محتسب اعلیٰ سندھ کی مداخلت سے 18 سال بعد بیوہ کو پینشن جاری کردی گئی

جمعرات 17 جون 2021 20:51

کراچی۔17جون  (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار ۔17 جون 2021ء ) :محتسب اعلیٰ سندھ اعجازعلی خان کی مداخلت پر پولیس کانسٹیبل حسین بخش کی بیوہ کے پینشن کے معاملے کو حل کرکے 18 سال بعدپینشن جاری کردی گئی۔ جمعرات کو جاری کردہ پریس ریلیز کے مطابق شکایت کنندہ بھرائی بیوہ پولیس کانسٹیبل حسین بخش نے 18 مارچ 2018ء کو صوبائی محتسب سندھ کے دفتر میں شکایت درج کرائی تھی کہ ان کا شوہرحسین بخش 11 فروری 1991 میں پولیس میں بھرتی ہوا تھا اور دوران سروس 21 مارچ  2000 کو وفات پاگیالیکن ان کی پینشن دینے سے اسلئے منع کردیا گیا کہ مرحوم کی ملازمت 10 سال سے 10 مہینے 20 دن کم تھی جبکہ پینشن 10سال کی نوکری کے بعد جاری ہوتی ہے۔

مذکورہ شکایت کا معاملہ پولیس حکام اور سیکریٹری ہوم ڈیپارنمنٹ  کے ساتھ خط و کتابت کے ذریعے اٹھایا گیا اور صوبائی محتسب کی کائوشوں سے محکمہ پولیس نے ہوم ڈیپارنمنٹ سے مرحوم کی پینشن میں حائل رکائوٹ یعنی 10 مہینے 20 دن سروس کی کمی کو معاف کرنے کی سفارش کی جس پر محکمہ مالیات نے بالآخر ضروری کاغذی کارروائی کے بعد منظور عطا کردی اور ڈسٹرکٹ اکائونٹ آفیسر حیدرآباد نے مارچ 2021 کو بیوہ کو پینشن جاری ہونے کے بارے میں بتایا جس کی تصدیق کرتے ہوئے پولیس کانسٹیبل حسین بخش کی بیوہ نے صوبائی محتسب علیٰ کا شکریہ اداکیا۔

(جاری ہے)

صوبائی محتسب سندھ اعجازعلی خان نے 18 سال بعد بیوہ کو پینشن جاری ہونے پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے محکمہ کو ہدایت دی کہ اس طرح کے معاملات کو ترجیحی بنیادوں پر حل کرنا چاہئیے۔

متعلقہ عنوان :