیل ڈرائی پورٹ کا افتتاح کیا تھا لیکن ڈیڑھ سال سے زائد عرصہ گزرنے کے باوجود یہ ڈرائی پورٹ فعال نہ ہو سکا حالانکہ وزیر اعظم عمران خان نے نئے ڈرائی پورٹ میں ون ونڈو آپریشن اور مزید سہولیات سے آراستہ قیام کی یقین دہانی کراتے ہوئے بزنس کمیونٹی کے تین مطالبات کا ذکر کرتے ہوئے کہا تھا کہ پشاور سے کراچی ایکسپورٹ کارگو ٹرین چلائی جائے گی۔

(جاری ہے)

(جو کہ گزشتہ 20سال سے بند ہی)جس سے خیبر پختونخوا کے ایکسپورٹرز اور کاروباری لوگوں کو برآمدات میں کافی سہولتیں میسر ہونگی اور وہ اپنا ایکسپورٹ کارگو بیرون ملک اضاخیل ڈرائی پورٹ ہی سے بک کروا سکیں گے۔ضیاء الحق سرحدی جو کہ فرنٹیئر کسٹمز ایجنٹس ایسوسی ایشن کے صدر اور پاک افغان جائنٹ چیمبر آف کامرس اینڈ اینڈسٹری کے سابق سینئر نائب صدربھی ہیں نے کہا کہ اللہ تعالیٰ نے ہمارے صوبہ خیبرپختونخواکو قدرتی معدنیات کے علاوہ دیگر اشیاء سے نوازا ہوا ہے جس میں جیمز، ماربل، فرنیچر،ہینڈی کرافٹ، قالین،شہد ودیگر اشیاء کے علاوہ ماچس کی سب سے بڑی انڈسٹری ہمارے صوبے میں ہے۔

یہ تمام برآمدی اشیاء بجائے ایکسپورٹ کارگو ٹرین ریلوے کے زریعے نئے اضاخیل ڈرائی پورٹ سے ایکسپورٹ ہوںپرائیویٹ ٹرکوں میں پشاور سے کراچی چلی جاتی ہیںاور کراچی ہی میں اس کی کسٹم کلیئرنس ہو کر مختلف بیرونی ممالک کو شپنگ ایجنٹس مال کوایکسپورٹ کر دیتے ہیں اس ظالمانہ اقدام سے ہمارے صوبے کی250سے زائد کسٹم کلیئرنگ ایجنٹس بے روزگار ہوگئے ہیں۔

وفاقی وزیر ریلوے نے ضیاء الحق سرحدی کی سربراہی میں آنے والے وفد کو اپنے ہر ممکن تعاون کا یقین دلایا اور کہا کہ وہ بزنس کمیونٹی کے مسائل سے بخوبی واقف ہیں۔وفاقی وزیر ریلوے نے کہا کہ کراچی سے پشاور اور پشاور سے ایکسپورٹ کارگو ٹرین کے علاوہ افغان ٹرانزٹ ٹریڈ گڈز ٹرین بھی پرائیویٹ سیکٹر کو دے دی جائیں گی۔جس سے اضاخیل ڈرائی پورٹ فعال ہو جائے گا۔