ویب سیریز 'دھوپ کی دیوار' تنقید کی زد میں، پابندی کرنے کا مطالبہ زور پکڑ گیا

واٹ لگا دی پاکستانیوں کی، ’گیدڑ کی بیٹٰی کو کیا خوب جواب دیا، سوشل میڈیا پر صارفین کی بعض ڈائیلاگز اور کہانی پر تنقید،کچھ صارفین نے سیریز کو دو قومی نظریے کی خلاف ورزی قرار دیا

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان ہفتہ 19 جون 2021 13:33

ویب سیریز 'دھوپ کی دیوار' تنقید کی زد میں، پابندی کرنے کا مطالبہ زور ..
لاہور (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 19 جون 2021ء) : مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم اور وہاں 2019 میں ہونے والے پلوامہ حملے کے تناظر میں بنائی جانے والی ویب سیریز 'دھوپ کی دیوار' کا ٹریلر ریلیز کردیا گیا۔اداکاراحد رضا میر اس ویب سیریز میں مرکزی کردار ادا کررہے ہیں ٹریلر میں دیکھا جاسکتا ہے کہ (ویشال)احد رضا میراور( سارہ)سجل علی جب جنگ میں اپنے والد کو کھودیتے ہیں تو اپنی زندگیوں کو ایک دوسرے سے جڑا ہوا پاتے ہیں اور ان کا مشترکہ دکھ ان کی دوستی کی بنیاد بن جاتا ہے جس سے ان کے خاندان ناخوش ہوتے ہیں۔

مذکورہ ویب سیریز کی کہانی پاکستان اور بھارت کے 2 خاندانوں کے گرد گھومتی ہے۔ویب سیریز میں دراصل مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم اور بھارت کی جانب سے لائن آف کنٹرول (ایل او سی) کی خلاف ورزیوں پر شہید ہونے والے اہلکاروں کے خاندان کے درد کو سامنے لانے کی ایک کوشش ہے۔

(جاری ہے)

تاہم 'دھوپ کی دیوار' کا ٹیزر اور بعدازاں ٹریلر ریلیز ہونے کے بعد سے اس کی کہانی تحریر کرنے والی معروف ناول و ڈراما نگار عمیرہ احمد کو شدید تنقید کا سامنا ہے۔

جنگ، دکھ اور ایک دوسرے کے دکھ سے واقفیت کی اس کہانی پر مبنی ٹریلر نے جہاں مداحوں کومتاثر کیا وہیں سوشل میڈیا پر بعض صارفین کی جانب سے ڈرامے پر تنقید کی جا رہی ہے اور اسے بین کرنے کا بھی مطالبہ کیا ہے۔یہاں کئی صارفین نے ڈرامے کو بین کرنے کا مطالبہ کیا وہیں کچھ اس کی حمایت کرتے ہوئے بھی نظر آئے اور کہا کہ امن سے ہی جنگ اور نفرتوں کا خاتمہ ہو سکتا ہے۔

تاہم اکثریت سیریز پر تنقید کرتے نظر آئے۔ بعض صارفین کی جانب سے اسے دو قومی نظریے کی بھی خلاف ورزی قرار دیا گیا ہے۔ایک صارف نے کہا کہ بھارت اور پاکستان دو قومی نظریہ کے نظریہ پر معرض وجود میں آئے۔ ہندو اور مسلمان ایک ہی جگہ پر تنازعات کے بغیر نہیں رہ سکتے۔ ہمیں اس حقیقت کو سمجھنے کی ضرورت ہے اور اس سیریل کی مذمت کرنی چاہئے۔
ٹریلر میں دیکھا جا سکتا ہے بھارت کی نمائندگی کرنے والا اداکار کہتا ہے کہ ’گیدڑ کی بیٹی کو خوب جواب دیا ہے’ یہ جملہ پاکستانیوں کو خاصا ناگوار گزرا ہے کیونکہ سیریز میں اداکارہ کو شہید کی بیٹی دکھایا گیا ہے۔

ایک صارف نے کہا کہ کسی کو بھی ہزاروں شہدا اور لاکھوں کشمیریوں کی جانوں کا خون بیچنے کا حق نہیں ہے۔اس دنیا میں ہر انسان کو آزادی ، زندگی اور رائے شماری کا حق ہے۔
ایک صارف نے کہا کہ کشمیر میں گذشتہ دو سالوں سے کرفیو لگا ہوا ہے،ایسے وقت میں ہم اس طرح کے غیر سنجیدہ سیریل کو نشر کرنے کی اجازت کیسے دے سکتے ہیں۔
۔

ایک صارف نے تنقید کرتے ہوئے کہا کہ کاسٹ ، اسٹوری رائٹر ، پروڈیوسر اور سہولت کار سے پوچھا جائے کہ انہیں ہزاروں پاکستانی اور کشمری شہیدوں کو بدنام کرنے کا حق کس نے دیا؟
۔جبکہ سوشل میڈیا پر صارفین کی تنقید اور کچھ اعتراضات کے بعد ’’دھوپ کی دیوار‘‘ کی لکھاری عمیرہ احمد نے ایک طویل وضاحتی بیان میں تمام اعتراضات کو دور کرنے کی کوشش کی ہے۔

عمیرہ احمد نے اپنے تمام سوشل میڈیا اکاؤنٹس پر ویب سیریز ’’دھوپ کی دیوار‘‘ سے متعلق بیان جاری کیا اور اپنی پوسٹس کے کیپشن میں لکھا کہ ٹریلر ریلیز کیے جانے کے بعد سے 'دھوپ کی دیوار' کے بارے میں عام طور پر اور بالخصوص عمیرہ احمد کے بارے میں بہت کچھ کہا گیا ہے۔پوسٹ میں کہا گیا کہ عمیرہ احمد نے اس حوالے سے اٹھائے گئے تمام اعتراضات کا جواب دے دیا ہے، اٴْمید ہے کہ اس سے بہت سی چیزیں واضح ہوجائیں گی۔

۔عمیرہ احمد کے مطابق انہوں نے ساری کہانی آئی ایس پی آر کو بھیجی تھی کہ اگر کوئی قابل اعتراض موا د ہو تو اسے ہٹایا جائے۔واضح رہے کہ یہ فلم بھارتی ویب چینل زی فائیو پر ریلیز ہوگی۔ 'دھوپ کی دیوار ' کو 25 جون کو بھارتی اسٹریمنگ پلیٹ فارم زی فائیو پر ریلیز کیا جائے گا۔