وفاقی وزیر برائے سائنس اینڈٹیکنالوجی کا نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف اوشینیوگرافی کا دورہ، لیبارٹریز کے مختلف حصوں کا معائنہ کیا

سمندر کسی بھی ملک کی معیشت کا اہم حصہ ہوتے ہیں،بلیو اکانومی ملکی معیشت کے حجم میں اربوں روپے کا اضافہ کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے،شبلی فراز

جمعرات 17 جون 2021 21:35

وفاقی وزیر برائے سائنس اینڈٹیکنالوجی کا نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف اوشینیوگرافی ..
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 جون2021ء) وفاقی وزیر برائے سائنس اینڈٹیکنالوجی شبلی فرازنے جمعرات کو نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف اوشینیوگرافی کا دورہ کیا۔اس موقع پروفاقی وزیرنے لیبارٹریز کے مختلف حصوں کا معائنہ کیا۔وفاقی وزیر کو ادارے کی کارکردگی سے متعلق تفصیلی بریفنگ بھی دی گئی۔اس موقع پر وفاقی وزیر نے کہاکہ سمندر اور اس سے متعلق تحقیق انتہائی اہمیت کی حامل ہے،سمندر کسی بھی ملک کی معیشت کا اہم حصہ ہوتے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ بلیو اکانومی ملکی معیشت کے حجم میں اربوں روپے کا اضافہ کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔شبلی فراز نے کہاکہ اس شعبہ میں افرادی قوت کی کمی ہے،جس کی بڑی وجہ ملک میں اس شعبہ سے متعلق موثر تعلیمی نظام کا نہ ہونا ہے۔انہوں نے کہاکہ یونیورسٹیوں کے ساتھ اشتراک سے اوشینیوگرافی کے شعبہ کا آغاز کیا جائے تاکہ نوجوانوں کو اس اہم شعبہ سے روشناس کرایا جا سکے اور اس سے متعلق ضروری تعلیم و تربیت سے آراستہ کیا جا سکے۔

(جاری ہے)

وفاقی وزیر نے کہاکہ ہمیں اپنے سمندری ذخائر کی حفاظت کے لیے بھی اقدامات کرنے ہوں گے تاکہ ان ذخائر کے بہترین استعمال کو یقینی بنایا جا سکے۔شبلی فراز نے کہاکہ عوام کو اس ادارے کی اہمیت اور اس کے کردار سے متعلق آگاہی فراہم کرنے کی بھی ضرورت ہے تاکہ سرمایہ کار اور عوام اس میں کی جانے والی تحقیق سے فائدہ اٹھا سکیں۔انہوں نے متعقلہ حکام کو ایکواکلچر کی ترویج کی ہدایت کی اور کہاکہ صوبائی حکومتوں کے ساتھ ملکر سمندری حیاتیات کی جدید طریقوں سے افزائش پر کام تیز کیا جائے۔اس شعبہ میں برآمدات میں اضافہ زرمبادلہ کے ذخائر میں اضافے کا باعث ثابت ہو گا۔