فواد چوہدری سے جرمن سفیر کی ملاقات ، فلم اور ڈرامہ کے شعبوں میں پاکستان اور جرمنی کے درمیان مشترکہ منصوبوں پرگفتگو

جرمنی کے ساتھ پاکستان کے تعلقات مشترکہ جمہوری اقدار اور کثیر الجہتی تعاون پر مبنی ہیں، وفاقی وزیر اطلاعات کی بات چیت نفرت انگیز تقاریر عالمگیر سطح پر تسلیم شدہ حقیقت ہیں جس کی حوصلہ شکنی ہونی چاہئے، تمام ممالک کی یہ ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ نفرت انگیز تقاریر کی اجازت نہ دیں، فواد چوہدری

جمعرات 17 جون 2021 22:34

فواد چوہدری سے جرمن سفیر کی ملاقات ، فلم اور ڈرامہ کے شعبوں میں پاکستان ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 جون2021ء) وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات چوہدری فواد حسین سے جرمنی کے سفیر برن ہارڈ سٹیفن شلیگ ہیک نے ملاقات کی جس میں وفاقی وزیر اطلاعات نے فلم اور ڈرامہ کے شعبوں میں پاکستان اور جرمنی کے درمیان مشترکہ منصوبوں کی ضرورت پر زور دیا ۔ وزیر اطلاعات نے کہاکہ ہم خواہاں ہیں کہ جرمنی کے فلم ساز اور ڈرامہ پروڈیوسرز پاکستان آئیں اور کیمرے کی آنکھ سے سلسلہ ہمالیہ کی خوبصورتی دریافت کریں۔

وفاقی وزیر نے کہاکہ فلم اور جوائنٹ پروڈکشن کے شعبوں میں تعاون مضبوط بنانے کے لئے جرمنی کی فلم اور ڈرامہ پروڈیوسرز ایسوسی ایشنز کے ساتھ زوم میٹنگ کا انعقاد ہونا چاہئے۔ وفاقی وزیر اطلاعات نے کہاکہ جرمنی کے ساتھ پاکستان کے تعلقات مشترکہ جمہوری اقدار اور کثیر جہتی تعاون پر مبنی ہیں، وفاقی وزیر اطلاعات نے کہاکہ پاکستان ان پہلے ایشیائی ممالک میں شامل ہے جس نے جرمنی کے ساتھ سفارتی تعلقات قائم کئے۔

(جاری ہے)

انہوںنے کہاکہ میڈیا ٹیکنالوجی یونیورسٹی کے قیام کیلئے حکومت اقدامات اٹھا رہی ہے، اس جدید ترین تعلیمی ادارے کے قیام میں جرمنی کے تعاون کا خیرمقدم کریں گے۔ انہوںنے کاہکہ جرمنی کی گیمنگ اور اینی میشن کمپنیوں کے ساتھ تعاون سے دونوں ممالک کے درمیان اقتصادی تعلقات کو مزید فروغ حاصل ہوگا۔ جرمن سفیر نے کہاکہ فلم اور ڈرامہ پروڈکشنز کے شعبوں میں جوائنٹ وینچرز سے سیاحت کے فروغ کے ساتھ ساتھ علاقے کی خوبصورتی کو فروغ دینے میں مدد ملے گی، انہوںنے کہاکہ صحافیوں کے تحفظ کے بل کو حتمی شکل دینے کیلئے موجودہ جمہوری حکومت کی کاوشیں قابل تحسین ہیں۔

وزیر اطلاعات نے کہاکہ پاکستان کا میڈیا خطے کا آزاد ترین میڈیا ہے، ہم آزادی اظہار رائے کے بنیادی اور جمہوری حق پر کامل یقین رکھتے ہیں، اس وقت پاکستان میں تقریباً 43 بین الاقوامی چینلز، 112 مقامی پرائیویٹ چینلز، 258 ایف ایم چینلز اور 1569 پرنٹ پبلیکیشنز کام کر رہے ہیں۔ انہوںنے کہاکہ اتنے بڑے پیمانے پر میڈیا کی موجودگی ان لوگوں کے اس دعویٰ کی نفی کرتی ہے جو میڈیا کی آزادی پر قدغن کی شکایت کرتے ہیں انہوںنے کہاکہ نفرت انگیز تقاریر عالمگیر سطح پر تسلیم شدہ حقیقت ہیں جس کی حوصلہ شکنی ہونی چاہئے، تمام ممالک کی یہ ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ نفرت انگیز تقاریر کی اجازت نہ دیں، وفاقی وزیر نے مغرب میں اسلامو فوبیا کے بڑھتے ہوئے رجحان پر اپنی تشویش کا اظہار کیادونوں شخصیات نے میڈیا اور اطلاعات کے شعبوں میں تعاون کو مزید فروغ دینے پر تبادلہ خیال کیا۔