صوبے میں تر قیا تی کام کر وانا اور کسی حلقے میں اسکول واٹر اسکیم دینا کوئی جرم نہیں ہے ،میر ظہور بلیدی

اپو زیشن والے ہما رے دو ست ہیں لیکن انہوں نے جو گز شتہ روز کیا اسکی بھر پور الفاظ میں مذمت کر تے ہیں ،صوبائی وزیر خز انہ

ہفتہ 19 جون 2021 19:19

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 جون2021ء) صوبائی وزیر خز انہ میر ظہور بلیدی نے کہا ہے کہ صوبے میں تر قیا تی کام کر وانا اور کسی حلقے میں اسکول واٹر اسکیم دینا کوئی جرم نہیں ہے اپو زیشن والے ہما رے دو ست ہیں لیکن انہوں نے جو گز شتہ روز کیا اسکی بھر پور الفاظ میں مذمت کر تے ہیں اپو زیشن کس قا نون کے تحت یہ کہتی ہے کہ انکے حلقوں میں انکے علا وہ حکومت کام نہ کروائے مالی سال 2021-22میں تر قیاتی منصوبوں کیلئے 189.196ارب روپے اور غیر تر قیاتی اخرا جات کیلئے تین 346.861ارب مختص کئے گئے ہیں ٹو ٹل آمدن مجمو عی تخمینہ 499ارب ہے صوبے کو اپنے محا صل سے 103ارب روپے کی آمدن ہو گی ۔

یہ بات انہوں نے کوئٹہ کے مقامی ہو ٹل میں پو سٹ بجٹ بر یفنگ دیتے ہوئے کہی۔ اس موقع پر صوبائی وزراء میر عارف جان محمد حسنی، عبد الخا لق ہز ارہ ،رکن صوبائی اسمبلی مبین خان خلجی ،حکومت بلو چستان کے تر جمان لیا قت شاہونی ، ایڈ یشنل چیف سیکر ٹری محکمہ منصوبہ بند ی و ترقیات حا فظ عبد البا سط ،سیکر ٹری خزا نہ بلو چستان پسند خان بلیدی ،اسپیشل سیکر ٹری فنا نس لعل جان جعفر سمیت دیگر بھی مو جود تھے ۔

(جاری ہے)

