لائبیریا،سیرالیون اورنیمبیا سے آنے والی پروازوں کے مسافروں کا یواے ای میں داخلہ بند

جنوبی افریقا،نائجیریا اوربھارت سے تعلق رکھنے والے مسافروں کو23 جون سے دبئی میں آنے کی اجازت دیدی گئی

اتوار 20 جون 2021 11:50

لائبیریا،سیرالیون اورنیمبیا سے آنے والی پروازوں کے مسافروں کا یواے ..
ابوظہبی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 20 جون2021ء) متحدہ عرب امارات نے لائبیریا ، سیرالیون اور نیمبیا سے آنے والی قومی اورغیرملکی پروازوں پر سوار مسافروں کے سوموار سے ملک میں داخلے پر پابندی عاید کردی ہے جبکہ دبئی نے جنوبی افریقا ، نائجیریا اور بھارت سے تعلق رکھنے والے مسافروں کوآیندہ بدھ سے امارت میں آنے کی اجازت دے دی ہے۔

یواے ای کی سرکاری خبررساں ایجنسی کے مطابق لائبیریا ، سیرالیون اور نیمبیا سے آنے والی پروازوں پر پابندی کا اطلاق راہداری مسافروں پر بھی ہوگا۔البتہ یواے ای کے راستہ سے ان ممالک کو جانے والی پروازیں اس پابندی سے مستثنا ہوں گی۔دریں اثنا دبئی نے کووِڈ19 کی پابندیوں کی وجہ سے بیرون ملک پھنس جانے والے یواے ای کے اقامتی ویزے کے حامل افراد کو امارت میں واپس آنے کی اجازت دے دی ہے لیکن اس کی یہ شرط عاید کی کہ انھوں نے یواے ای کی منظورشدہ کسی ایک ویکسین کی دونوں خوراکیں لگوا رکھی ہوں۔

(جاری ہے)

دبئی کی سپریم کمیٹی برائے کرائسیس اور ڈیزاسسٹر مینجمنٹ نے ایک اعلامیے میں کہا کہ جنوبی افریقا ، نائجیریا اور بھارت سے تعلق رکھنے والے مسافروں کو بدھ 23 جون سے ملک میں آنے کی اجازت ہوگی۔بھارت سے تعلق رکھنے والے مسافروں پر ایک اضافہ شرط عاید کی گئی ہے۔ان کے پاس کارآمد اقامتی ویزا ہونا چاہیے،وہ یو اے ای کی منظورشدہ کسی ایک ویکسین کی دونوں خوراکیں لگوا چکے ہوں اور انھیں سفر پر روانہ ہونے سے 48 گھنٹے قبل کرائے گئے پی سی آر ٹیسٹ کی منفی رپورٹ پیش کرنا ہوگی۔

یواے ای کے شہری اس پابندی سے مستثنا ہوں گے۔ اعلامیے کے مطابق بیرون ملک سے مسافروں کی دبئی میں آمد کے بعد صرف کیو آر کوڈ والا منفی پی سی آر ٹیسٹ کاسرٹی فیکیٹ ہی قبول کیا جائے گا۔مزید برآں بھارت سے تعلق رکھنے والے مسافروں کو دبئی روانہ ہونے سے چارگھنٹے قبل ایک اور پی سی آر ٹیسٹ کرانا ہوگا۔دبئی میں آمد کے بعد انھیں دوسرا پی سی آر ٹیسٹ کرانا ہوگا۔انھیں ان ٹیسٹوں کی رپورٹ موصول ہونے تک ادارہ جاتی قرنطین میں رہناہوگا۔تاہم یو اے ای کے شہریوں اور سفارت کاروں کو ادارہ جاتی قرنطین میں رہنے کی ضرورت نہیں ہوگی۔