پشاور ماڈل ٹاؤ ن صوبے کی سب سے بڑی رہائشی اسکیم اور لوگوں کو رہائش کی معیاری سہولیات فراہم کامنصوبہ ہے،محمودخان

منصوبے کا باقاعدہ سنگ بنیاد رکھنے کیلئے تفصیلی انجینئرنگ ڈیزائن سمیت تمام پیشگی انتظامات اور لوازمات کو کم سے کم ممکنہ وقت میں حتمی شکل دینے کیلئے ضراری اقدامات اٹھانے کی ہدایت گندھارا ویلی سٹی تقریباً ایک لاکھ چھ ہزار کنال وسیع رقبے پر مشتمل ہے، جس میں مختلف سائز کے 82 ہزار سے زائد پلاٹس کی گنجائش موجود ہے،وزیراعلی خیبرپختونخوا

جمعرات 17 جون 2021 21:28

پشاور ماڈل ٹاؤ ن صوبے کی سب سے بڑی رہائشی اسکیم اور لوگوں کو رہائش کی ..
پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 جون2021ء) وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان نے مجوزہ گندھارا ویلی سٹی (پشاور ماڈل ٹاؤن)منصوبے کو صوبے کی سب سے بڑی رہائشی اسکیم اور لوگوں کو رہائش کی معیاری سہولیات فراہم کرنے کے لئے موجودہ حکومت کا اہم منصوبہ قرار دیتے ہوئے متعلقہ حکام کو اس منصوبے کا باقاعدہ سنگ بنیاد رکھنے کے لئے تفصیلی انجنیئرنگ ڈیزائن سمیت تمام پیشگی انتظامات اور لوازمات کو کم سے کم ممکنہ وقت میں حتمی شکل دینے کے لئے ضراری اقدامات اٹھانے کی ہدایت کی ہے۔

وزیراعلیٰ نے رنگ روڈ کے باقی ماندہ سیکشن کی تعمیر کوبھی موجودہ صوبائی حکومت کاایک اہم منصوبہ قرار دیتے ہوئے متعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ منصوبے پر ٹائم لائنز کے مطابق پیش رفت یقینی بنائی جائے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ یہ منصوبہ جی ٹی روڈ اور شہر کی اندرونی سڑکوں سے ٹریفک کے دباؤ کو کم کرنے کے لئے بڑی اہمیت کا حامل ہے۔ یہی وجہ ہے کہ صوبائی حکومت اس میگا منصوبے کو موجودہ دور حکومت کے اختتام تک ہر لحاظ سے مکمل دیکھنا چاہتی ہے۔

وہ وزیراعلیٰ ہاؤس پشاور میں پشاور ریوائیول پلان کے حوالے سے ایک اجلاس کی صدارت کر رہے تھے۔ صوبائی وزراء تیمور سلیم جھگڑا، اکبر ایوب ، رکن صوبائی اسمبلی آصف خان ، متعلقہ محکموں کے انتظامی سیکرٹریز ، کمشنر پشاور ، سی سی پی او، ڈی جی پی ڈی اے، ڈپٹی کمشنر پشاور اور دیگر متعلقہ حکام نے اجلاس میں شرکت کی۔ اجلاس میں پشاور ریوائیول پلان کے تحت جاری میگا منصوبوں پر پیش رفت کا جائزہ لیا گیا ۔

صوبائی حکومت کے میگا مجوزہ منصوبے گندھارا ویلی سٹی (پشاور ماڈل ٹاؤن)پر پیش رفت کے حوالے سے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ مجوزہ منصوبہ حیات آباد ٹاؤن سے چار گنا بڑا ہے۔ گندھارا ویلی سٹی تقریباً ایک لاکھ چھ ہزار کنال وسیع رقبے پر مشتمل ہے، جس میں مختلف سائز کے 82 ہزار سے زائد پلاٹس کی گنجائش موجود ہے۔ اجلاس کو منصوبے کے مجوزہ زوننگ پلان پر بھی بریفنگ دی گئی اور بتایا گیا کہ پورے ٹاؤن کو 23 مختلف زونز میں تقسیم کرنے کی منصوبہ بندی کی گئی ہے کیا گیا ہے جن میںسے 17رہائشی زونز ہوںگے۔

منصوبے کے لئے زمین کے حصول کے لئے سیکشن فور لگادیا گیا ہے جبکہ سیکشن فائیو پر کام شروع ہے۔ لینڈشیئرنگ کی بنیاد پر زمین کے حصول کے لئے ریگولیشنزبورڈ کے آنے والے اجلاس میں پیش کردیئے جائیں گے۔ منصوبے کا پی سی ٹو متعلقہ فورم سے منظور کرالیا گیا ہے جبکہ منصوبے کی پلاننگ اور تفصیلی انجنیئرنگ ڈیزائن کے لئے کنسلٹنٹ کی ہائیرنگ کا عمل آخری مراحل میں ہے۔

اجلاس کو مزید آگاہ کیا گیا کہ پشاور بس سٹینڈ منصوبے کا پی سی ون منظوری کے لئے پی ڈی ڈبلیو پی کو بھیج دیا گیا ہے۔ اور زمین کے حصول پر کام شروع ہے،جن کی تکمیل کے ساتھ ہی منصوبے پر باضابطہ عملی کام کا اجراء کر دیا جائیگا۔ رنگ روڈ کے شمالی سیکشن (ورسک روڈ تا ناصر باغ ) روڈ کی تعمیر کے لئے نظر ثانی شدہ پی سی ون متعلقہ فورم کو بھیج دیا گیا ہے جس کی منظور ی کے بعد مذکورہ پی سی ون کو اکنک کی منظوری کے لئے پیش کیا جائیگا۔

اجلاس کو ریگی ماڈل ٹاؤن میں مختلف مسائل سے بھی آگاہ کیا گیا۔ وزیراعلیٰ نے ریگی ماڈل ٹاؤن میں پولیس سٹیشن کو فعال بنانے اور دیگر مسائل کے حل کے لئے ٹھوس اقدامات اٹھانے کی ہدایت کی ہے۔ انہوں نے خصوصی طور پر مذکورہ ماڈل ٹاؤن کے لئے مرکزی رسائی سڑک کی تعمیر کا مسئلہ جلد حل کرنے اوراس سلسلے میں بورڈ کے آئندہ اجلاس میں قابل عمل تجویز پیش کرنے کی ہدایت کی ہے۔

اجلاس میں حیات آباد ٹاؤن شپ اور ریگی ماڈل ٹاؤن میں دستیاب کمرشل اور رہائشی پلاٹوں کو آکشن کرنے کی بھی اصولی منظوری دی گئی۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ بس ریپڈ ٹرانزٹ منصوبے کے باقی ماندہ کاموں کی تکمیل کے لئے اب تک کی پیشرفت سے بھی آگاہ کیا گیا۔ وزیراعلیٰ نے منصوبے کے تحت باقی ماندہ تمام کاموں کو مقررہ ٹائم لائنز کے اندر مکمل کرنے اور بی آر ٹی کے روٹ کی خوبصورتی کے لئے دستیاب خالی جگہوں پر شجرکار ی کرنے، سبزہ اگانے اور صفائی کا باقاعدہ اہتمام یقینی بنانے کی ہدایت کی ہے۔