صوبائی وزیر خز انہ میر ظہور بلیدی نے کہا کہ اخراجات کی مد میں اخراجات جا ریہ کیلئے 346.861ارب روپے صوبائی پی ایس ڈی پی کے تحت 172.534ارب روپے جبکہ فارن پرو جیکٹ اسسٹنٹ کے ذریعے 16.662ارب روپے اور فیڈ رل فنڈ نگ پرو جیکٹس کے تحت 48.025ارب روپے رکھے گئے ہیں اس طرح مجمو عی اخر اجات کا تخمینہ 584.083ارب روپے ہے انہوں نے کہا کہ بجٹ میں کوئٹہ سمیت صوبے کے تمام حلقوں میں یکسا تر قیاتی اور ضرو رت کے مطابق منصوبے رکھے گئے ہیں کوئٹہ میں ایک ارب روپے کی لاگت سے گلز کیڈٹ کا لج بنا رہے ہیں کوئٹہ پیکج سے ہٹ کر کوئٹہ کے لئے خصو صی طور پر 5ارب روپے رکھے گئے ہیں تاکہ شہر کو بہتر بنا یا جا سکے انہوں نے کہا کہ حکومت کی کو شش ہے کہ غیر تر قیا تی اور تر قیا تی منصوبے دنوں بر وقت مکمل کئے جائیں محکمہ صحت کا بجٹ چا لیس ارب روپے تھا جیسے اب بڑ ھا کر 55ارب روپے کر دیا گیا ہے جس میں 44ارب نان ڈ یو یلپمنٹ اور 11ارب ڈ یو یلپمنٹ کی مد میں رکھے گئے ہیں انہوں نے کہا کہ سر دار یار محمد رند ہما رے لئے قابل احترام ہیں اور اتحا دی ہیں گز شتہ روز کا بینہ کے اجلاس میں بھی مو جود تھے لیکن انہوں نے پی ایس ڈی پی میں اسکیمات سے متعلق اپنے تحفظات سے آگا ہ نہیں کیا انہوں نے کہا کہ حکومت نے ثابت کیا ہے کہ ہم بہتر انداز میں فا ئینشل مینجمنٹ کر سکتے ہیں بلو چستان کی تا ریخ میں پہلی بار صرف اور صرف 6ارب روپے کا ذمنی بجٹ پیش کر نے جا رہے ہیں انہوں نے کہاکہ صوبے کو اپنے محا صل سے 3ارب روپے حاصل ہوں گے یہ ہدف اگر چہ زیا دہ ہے لیکن 103ارب روپے کے مقرر کر دہ ہدف میں زیا دہ سے زیا دہ رقم حا صل کر نے کی کو شش کی جائے گی جبکہ صو بے کو پی پی ایل سے بھی 19ارب روپے کے بقا یا جات ملیں گے انہوں نے کہاکہ حکومت نے اعلیٰ تعلیم کے فروغ کیلئے یو نیور سٹیوں کی گرانڈ بڑ ھا کر ڈھائی ارب روپے کر دی ہے صوبے بھر میں سڑ کوں کو جال بچھا یا جا رہا ہے تاکہ دور دراز علاقوں تک سہولیات پہنچانے کیلئے سڑ کیں مو جود ہوں آئند مالی میں لوکل گور نمٹ کیلئے 4ارب پی ایچ ای کیلئے 14ارب روپے رکھے ہیں ان دونوں منصوبوں سے برائے راست عوام کو فائد ہ ہو گا اور انہوں نے کہاکہ بلو چستان میں امن و امان کے قیا م حکومت کی تر جیح ہے ہم پو لیس کے نظام کو بہتر کر رہے ہیں ایف آئی آر کا اندراج پو لیس اسٹیشن اور ٹریننگ کے نظام کو بہتر بنا نے کیلئے منصوبے رکھے گئے ہیں جبکہ بجٹ میں بی سی جیل خا نہ جات سمیت دیگر امن وا مان کے متعلق محکموں کو بھی تر جیح دی گئی ہے انہو ںنے کہا کہ گز شتہ روز اسمبلی میں جو کچھ بھی ہوا وہ انتائی افسوناک تھا جمہو ری اقدار اس چیز کی بلکل اجا زت نہیں دیتے جو کچھ اپو زیشن نے گز شتہ روز کیا ہم نے ہمیشہ اپو زیشن سے بات کی انکی بات سنی لیکن مسئلہ یہ ہے کہ اپو زیشن کا مطالبہ ہے کہ جن حلقوں میں انکے اراکان اسمبلی ہیں ان حلقوں میں حکومت بلکل کام نہ کرے یہ نہ تو جمہو ری اور نہ ہی قا نونی مطالبہ ہے جس پر عمل در آمد کسی بھی صورت ممکن نہیں ہے انہوں نے کہا کہ اپو زیشن کے رویے اور حر کت کی بلو چستان کے ہر ایک شخص نے مذمت کی ہے ایسی روایات سے مستقبل میں اپو زیشن کو بھی مشکلات کا سامنا کر نا پڑ سکتا ہے انہوں نے کہا کہ بلو چستان بینک کے لئے اس سال ایک ارب روپے رکھے گئے ہیں جس سے بینک کے قیام کی فزی بیلٹی پر کام ہو گا جبکہ ایف بی آرمفت تکنی کی معا ونت فراہم کرے گاانہو ں نے کہا کہ بو لان بینک کے حوالے سے ہم ذمہ دار نہیں ہیں وزیر خزا نہ نے کہا کہ پا نی کا مسئلہ اہم ہے صوبے بھر میں ڈیمز بنائے جا رہے ہیں پنجگور، گوادر ، کوئٹہ سمیت صوبے بھر میں 49ڈیموں کے قیام کیلئے 6ارب روپے رکھے گئے ہیں جن سے کوئٹہ ، گوادر سمیت دیگر علا قوں میں پا نی کا مسئلہ حل کر نے میں معاونت ملے گی ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ حکومت اپنے منشور اور وژن کے تحت مختلف علا قوں کیلئے فنڈز رکھتی ہے حکومت نے ہر علا قے کی ضر وریات کے مطابق فنڈ ز دئے ہیں ایسا نہیں ہے کہ کسی بھی حلقے کو نظر انداز کیا گیا اگر حکومت یا اپو زیشن کسی کا بھی حلقہ ہو اس میں اسکول واٹر سپلائے اسکیم یا کوئی ایسا منصوبہ بنایا جا رہا ہے جس سے عوام کو فائد ہ پہنچے تو کیا یہ جرم ہے اپو زیشن والے ہما رے دوست ہیں ان سے اچھی دو ستیاں بھی ہیں لیکن ہم انکے رویے کی اور جو کچھ انہوں نے کیا اسکی بھرپور الفاظ میں مذمت کرتے ہیں انہوں نے کہاکہ حکومت نے بلو چستان ریو نیو اتھا رٹی میں ریفار مز لائے ہیں پچھلا پی ایس ڈی پی اپوزیشن کی وجہ سے 4ماہ تک بند رہا ان میں جس اسکیمات کے فنڈ ز کی ایرو کیشن نہیں ہو سکی انکے لئے ایک بار پھر سے آئند مالی سال میں فنڈز رکھے گئے ہیں انہوں نے کہاکہ پبلک فنانس مینجمنٹ ایکٹ کے تحت بغیر منظور ی کے کوئی بھی اسکیم پی ایس ڈی پی کا حصہ نہیں بن سکتی تو اپو زیشن کا عدا لت میں جانے کا کوئی جواز نہیں بنتا اس بار تو تھرو فاروڈ بھی کم ہو گا انہوں نے کہا کہ حکومت نے گرین ٹریکٹر سمیت دیگر شروع اور تکمیل تک پہنچائے ہیں اس موقع پر گفتگو کر تے ہوئے صوبائی وزیر کھیل عبد الخا لق ہز ارہ نے کہا کہ حکومت نے مستحکم اور تر قیا تی اہداف کے 17نکات کو مد نظر رکھتے ہوئے بجٹ بنا یا ہے ہم انشا ء اللہ خو اتین کی بہتری اور خو شحالی امن و امان کی تعلیم ، صحت سمیت دیگر مستحکم تر قیا تی اہداف حا صل کریں گے انہوں نے کہاکہ آر ٹسٹ کیلئے فنڈ ز کو بڑ ھا کر 400بلین کر دیا گیا ہے ہر ضلع کے لئے دو فٹ سال رکھے گئے ہیں جلد ہی عا لمی سطح کے نو جوان کھلا ڑی بلو چستان آکر یہاں پر کھیلوں کے مقا بلوں میں حصہ لیں گے انہوں نے کہا کہ احساس ہیلتھ کارڈ اخوت پر وگراموں کے ذریعے ایس ڈی جیز کو حا صل کر نے میں مدد ملے گی گز شتہ حکومتوں نے ایم ڈی جیز پر کسی بھی قسم کا غور نہیں کیا جس کی وجہ سے وہ اہداف حا صل نہیں ہو سکے ۔

