ہاکی کی بحالی ایک خواب ہے جس کی تکمیل کے لیے کوششیں کررہے ہیں، سیدہ شہلا رضا

صوبائی وزیر ترقی نسواں سندھ و چیرپرسن کراچی ہاکی ایسوسی ایشن کا مفاہمتی یادداشت پر دستخط کی تقریب سے خطاب

جمعرات 17 جون 2021 21:35

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 جون2021ء) صوبائی وزیر ترقی نسواں سندھ, مینیجر سندھ وومن ہاکی ایسوسی ایشن و چئیرپرسن کراچی ہاکی ایسوسی ایشن سیدہ شہلا رضا نے کہا ہے کہ خواب قدرت کا تحفہ ہی, انسان خواب دیکھتا ہے اور تہیہ کرتا ہے کہ سب اچھا ہو تاہم اگر خواب کی تعبیر انسان کی سوچ کے برخلاف ہو تو خواب بھی بٴْرے لگنے لگتے ہیں, پاکستان ہاکی کا بھی ایسا ہی کچھ حال ہے جس کی بحالی بحیثیت عورت میرا خواب ہی, ہاکی کی بحالی مجھ سمیت میری ٹیم کے لیے ایک چیلنج ہے جس میں سب سے اہم کردار سابق ہاکی اولمپئین حیدر حسین کا ہی.

ان خیالات کا اظہار انہوں نے کراچی ہاکی ایسوسی ایشن اور شاہ ولایت اسکول گلبرگ ٹاؤن کے مابین مفاہمتی یادداشت (Memorendum Of Understanding) کی دستخطی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا. اس موقع پر بین الاقوامی شہرت یافتہ سابق ہاکی اولپئینز سمیع اللہ خان فلائنگ ہارس (ستار? امتیاز), حنیف خان (ستار? امتیاز), کراچی ہاکی ایسوسی ایشن کے پیٹرن انچیف میجر جنرل ریٹائرڈ محمد طارق حلیم سٴْوری (ہلالِ امتیاز) چئیرمین کے ایچ اے گلفراز احمد خان, سابق صدر پاکستان ٹیبل ٹینس فیڈریشن محمد سبطین, معروف اسپورٹس اینکرز مرزا اقبال بیگ, سید یحیٰی حسینی, پرنسپل شاہ ولایت اسکول نذرت امام, مینیجنگ ٹرسٹی شاہ ولایت اسکول اعجاز حسن خان, ایس پی سینٹرل اعجاز الدین, اساتذہ و طلباء و طالبات بھی موجود تھی.

سیدہ شہلا رضا نے کہا کہ ہم نے پہلا کسی بھی قومی کھیل ہاکی کی بحالی کے لیے گراس روٹ لیول پر کسی بھی اسکول سے پہلا معاہدہ طے کیا ہے اور اس کا دائرہ کار پرائیویٹ اسکولز کے ساتھ ساتھ سرکاری اسکولوں کی سطح پر تیزی سے پھیلایا جائے گا. انہوں نے کہا کہ خوش قسمتی سے پاکستان ہاکی کا نشان سمیع اللہ خان, حنیف خان و دیگر مایہ ناز تجربہ کار لوگ موجود ہیں جن کے تجربے سے فائدہ اٹھا کر ہم اسکولوں کی سطح پر مینز ہاکی کے ساتھ ساتھ وومن ہاکی کی ٹیمز بھی تشکیل دیں گی.

انہوں نے کہا کہ آج شاہ ولایت اسکول کے ساتھ ہونے والے معاہدے کے تحت اسکول کے ہاکی کے دلدادہ طلباء و طالبات کے لیے مفت کوچنگ, مفت تاحیات رکنیت اور مفت ہاکی اسٹک بھی فراہم کی جائیں گی یہاں تک کہ اگر کوئی ہاکی ٹوٹ بھی گئی تو وہ بھی دوبارہ فراہم کردی جائے گی. انہوں نے کہا کہ تعلیمی اداروں میں پہلے اسپورٹس کوٹہ کی بنیاد پر بھی داخلے ملتے تھے لیکن اب یہ سلسلہ محدود ہوگیا ہے اور تعلیم کا ہیوی سیلیبس اب طلباء پر حاوی ہوگیا ہی, تعلیمی اداروں کو چاہیے کہ ایسے بچے جن میں کسی بھی کھیل سے متعلق خصوصی ٹیلنٹ موجود ہے انکی حوصلہ افزائی کے لیے مفت داخلے و اسکالر شپ بھی فراہم کریں.

انہوں نے سیاست دان ہمیشہ بٴْرے نہیں ہوتی, ہم آنے والی نسلوں کے بہتر و روشن مستقبل کے لیے ہی کام کررہے ہیں, نوجوان نسل جب چاہے اپنی محنت و قابلیت کے بل بوتے ہماری جگہیں لے سکتی ہی. انہوں نے کہا کہ ابھی کورونا کی چوتھی لہر کے بارے میں بھی اطلاعات ہیں لہذا ہمیں اپنے بچوں کو صحت مند ماحول فراہم کرکے اسپتالوں کو ویران اور کھیل کے میدانوں کو آباد کرنا ہی. تقریب سے سمیع اللہ خان, حنیف خان, محمد طارق سٴْوری, محمد سبطین, گلفراز احمد خان و دیگر نے بھی خطاب کیا. بعد ازاں سیدہ شہلا رضا نے کراچی ہاکی ایسوسی ایشن اور پاکستان آرمی کی جانب سے بطور تحفہ طلباء و طالبات میں ہاکی اسٹکس اور گیندیں بھی تقسیم کیں�

(جاری ہے)