وفاقی نوکریوں میں سندھ کے نوجوانوں کو نظرانداز کرنا سندھ دشمنی ہے،سندھ حکومت

وفاق میں کوٹہ سے 35 ہزار 254 کم ملازمتیں ملیں،پنجاب اور کے پی کو ایک لاکھ سے زائد اضافی نوکریاں کیوں دی گئیں،وفاق جواب دے،اسماعیل راہو

اتوار 20 جون 2021 15:45

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 20 جون2021ء) سندھ حکومت نے کہا ہے کہ وفاقی نوکریوں میں سندھ کے نوجوانوں کو نظرانداز کرنا سندھ دشمنی ہے،وفاق نے نوکریوں میں سندھ کو نظرانداز کر دیاہے۔صوبائی وزیر زراعت اسماعیل راہو نے کہا ہے کہ عمران خان کی حکومت سندھ دشمنی سے باز نہیں آ رہی،وفاقی نوکریوں میں دیہی سندھ کا کوٹہ 11.4 فیصد ہے، جس کے تحت وفاقی اداروں میں 1 لاکھ 8 ہزار 799 ملازمین مقرر ہونے چاہیے تھے۔

انہوں نے کہا کہ دیہی سندھ کے 73 ہزار 545 ملازمین تعینات ہیں،یعنی دیہی سندھ کو وفاق میں کوٹہ سے 35 ہزار 254 کم ملازمتیں ملیں،پنجاب اور کے پی کو ایک لاکھ سے زائداضافی نوکریاں کیوں دی گئیں۔وفاق جواب دے۔اسماعیل راہو نے کہا کہ پنجاب کے 7755،کے پی 94ہزار 423ملازمین وفاقی اداروں میں کوٹہ سے زیادہ مقرر ہیں۔

(جاری ہے)

وفاقی بھرتیوں میں آزاد کشمیر،بلوچستان اور گلگت بلتستان کو بھی مکمل نظر انداز کردیا گیا ہے، وفاقی اداروں میں بھرتیوں پر صوبوں کے کوٹہ سسٹم پر عمل نہیں ہورہا۔

صوبائی وزیر نے کہا کہ وفاق نے سندھ کے پانی،نوکریوں،گیس،این ایف سی ایوارڈ اور ترقیاتی اسکیموں پر ڈاکہ ڈالا ہوا ہے۔سندھ کو نوکریوں میں نظرانداز کرنے پر عمران خان کے سندھ کے اتحادی بھی خاموش ہیں۔ان کو ڈر ہے کہیں وزارتیں نہ چھین لی جائیں۔انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی واحد جماعت ہے جس نے سب سے زیادہ نوجوانوں کو نوکریاں دی۔باقی ادوار میں وفاقی اور کارپوریٹ نوکریوں میں صوبوں کو نظر انداز کیا گیا۔سندھ کے نوجوانوں کی نوکریاں دیگر صوبوں میں بانٹی جارہی ہیں۔صوبائی وزیر زراعت اسماعیل راہو نے سوال کیا کہ سندھ کے نوجوانوں کے ساتھ آخریہ ظلم کیوں ہو رہا ہے۔