پٹرول ڈیزل کے بعد سی این جی 10 روپے فی کلو تک مہنگی ہونے کا امکان

حکومت کی طرف سے بجٹ میں ایل این جی پر اضافیہ ٹیکس لگانے سے سینکڑوں سی این جی اسٹیشن بند ہوجائیں گے جس سے لاکھوں افراد کے بے روزگار ہونے کا خدشہ ہے۔ صدر آل پاکستان سی این جی ایسوسی ایشن غیاث عبدللہ پراچہ

Sajid Ali ساجد علی جمعہ 18 جون 2021 17:53

پٹرول ڈیزل کے بعد سی این جی 10 روپے فی کلو تک مہنگی ہونے کا امکان
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 18 جون2021ء) پیٹرولیم مصونعات کے بعد سی این جی بھی 10 روپے فی کلو تک مہنگی ہونے کا امکان پیدا ہوگیا۔ تفصیلات کے مطابق وفاقی حکومت کی طرف سے پیش کردہ بجٹ میں اضافی ٹیکس کے باعث یکم جولائی سے سی این جی کی قیمت میں 10 روپے فی کلو اضافے کا امکان ہے ، اس ضمن میں آل پاکستان سی این جی ایسوسی ایشن کے صدر غیاث عبدللہ پراچہ کا کہنا ہے کہ حکومت کی طرف سے بجٹ میں ایل این جی پر اضافیہ ٹیکس لگانے سے سینکڑوں سی این جی اسٹیشن بند ہوجائیں گے جس سے لاکھوں افراد کے بے روزگار ہونے کا خدشہ ہے۔

خیال رہے کہ دو روز قبل وفاقی حکومت کی جانب سے نئے مالی سال کا بجٹ پیش کرنے کے بعد پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کیا گیا تھا۔ حکومت نے پٹرول فی لیٹر 2 روپے 13 پیسے، لائٹ اسپیڈ ڈیزل 2 روپے 3 پیسے جبکہ مٹی کا تیل 1 روپیہ 89 پیسے اور ہائی اسپیڈ ڈیزل 1 روپے 79 پیسے مہنگا کر دیا۔

(جاری ہے)

اضافے کے بعد پٹرول کی نئی قیمت 110 روپے 69 پیسے، ہائی اسپیڈ ڈیزل کی نئی قیمت 112 روپے 55 پیسے، لائٹ اسپیڈ ڈیزل کی نئی قیمے 79 روپے 68 پیسے، جبکہ مٹی کے تیل کی نئی قیمت 81 روپے 89 پیسے ہوگئی۔

علاوہ ازیں وفاقی وزیر فواد چوہدری نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں مزید بڑھنے کا عندیہ دے دیا ، انہوں نے کہا کہ پٹرول قیمتوں کا گورننس سے کوئی تعلق نہیں ہے ، پٹرول کی عالمی قیمت میں اضافے پر ہمیں بھی بڑھانی پڑے گی ، ڈیزل مہنگا ہونے سے زندگی کے معمولات پر اثر پڑا ہے۔ فواد چوہدری کی جانب سے جاری بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ گذشتہ دنوں قومی اسمبلی میں پیش آنے والا واقعہ افسوسناک ہے،ہمیں قوانین میں ترمیم کی ضرورت ہے ، فواد چوہدری نے اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کی تقریر پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ لگتا ہے انہوں نے بجٹ نہیں پڑھا ، بچوں کے دودھ پر تو ٹیکس ہے ہی نہیں ، چئیرمین پیپلز پارٹی پر بھی طنزیہ جملے کستے ہوئے انہوں نے کہا کہ بلاول زرداری نے کبھی کچھ نہیں پڑھا ، بجٹ کیا پڑھنا ہے ، شہباز شریف نے انتخابی اصلاحات پر فوکل پرسن مقرر نہیں کیا، اپوزیشن کو کئی بار مذکرات کی پیشکش کر چکے ہیں۔