اس مو قع پر گفتگو کر تے ہوئے حکومت بلو چستان کے ترجمان لیا قت شاہونی نے کہا کہ ہر سال بلو چستان میں 8.4ملین ایکٹر فٹ بار انی پانی ضائع ہو جا تا ہے نو لنگ ڈیم سے 5.5میگا واڈ بجلی حا صل ہو گی کوئٹہ کو یو میہ 24ملین گیلن پا نی کی کمی کا سامنا ہے انہون نے کہا کہ اپو زیشن نے ما ضی میں مفا دات کی اسکیموں کو بجٹ کا حصہ بنا یا تھا جیسے اب ختم کر دیا گیا ہے بلا ول بھٹو نے خد یہ اعتراف کیا ہے کہ بلو چستان میں غر بت میں کمی آئی ہے جو اس بات کی دلیل ہے کہ ہم درست سمت پر گا مز ن ہیں اپو زیشن کو حکومت کی کا رکر دگی سے سیا سی خطرات لائق ہیں جس کی وجہ سے وہ او چھے ہتھکنڈوں پر اتر آئی ہے اس مو قع ایڈ یشنل چیف سیکر ٹری محکمہ منصوبہ بند ی و ترقیات حا فظ عبد البا سط کوئٹہ میں پا نی کی فراہمی حکومت کی اولین تر جیح ہے ما لگی ڈیم پر کا م ہو رہا ہے با بر گشت ڈیم کی فزی بلیٹی ہو گئی ہے برج عزیز ڈیم بھی تعمیر کیا جا رہا ہے ان ڈیموں کی تعمیر سے کوئٹہ میں پانی کی فراہمی حل ہو جائے گی انہوں نے کہاکہ سڑ کوں کی اہمیت کو جا نجتے ہوئے یہ منصوبے پی ایس ڈی پی میں شامل کئے گئے ہیں گوادر میں پینے کے پا نی کے مسئلے کے حل کیلئے بھی بجٹ میں رقم مختص کی گئی ہے ۔