زراعت پر حکومتی پالیسیاں قابل تعریف ہیں،ریاض فتیانہ

ترقیاتی بجٹ پر عمل جولائی سے ہی شروع ہوجانا چاہئے، صابر قائم خوانی اپوزیشن نے بجٹ پر تجاویز کی بجائے ایوان میں سیاسی تقاریر کیں،پہلا بجٹ ہے جس پر تاجر برادری اور عوام نے اظہار تشکر کیا،راشد شفیق حکومت نے میرے ضلع میں ایک بھی ڈسپنسری نہیں بنائی،پورے مالاکنڈ میں نوسال میں ایک ہی ہسپتال بنا جو نواز شریف نے بنایا،ڈاکٹر عبد اللہ

پیر 21 جون 2021 23:38

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 21 جون2021ء) حکومتی اراکین قومی اسمبلی نے کہا ہے کہ ننکانہ صاحب میں مذہبی سیاحت کو فروغ دیا جا سکتا ہے،زراعت پر حکومتی پالیسیاں قابل تعریف ہیں،ترقیاتی بجٹ پر عمل جولائی سے ہی شروع ہوجانا چاہئے،اپوزیشن نے بجٹ پر تجاویز کی بجائے ایوان میں سیاسی تقاریر کیں،پہلا بجٹ ہے جس پر تاجر برادری اور عوام نے اظہار تشکر کیا۔

ریاض فتیانہ نے بحث میں حصہ لیتے ہوئے کہاکہ حکومت اور وزیر اعظم عمران خان کو بہترین بجٹ پر مبارکباد پیش کرتا ہوں،مطالبہ کرتا ہوں کہ فیصل آباد ڈویژن کے لئے میگا پراجیکٹس کے اعلانات کئے جائیں۔ انہوںنے کہاکہ ننکانہ صاحب میں مذہبی سیاحت کو فروغ دیا جا سکتا ہے،زراعت پر حکومتی پالیسیاں قابل تعریف ہیں ۔

(جاری ہے)

انہوںنے کہاکہ ن لیگ کے حکومت میں کسان تباہ ہوکر رہ گیا تھا ،فوڈ سکیورٹی ہماری ضرورت ہے ۔

انہوںنے کہاکہ زراعت کو مزید بہترین بنانے کے لیے پانی کے نظام کو مزید بہتر کرنے کی ضرورت ہے ،کاشتکار کو ریونیو اور بجلی کے محکمے سے بچانے کی ضرورت ہے ۔ انہوںنے کہاکہ نوجوانوں کے لئے ہر تحصیل ہیڈ کوارٹر میں یوتھ کونسل بنایا جائے ، انہوںنے کہاکہ دفتر خارجہ کی پالیسیوں کی وجہ سے پاکستان کا امیج بہتر ہو گیا ہے۔ انہوںنے کہاکہ یورپی یونین کے طرز پر خطے کے مسلم ممالک کا مشترکہ پارلیمنٹ بنایا جائے،چین، بھارت اور افغانستان سمیت علاقائی ممالک سے بہترین تعلقات قائم کرنے کی ضرورت ہے،الیکشن ایکٹ میں ترمیم کرکے ایک تہائی سیٹیں خواتین کو دی جائیں،الیکٹرانک مشین کی انتہائی ضرورت ہے۔

