ایمرجنسی سروسز اکیڈمی میںجاری پانچ روزہ انٹرنیشنل انسٹرکٹرز ڈویلپمنٹ کورس اختتام پذیر

ہفتہ 19 جون 2021 22:02

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 جون2021ء) ایمرجنسی سروسزاکیڈمی میں جاری 5روزہ انٹرنیشنل انسٹرکٹرڈویلپمنٹ کورس اختتام پذیر ہوگیا۔پانچ روزہ ٹریننگ فار انسٹرکٹرز کورس پنجاب ایمرجنسی سروس ،صوبائی ڈزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی بلوچستان ،ریسکیو1122آزادکشمیر اور موٹروے پولیس کی27اہلکار نے کامیابی سے مکمل کیا۔اس کورس کا انعقادجنوبی ایشیا اور پاکستان میں ایمرجنسی سروسز کی استعداد کار کو بڑھانے کیلئے یو ایس ایڈ /اے ڈی پی سی تھائی لینڈ ، این ایس ای ٹی نیپال اور نیشنل ڈزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی پاکستان کے تعاون سے کیا گیا۔

کورس کی اختتامی تقریب کا انعقاد مینجرز ٹریننگ سنٹر،ایمرجنسی سروسزاکیڈمی میں کیا گیا۔جس میں انٹرنیشنل مانیٹرنگ ٹیم کے نمائیندوں نے آن لائین شرکت کی۔

(جاری ہے)

اختتامی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ڈی جی ریسکیوپنجاب ڈاکٹررضوان نصیر نے تمام شرکاء کواس پانچ روزہ انٹرنیشنل تربیتی کورس میں کامیاب ہونے پر مبارکباددی اور کہا کہ یہ اعزاز کی بات ہے کہ پنجاب ایمرجنسی سروس انٹرنیشنل پیئر پروگرام کاپارٹنر ادارہ ہونے کیوجہ سے ایمرجنسی سروسزاکیڈمی میں پیئر پروگرام کے انٹرنیشنل کورسز کروانے کی صلاحیت رکھتا ہے ۔

انہوں نے مزید کہا کہ مجھے یہ دیکھ کرخوشی ہورہی ہے کہ مختلف صوبوں اور اداروں کے افراد اس کورس میں شریک ہوئے۔انہوں نے کامیاب کورس کے انعقاد پر پیئرانسٹرکٹرز کی ٹیم کو بھی مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا کہ اس کورس کا آن لائن مانیٹرنگ کے ذریعے انعقاد خوش آئند ہے۔ڈاکٹررضوان نصیر نے پیئر صدر کو ایمرجنسی سروس اکیڈمی کا دورہ کرنے کی دعوت بھی دی۔

مسٹرتھل رائے انٹرنیشنل کورس مانیٹر اور مسٹر ایمود مانی ڈشچٹ صدر این ایس ای ٹی نیپال نے کورس کے شرکاء اور پیئر انسٹرکٹرز کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا کہ اصل میں پیئر کے انسٹرکٹرز ہی وہ اصل ہتھیار ہیں جو پورے خطے کے ممالک میں ایمرجنسی رسپانس کی استعدادکار کو بڑھانے کیلئے ٹیموں کی تربیت اور تشکیل میں اہم کردار ادا کر رہے ہیں۔انہوں نے ایمرجنسی سروسزاکیڈمی میں ٹی ایف آئی کورس کیلئے فراہم کی جانے والی تربیتی معاونت اور سہولیات پر اطمینان کا اظہار کیا۔انہوں نے کمیونٹی کی سطح پرایمرجنسی رسپانڈرز کی مزید تربیت اور ٹیموں کی تشکیل کیلئے ریسکیو 1122کے باہمی تعاون کی خواہش کی تاکہ کسی بھی ہنگامی صورتحال میں زندگی کو درپیش خطرات کو کم کیا جاسکے۔