’آئیں مل کر فیصلے کریں‘ حکومت نے اپوزیشن کو ساتھ چلنے کی دعوت دیدی

اپوزیشن سے بات کرنے کے لیے تیار ہیں ، آئیں الیکشن اور جوڈیشل ریفارم پر مل کر کام کرتے ہیں ، ہمیں مل کر بڑے فیصلے کرنے ہیں۔ وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات فواد چورہدری کی گفتگو

Sajid Ali ساجد علی منگل 22 جون 2021 12:28

’آئیں مل کر فیصلے کریں‘ حکومت نے اپوزیشن کو ساتھ چلنے کی دعوت دیدی
اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین ۔ 22 جون 2021ء ) وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات فواد چوہدری نے کہا ہے کہ اپوزیشن سے بات کرنے کے لیے تیار ہیں ، آئیں الیکشن اور جوڈیشل ریفارم پر مل کر کام کرتے ہیں ، ہمیں مل کر بڑے فیصلے کرنے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق میڈیا سے گفتگو میں انہوں نے کہا کہ افغانستان کے صورت حال پر سنجیدگی سے غور و فکرکرنے کی ضرورت ہے ، آئیں آپ اپنی تجاویز لے کر آئیں ، ہم اہم فیصلے کرنے کے لیے آپ کے ساتھ تیار ہیں ، ہم اپوزیشن سے کہنا چاہتے ہیں کے آئیں مل کر فیصلے کریں ، تنقید ضرور کیجئے یہ آپ کا حق ہے مگر تنقید براہ اصلاح کیجئے۔

فواد چوہدری نے کہا کہ آج کراچی جو پاکستان کی معیشت کی شہ رگ ہے ، اس شہر کی اپنی پولیس ہی نہیں ہے ، پیپلز پارٹی 13 سال سے مسلسل سندھ میں حکومت کر رہی ہے سندھ کی موجودہ حالات کے پیچھے کوئی اور نہیں بلکہ یہی لوگ ہیں ، 1947 سے 2008 تک پاکستان نے 6000 ارب روپے کے قرضے لیے ، 2008 میں آصف زرداری آتے ہیں اور 2018 تک قرضے 2800 ارب تک چلے جاتے ہیں ، آج ہمیں 2000 ارب روپے قرضے کے مد میں واپس کرنا پڑتا ہے ، بجلی گھروں کو 900 ارب دینے ہیں۔

(جاری ہے)

۔ یہ ہماری کارکردگی کی عکاسی نہیں بلکہ ہم سے پہلے حکومتوں کی کی گئی پالیسیوں کا نتیجہ ہے ، اپوزیشن کو نظر آ رہا ہے کے اگلے پانچ سال بھی عمران خان کے ہیں۔ علاوہ ازیں حکومت اور اپوزیشن نے قومی اسمبلی کی کارروائی بہتر طریقے سے چلانے پر اتفاق کرلیا ، فواد چوہدری کہتے ہیں کہ حکومت اور اپوزیشن میں اتفاق ہوگیا ہے اور آج سے پارلیمان کے تمام امور بہتر طریقے سے چل سکیں گے ، وفاقی وزیر برائے اطلاعات و نشریات نے کہا کہ حکومت اور اپوزیشن کی تفصیلی ملاقات ہوئی ہے جس میں قومی اسمبلی کی کارروائی کو بہتر انداز میں چلانے سمیت اسپیکر اسمبلی کے اختیارات بڑھانے پر بھی بات کی گئی ، اپوزیشن سے ملاقات میں پرویز خٹک کی سربراہی حکومت کی طرف سے وفد میں میرے ساتھ اسد قیصر، اسد عمر، علی محمد خان اور عامر ڈوگر شامل تھے جب کہ اجلاس میں اپوزیشن کی نمائندگی مسلم لیگ (ن) سے رانا ثنا اللہ، ایاز صادق ، رانا تنویر اور پیپلز پارٹی سے راجا پرویز اشرف اور شازیہ نے کی۔

انہوں نے بتایا کہ اپوزیشن کے ساتھ تمام امور پر بحث ہوئی اور اتفاق ہوا کہ اسمبلی میں جو کچھ ہوا اس سے اراکین پارلیمنٹ کو ندامت کا سامنا کرنا پڑا ، لیکن تاریخی طور پر غلط بات ہے کہ یہ پہلی بار ہوا ہے کیوں کہ یہ سب پہلے بھی ہوتا رہا ہے ، اس ضمن میں ایک تجویز دی گئی ہے کہ ایک کمیٹی تشکیل دی جائے گی جو ان تمام امور پر کنٹرول کے معاملات دیکھے گی ، کمیٹی فیصلہ کرے گی کہ اسپیکر کے اختیارات پر کیسے نظر ثانی کی جائے اور انہیں آگے لے کر جایا جائے۔