مسجد کے خطیب حالت سجدہ میں انتقال کرگئے

خطیب سنتوں کی ادائیگی میں مصروف تھے کہ اس دوران حالت سجدہ میں گئے اور دوبارہ نہیں اٹھے

Sajjad Qadir سجاد قادر ہفتہ 19 جون 2021 07:01

مسجد کے خطیب حالت سجدہ میں انتقال کرگئے
 لاہور (اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار ۔ 19 جون 2021ء )  موت برحق ہے یہ کہیں بھی اور کسی بھی حالت میں ا ٓسکتی ہے مگر کیا ہی اچھا ہو کہ موت سجدے کی حالت میں آئے۔موت کے بعد اٹھنے،زندہ ہونے اور محشر کے میدان میں حساب کتاب دینے پر ہر مسلمان کا یقین ہے،دنیا میں جو کچھ بویا اس کی فصل بھی اخروی زندگی میں کاٹنی ہے تاہم اس چیز پر بھی عقیدہ ہے کہ انسان جس حالت میں موت کو گلے لگائے گا قیامت کے دن وہ عمل بھی نامہ اعمال میں شامل ہو گا۔

اس زمین پر اللہ تعالیٰ نے انسان کو عبادت کے واسطے اپنا نائب بنا کر بھیجا ہے ا ور ہم روزی روٹی کے چکر میں پڑے ہوئے ہیں۔رزق حلال کمانا اگرچہ عین عبادت ہے تاہم اپنے پروردگار کو وقت دینا،اسے یاد رکھنا،اس کا شکر ادا کرنا اور جو دینی فرائض ہمارے ذمہ لگائے گئے ان کو پورا کرنا بھی ہماری اولین ترجیحات میں ہونا چاہیے۔

(جاری ہے)

ہر مسلمان کی یہ خواہش ہے کہ مرتے وقت اسے کلمہ نصیب ہو تاکہ قیامت کے روز حساب کتاب کے بعد وہ جنت الفردوس میں جا سکے اور اگر کسی کی موت ہی حالت سجدہ میں ہو تو اس سے بڑھ کر خوش نصیب اور کون ہو سکتا ہے۔

ایک ایسی ہی خبر منظر عام پر آئی ہے کہ ایک مسجد کے خطیب حالت سجدہ میں انتقال فرما گئے۔اطلاع کے مطابق لاہورشہر کی ایک جامع مسجد کے خطیب نماز جمعہ سے قبل مسجد کے اندر حالت سجدہ میں خالق حقیقی سے جاملے۔ذرائع کے مطابق لاہور ڈیفنس فیز تھری بلاک ایکس میں واقع جامع مسجد کے خطیب مولانا عمر ابراہیم محراب کے اندر سنتیں پڑھنے کے دوران انتقال کرگئے۔

مسجد میں نصب سی سی ٹی وی کیمرے کی فوٹیج منظر عام پر آگئی جس میں دیکھا جاسکتا ہے کہ خطیب مسجد محراب کے اندر سنتوں کی ادائیگی میں مصروف تھے کہ اس دوران وہ حالت سجدہ میں گئے اور دوبارہ نہیں اٹھے۔ اسی وقت ایک شخص نے محسوس کیا کہ ان کی طبیعت کچھ خراب ہے تو وہ فوراً انہیں اٹھانے گیا تاہم ان کا جسم ڈھیلا پڑچکا تھا۔لوگ جمع ہوئے انہیں اسپتال لایا گیا جہاں ان کے انتقال کی تصدیق ہوئی۔ بعدازاں مرحوم کی نماز جنازہ جامعہ اشرفیہ فیروزپور روڈ لاہور میں ادا کردی گئی۔

متعلقہ عنوان :