سندھ مانک موتی تنظیم کی طرف سے حیدرآباد جیم خانہ کلب میں ڈویژنل ڈائریکٹر اطلاعات حیدرآباد سوائی خان چھلگری کے اعزاز میں ایک تقریب کا انعقاد

اتوار 20 جون 2021 22:35

حیدرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 20 جون2021ء) سندھ مانک موتی تنظیم کی طرف سے حیدرآباد جیم خانہ کلب میں ڈویژنل ڈائریکٹر اطلاعات حیدرآباد سوائی خان چھلگری کے اعزاز میں ایک تقریب کا انعقاد کیا گیا جس میں سابق ڈائریکٹر جنرل اطلاعات سندھ نظام الدین جتوئی، سابق ڈائریکٹر اطلاعات حیدرآباد علی محمد چنہ، سابق سینیٹر ڈاکٹر عبدالحئی بلوچ ، سابق اسٹیشن ڈائریکٹر ز ریڈیو پاکستان حیدرآباد عنایت بلوچ، نصیر مرزا، سابق ڈپٹی ڈائریکٹر انفارمیشن غلام رسول غرق ، صحافیوں خالد کھوکھر، اقبال ملاح، پروفیسر طفیل احمد چانڈیو ، اظہر احمد چانڈیو ، ڈائریکٹر لوکل گورنمنٹ عبیداللہ صدیقی ، حیسکو چیف کے پی آر او صادق کبھر، نواب امداد تالپور ، اعجاز حسین چھلگری ، رئیس غازی خان چھلگری ، قمبر چھلگری ، اسد علی چھلگری ، پارس علی چھلگری، غلام محمد چھلگری ، رسول بخش چھلگری اور عثمان منگی کے علاوہ دیگر معزز شخصیات نے شرکت۔

(جاری ہے)

مقررین نے اپنے خطاب میں ڈائریکٹر اطلاعات سوائی خان چھلگری کو محکمہ اطلاعات حکومت سندھ کا اثاثہ قرار دیتے ہوئے ان کی خدمات کو سراہا اور کہا کہ سوائی خان نے سخت محنت اور جدو جہد سے اپنا اور محکمہ کا نام روشن کیا ہے اور امید ہے کہ وہ حیدرآباد ڈویژن میں بھی بحیثیت ڈائریکٹر اطلاعات اپنے فرائض احسن طریقے سے انجام دیتے رہیں گے اور حکومت سندھ کے عوامی فلاح و بہبود اور ترقیاتی کاموں کی تشہیر کو یقینی بنانے کے ساتھ ساتھ صحافیوں کو ان کی پیشہ ورانہ فرائض کی انجام دہی میں ہر ممکن سہولتوں کی فراہمی کیلئے اپنا کرادار ادا کریں گے۔

ڈویژنل ڈائریکٹر اطلاعات حیدرآباد سوائی خان چھلگری نے کہا کہ انہیں اللہ نے جو بھی عزت دی ہے وہ میرے اساتذہ اور سینئرز کی رہنمائی کی بدولت ہے انہوں نے حیدرآباد میں بھی بہترین کارکردگی کا سلسلہ جاری رکھنے کے ایادہ کیا، انہوں نے مانک موتی تنظیم سندھ کے سربراہ محمد عثمان منگی کی جانب سے ان کے اعزاز میں تقریب منعقد کرنے پر ان کا شکریہ ادا کیا، اس موقع پر مانک موتی تنظیم سندھ کے سربراہ محمد عثمان منگی کی جانب سے سوائی خان چھلگری کی مرتب کردہ چھلگری قبیلہ کی تاریخ کو کتابی شکل میں شائع کرانے کا اعلان کیا گیا۔تقریب میں سوائی خان چھلگری کو پگڑی بھی پہنائی گئی اور یادگار شیلڈ سے بھی نوازا گیا۔

متعلقہ عنوان :