انہوںنے کہاکہ اورسیز پاکستانیوں کو پاکستان میں الیکشن لڑنے کی اجازت دی جائے،اس وقت پارلیمنٹ میں لڑائی جھگڑے کی ضرورت نہیں ایک دوسرے کی عزت کی جائے،وقت کا تقاضا ہے کہ ملک بھر کچی آبادی والوں کے لئے ایک فارمولا طے کرکے مالکان حقوق دئیے جائیں۔متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے رکن صابر قائم خوانی نے بجٹ پر بحث میں حصہ لیتے ہوئے کہا کہ ایوان میں چند دن قبل جو کچھ ہوا قابل افسوس ہے،وزیراعظم عمران خان نے اہم بین الاقوامی ایشوز پر قوم کی ترجمانی کی،وزیراعظم نے تقاریر اور تقاریب میں اردو کے استعمال کی جو ہدایت کی اس کو سراہتے ہیں،ترقیاتی بجٹ پر عمل جولائی سے ہی شروع ہوجانا چاہئے،ٹیکس کی وصولی بہتر ہوئی ہے، جی ڈی پی میں اضافہ ہوا ہے،حیدرآباد میں گزشتہ دس بارہ سال سے کوئی یونیورسٹی، کالج، سکول نہیں بنا،موجودہ حکومت نے اسلام آباد انسٹیٹیوٹ کا بل پاس کردیا ہے،ہم پاکستان کو اور صوبوں کو مضبوط دیکھنا چاہتے ہیں لیکن ہر علاقے کے بسنے والوں کو مساوی حقوق دئیے جائیں،پچھلے تیرہ سال سے سندھ کی ایک نان سندھی سپیکنگ اکثریتی آبادی کو نظرانداز کیا جارہا ہے،ہم نے بحریہ ٹاون واقعہ کی مذمت کی، شہریوں کی املاک پر حملہ کیا گیا، ہمارے علاوہ کوئی نہیں بولا،واقعہ کے ذمہ داروں کو گرفتار کیوں نہیں کیا گیا، متاثرہ شہریوں کو ان کا معاوضہ دیا جائے،اٹھارہویں ترمیم پر کیوں نظرثانی نہیں کی جاسکتی،سندھ کے شہری باسیوں کی طرف سے مطالبہ کرتا ہوں کہ اٹھارہویں ترمیم کے ذریعہ ہمارے جو حقوق سلب ہوئے گئے ہمیں دیں،کراچی کو کچرے کا ڈھیر بنادیا گیا ہے، پینے کا پانی نہیں ہے۔

شیخ راشد شفیق نے کہاکہ کورونا کی عالمی وبا نے سپر پاورز کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کردیا،وزیراعظم کی انتھک محنت کے اثرات اس بجٹ میں نظر آرہے ہیں،اپوزیشن نے بجٹ پر تجاویز کی بجائے ایوان میں سیاسی تقاریر کیں،پہلا بجٹ ہے جس پر تاجر برادری اور عوام نے اظہار تشکر کیا۔ انہوںنے کہاکہ غریبوں، کسانوں اور نوجوانوں کو آسان شرائط پر قرضے دیے جارہے ہیں،بیرون ملک مقیم پاکستانیوں نے ریکارڈ ترسیلات زر بھجوا کر پاکستان کو بچایا،بیرون ملک مقیم پاکستانی ہمارے محسن ہیں، ان کو ووٹ کا حق ملنا چاہیے،غریب کو صحت انصاف کارڈ کے ذریعے علاج کی بہترین سہولیات فراہم کی گئیں،راولپنڈی لئی ایکسپریس منصوبے پر 65 ارب روپے لاگت آئے گی،میری تجویز ہے حکومت پانچ مرلے کے مکان پر ٹیکس ختم کرے۔

مسلم لیگ (ن) کے ڈاکٹر عباداللہ نے کہاکہ پی ٹی آئی حکومت نے میرے ضلع میں ایک بھی ڈسپنسری نہیں بنائی،پورے مالاکنڈ میں نوسال میں ایک ہی ہسپتال بنا جو نواز شریف نے بنایا،وزیردفاع نے کہا کہ پورے کے پی میں کوئی بیروزگار یا غریب نہیں اس پر مجھے لگتا ہے کہ میرا تعلق سوئٹزرلینڈ سے ہے۔ انہوںنے کہاکہ بی آر ٹی پر تحقیقات کے خلاف کے پی حکومت نے حکم امتناعی لیا،ھمارے بہت سے منصوبوں کو پی ٹی آئی نے تاخیر کا شکار کیا،اپوزیشن کے ایم این ایز کو ایک روپے کا فنڈ نہیں دیا گیا،دو نہیں ایک پاکستان کے نعرے کو انہوں نے آدھا پاکستان بنادیا،سوات میں عمران نے تین سوپچاس ڈیم بنانے کا اعلان کیا تھا کدھر گئی