صنعتوں کو گیس کی بندش ،ْآر ایل این جی مہنگے داموں فروخت کرنے کی سازش ہے ،ْحافظ نعیم الرحمن

وفاقی حکومت صنعتی پہیے کے چلنے کو یقینی بنانے کے لیے سندھ کا جائز کوٹہ فراہم کرے اور اس کے حصے پر ڈاکا نہ ڈالے ۔ امیرجماعت اسلامی کراچی

ہفتہ 19 جون 2021 22:12

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 جون2021ء) امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن نے سوئی سدرن گیس کمپنی (SSGC)کی طرف سے سی این جی اسٹیشنز اور صنعتوں کو گیس کی فراہمی بند کرنے پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اس اقدام کی شدید مذمت کی ہے اور کہا ہے کہ SSGC کی طرف سے صنعتی علاقوں میں گیس کاکم پریشر اور غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ کراچی کی صنعتوں کو تنگ کر کے RLNG کو قدرتی گیس کے متبادل کے طور پر مہنگے داموں فروخت کرنے کا منصوبہ اورسندھ خاص طور پر کراچی کی صنعتوں کو مہنگے داموں RLNG خریدنے پر مجبور کرنے کی سازش ہے۔

سندھ کو اگر اس کے جائز حق کے مطابق قدرتی گیس ملتی رہے تو کراچی کی صنعتوں کو قدرتی گیس کے پریشر میںکمی کا سامنا نہ کرنا پڑے مگر گرمیوں میں بھی گیس کی سپلائی میں کمی کرکے صنعتوں کو پریشان کیا جارہا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ سی این جی اسٹیشنز کو گیس کی فراہمی میں باربار تعطل کے باعث اس صنعت سے وابستہ لوگوں کا کاروبار تباہ ہوگیا ہے اور ان کی بندش سے پبلک ٹرانسپورٹ اور عام صارفین بھی شدید متاثر ہورہے ہیں ۔

ایک طرف یہ صورتحال ہے اوردوسری طرف انفرادی صنعتوں میں اگر گیس کا استعمال معمول سے کچھ بڑھ جائے تو بغیر کسی پیشگی نوٹس کے کنکشن منقطع کردیا جاتا ہے ۔جب صنعتکار کنکشن کی بحالی کے لئے SSGC کے دفتر جاتے ہیں تو ان کو مہنگے داموں RLNG پر منتقل ہونے کے لئے دباؤ ڈالا جاتا ہے جو کہ کراچی کے صنعت کاروں کی ساتھ سراسر زیادتی و ناانصافی اور SSGC کی RLNGگردی ہے اس کو کسی طور پر برداشت نہیں کیا جائے گا۔

کراچی کی صنعتوں پر RLNGکی قیمتوں کا اضافی بوجھ ہرگز نہیں ڈالنے دیا جائے گا۔ صنعتی زون کو گیس کی باربار بندش کے باعث پیداواری عمل میں مشکلات اور روکاوٹیں پیدا ہوتی ہیں اور ایکسپورٹ کرنے والی صنعتوں کے لیے اپنے آرڈر بروقت پورے کرنا ممکن نہیں ہوپاتا۔حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ اگر SSGC نے کراچی میں صنعت کاروں کو پریشان کرنے کا یہ رویہ اور طرز عمل ترک نہ کیا تو جماعت اسلامی صنعت کاروں سے مل کر آئندہ کے لائحہ عمل کا اعلان کرے گی ۔ انہوں نے وفاقی حکومت سے مطالبہ کیا کہ کراچی میں صنعتی پہیے کی تیز رفتاری سے چلنے کے عمل کو یقینی بنانے کے لئے سندھ کو قدرتی گیس میں آئین کے مطابق اس کا قانونی حصہ اورجائز کوٹہ دیا جائے قدرتی گیس میں سندھ کے حصے پر ڈاکا نہ ڈالا جائے۔