اپوزیشن جماعتوں کے رہنماوں کا وزیراعلیٰ سمیت صوبائی وزراء اورارکان اسمبلی پر حملہ صوبے کی بلوچ اور پشتون روایات کے منافی ہے، ڈاکٹر شعیب

بلوچستان اسمبلی کا تقدس پامال کرنے والوں کیخلاف قانون کے مطابق کارروائی ہونی چاہئے، فوکل پرسن وزیراعلیٰ بلوچستان کی پریس کانفرنس

ہفتہ 19 جون 2021 22:43

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 جون2021ء) وزیراعلیٰ بلوچستان کے فوکل پرسن ڈاکٹر شعیب نے کہا ہے کہ اپوزیشن جماعتوں کے رہنماوں کا وزیراعلیٰ سمیت صوبائی وزراء اورارکان اسمبلی پر حملہ صوبے کی بلوچ اور پشتون روایات کے منافی ہے جس کی بلوچستان کی تاریخ میں کوئی مثال نہیں ملتی بلوچستان اسمبلی کا تقدس پامال کرنے والوں کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی ہونی چاہئے۔

یہ بات انہوں نے ہفتہ کو بلوچستان عوامی پارٹی کے رہنما میرخدا بخش لہڑی،نوراللہ لہڑی،صلاح الدین کبزئی اوردیگر پارٹی رہنماوں کے ہمراہ کوئٹہ پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہی۔انہوں نے کہاکہ بلوچستان اسمبلی کے بجٹ اجلاس کے دوران پیش آنے والے غیر جمہوری اور غیر پارلیمانی رویے کی مذمت کرتے ہیں اپوزیشن جماعتوں نے اپنے ذاتی مفادات کے لئے بلوچستان اسمبلی کو تالے لگائے جس کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے اپوزیشن جماعتوں نے غیر جمہوری رویہ اپناتے ہوئے اسمبلی آنے پر وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان ،صوبائی وزراء اورارکان اسمبلی پر حملہ کیا جس کی بلوچستان کی تاریخ میں کوئی مثال نہیں ملتی اپوزیشن جماعتوں کے اس غیر پارلیمانی رویے سے بلوچستان کی دنیا بھر میں بدنامی ہوئی ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ گزشتہ روزاپوزیشن جماعتوں نے احتجاج کے دوران بلوچستان کی مثبت روایات اور اسمبلی تقدس کو پامال کیا یہ ایک نیک شگون نہیں ہے بلوچستان عوامی پارٹی مطالبہ کرتی ہے کہ بلوچستان اسمبلی کا تقدس پامال کرنے والوں کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی ہونی چاہئے۔انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان کی قیادت میں صوبے میں قائم مخلوط صوبائی حکومت نے تین سال کے دوران صوبے میں ریکارڈ ترقیاتی کام کرائے جس کی صوبے کی 70سالہ تاریخ میں کوئی مثال نہیں ملتی ترقیاتی منصوبوں صرف کاغذوں کی بجائے اب زمین پر نظرآرہے ہیں اور ان ترقیاتی منصوبوں سے صوبے کے عوام بھر پوراستفادہ کر رہے ہیںجو اپوزیشن جماعتوں کو ہضم نہیں ہورہے ہیں یہی اپوزیشن جماعتیں ماضی میں بلوچستان میں برسراقتدار رہی ہیںلیکن انہوں نے عوام کی خدمت کی بجائے صرف اور صرف اپنے بینک بیلنس میں اضافہ کیا اور صوبے میں کوئی بھی ترقیاتی کام نہیں کئے جنہیں عوام نے 2018ء کے الیکشن میں مسترد کرتے ہوئے بلوچستان عوامی پارٹی کو بھاری اکثریت سے کامیابی دلائی جس کے بعد صوبے میں بلوچستان عوامی پارٹی نے اپنی اتحادی جماعتوں کے ساتھ ملکرمخلوط صوبائی حکومت قائم کی اوراس صوبائی مخلوط حکومت نے عوام کی ترقی و خوشحالی کیلئے عملی اقدامات اٹھائے جس سے اپوزیشن جماعتیں خائف ہیں۔

انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان کی قیادت میں قائم صوبائی حکومت نے صوبے کے تمام حلقوں میں یکساں بنیادوں پر ترقیاتی فنڈز تقسیم کئے جس میں اپوزیشن حلقوں میں بھی صوبے کی تاریخ میں پہلی مرتبہ فنڈز فراہم کئے گئے لیکن اپوزیشن جماعتیں اپنے ذاتی مفادات کیلئے احتجاج کررہی ہیں انہوں نے کہا کہ ہم بلوچستان کا آئندہ مالی سال2021-22کا مثالی بجٹ پیش کرنے پر وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان اور صوبائی وزیر خزانہ ظہوراحمد بلیدی اورانکی ٹیم کو مبارکباد پیش کرتے ہیں حکومت نے آئندہ مالی سال کے بجٹ میں تعلیم ،صحت ، پینے کے صاف پانی ،امن و امان سمیت شعبوںکیلئے خطیر رقم مختص کی گئی ہے جس سے صوبے میں ترقی و خوشحالی کا نیا دور شروع ہوگا اورعوام کو بنیادی سہولیات انکی دہلیز پر فراہم ہونگی۔