Live Updates

سعودی عرب میں مقیم پاکستانی مالی عطیات دیتے وقت احتیاط سے کام لیں

سعودی حکام کا کہنا ہے کہ مشکوک غیر ملکی تنظیموں کو مالی عطیات دینے کی بجائے شاہ سلمان سنٹر برائے ریلیف کو امداد دینا بہتر رہے گا

Muhammad Irfan محمد عرفان ہفتہ 19 جون 2021 11:06

سعودی عرب میں مقیم پاکستانی مالی عطیات دیتے وقت احتیاط سے کام لیں
ریاض(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔19 جون 2020ء) سعودی عرب میں مقیم پاکستانی انسانی ہمدردی اور بھلائی کے کاموں کی خاطر اکثر مختلف فلاحی اداروں کو امداد دیتے رہتے ہیں، تاہم انہیں اس معاملے میں محتاط رہنا ہوگا۔ سعودی عرب کے ادارے اسٹیٹ سیکیورٹی کی جانب سے اپنے ٹویٹر آفیشل اکاؤنٹ کے ذریعے پیغام دیا گیا ہے کہ مشکوک اور غیر ملکی تنظیموں کو عطیات بھیجنے میں احتیاط کی جائے۔

ان نامعلوم بیرونی گروپوں کو عطیات بھیجنے کی بجائے بہتر یہ ہوگا کہ مملکت کے بیرون ملک فلاحی مشن میں حصہ ڈالا جائے۔ اسٹیٹ سیکیورٹی کا کہنا ہے کہ شہری بیرون ملک کسی بھی ایسے ادارے، فرد یا تنظیم کوعطیات نہیں دے سکتے جو مشکوک سرگرمیوں میں ملوث پائے گئے ہوں۔ حکومت نے شہریوں پر زور دیا تھا کہ وہ سرکاری سطح پر منظور شدہ شاہ سلمان سنٹر برائے ریلیف کے ذریعے اندرون اور بیرون ملک فلاحی پروگراموں کے لیے عطیات دیں اور غیر مجاز اور مشکوک اداروں کو فنڈز کی فراہمی سے اجتناب کریں۔

(جاری ہے)

واضح رہے کہ سعودی عرب میں رمضان المبارک کے مقدس مہینے میں زکوٰة، خیرات اور صدقات کا رحجان بہت زیادہ بڑھ جاتا ہے۔ لوگ بڑھ چڑھ کر غریبوں اورناداروں کی امداد کرتے ہیں۔ انہیں راشن بھی پہنچاتے ہیں اور نقد رقوم بھی دیتے ہیں۔ اس ماہ کے دوران فلاحی تنظیموں کی بھی دل کھول کر امداد کی جاتی ہے۔ تاہم کچھ دہشت گرد تنظیمیں اور نوسرباز بھی لوگوں سے رقوم ہتھیانے کے لیے سرگرم ہو جاتے ہیں۔

یہ لوگ اس مقصد کے لیے سوشل میڈیا چینلز کا سہارا لیتے ہیں اور سادہ لوح افراد کو غریبوں کی امداد کرنے کے نام پر ان سے بھاری رقوم وصول کر لیتے ہیں۔رمضان کے مہینے میں بھی سعودی مساجد کے ائمہ کرام اور خطیبوں نے خبردار کیا ہے کہ رمضان المبارک کے دوران شہری زکوٰة، صدقات اور فطرانہ کی رقم نامعلوم افراد کو دینے کے بجائے صرف مجاز اداروں کو دیں تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جا سکے کی زکاہ اور فطرانے کی رقم خطرناک عناصر کے ہاتھ نہیں لگ رہی ہے۔

مملکت کی مساجد میں آئمہ کرام نے ماہ صیام میں زکاة اور صدقات کی اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ ایک مسلمان کو زکاة ادا کرنے یا صدقات و فطرانہ ادا کرتے وقت سوچ سمجھ کر قدم اٹھانا چاہیے۔ بہتر ہے کہ شہری زکوٰة اور صدقات کی ادائی کے لیے حکومت کی طرف سے پیش کردہ 'احسان' 'فرجت' اور 'جود للاسکان' جیسی ایپس کا استعمال کریں تاکہ ان کے صدقات اور خیرات کی رقم مستحق افراد تک پہنچانے میں مدد ملے۔
Live رمضان المبارک سے متعلق تازہ ترین معلومات