صوبوں کو این ایف سی میں کسی کو حصہ کم نہیں دیا، بلاول نا اہل ہیں درخواست دیدیں وفاق سندھ میں خود کام کریگا،شہبازگل

پیپلز پارٹی پانی پر سیاست کررہی ہے،ویکسین وفاق نے سب سے زیادہ سندھ کو دی ہے،سندھ حکومت نے کتے کی ویکسین تک نہیں خریدی، معاون خصوصی

منگل 22 جون 2021 13:34

صوبوں کو این ایف سی میں کسی کو حصہ کم نہیں دیا، بلاول نا اہل ہیں درخواست ..
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 جون2021ء) وزیراعظم عمران خان کے معاون خصوصی شہباز گل نے کہا ہے کہ صوبوں کو این ایف سی میں کسی کو حصہ کم نہیں دیا، بلاول نا اہل ہیں درخواست دیدیں وفاق سندھ میں خود کام کریگا، پیپلز پارٹی پانی پر سیاست کررہی ہے،ویکسین وفاق نے سب سے زیادہ سندھ کو دی ہے،سندھ حکومت نے کتے کی ویکسین تک نہیں خریدی، اچھی طرح علم ہے کہ بلاول پرچی چیئرمین ہیں، یہ اتنے نکمے ہیں کہ ان سے اپنا ٹارگٹ حاصل نہیں ہوتا،ان کی خراب کارکردگی کی وجہ سے ہمیں سندھ میں نالی اور گٹر کا کام بھی کرنا پڑ رہا ہے،سندھ سے پیسہ ایان علی کے ذریعے بیرون ملک جاتا تھا، سندھ حکومت کو ہر صورت ایک ایک روپے کا حساب دینا ہوگا،سندھ کی عوام نے مینڈیٹ دیا، ان کے حق میں آواز اٹھاتے رہیں گے، انہیں پیپلزپارٹی کے رحم و کرم پر نہیں چھوڑیں گے۔

(جاری ہے)

منگل کوگورنرہائوس میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیراعظم کے معاون خصوصی شہباز گل نے کہا کہ بلاول بھٹو نے وفاقی حکومت پر ٹیکس کلیکشن میں ناکامی کا الزام لگایا، ان کو وفاقی حکومت کی ٹیکس کلیکشن کی فکر کیوں ہے گزشتہ سال سندھ حکومت نے 128 ارب کا ٹیکس ہدف رکھا، سندھ حکومت ٹیکس ہدف ہی عبور نہیں کرسکی، پنجاب حکومت نے ٹیکس وصولی کے ہدف میں اضافہ کیا۔

انہوں نے کہاکہ سندھ حکومت نے نان ٹیکس ریونیو کا ٹارگٹ 50 ارب رکھا لیکن حاصل 12 ارب کیا، آپ تو اتنے نکمے ہیں کہ آپ سے اپنا رکھا گیا ٹارگٹ حاصل نہیں ہوتا۔یہ میں نہیں کہہ رہا، یہ دستاویزات کہہ رہی ہیں، مجھے نہیں پتہ کہ اس میں کیا سچ کیا جھوٹ ہے۔انھوں نے بتایا کہ ترقیاتی اسکیمیں 155 ارب کی دی تھیں، پراجیکٹس پر صرف 100 ارب روپے خرچ کیے، کیش کہاں رکھا ہوا ہے کیوں عوام پر نہیں لگایا گیا۔

پچھلے سال سندھ حکومت کے پاس کیش 30 ارب تھا، انکے دھندے ہی کیش پر چلتے ہیں۔ بلاول زرداری نے الزام لگایا کہ وفاقی حکومت نے ٹیکس جمع نہیں کیا،بلاول زرداری کو ٹیکس سے نہیں سندھ کو ملنے والے پیسے سے مطلب تھا، بلاول اپنی نا اہلی چھپانے کے لئے درخواست دیدیں ہم کام کرکے دکھائیں گے ۔انہوں نے کہاکہ ہم آپ کو کھانے نہیں دیں گے، ٹیکس پیئر کا پیسہ آپ کے پاس ہوتا ہے، یہ کیش رکھا کیوں ہی کہاں سے آئے یہ جھمکے کس نے دیئے یہ جھمکی کیش میں تو آپ لتھڑے تھے عوام پر کیوں نہیں لگایا۔

شہباز گل نے کہاکہ5200ارب سندھ کے عوام کے نام پر پیسہ آیا، آدھے سے زیادہ یہ لے اڑے، وفاقی حکومت کے ٹیکس کا 57 فیصد صوبوں کو ملتا ہے، سندھ حکومت کو عوام کے ٹیکس کے پیسوں کا حساب دینا ہوگا، ہم نے ایک دن بھی این ایف سی میں حصہ کم نہیں دیا، سندھ ہمارا گھر ہے ہم اسے کم پیسہ کیوں دیں گے ہم کوئی ریجنل جماعت تو نہیں۔انہوں نے کہاکہ سندھ کو جو پیسہ ملتا اس کا استعمال غیر ضروری نجی دوروں کے لیے ہوتا تھا۔

ایان علی ایکسپریس بھی کراچی ایئرپورٹ سے چلا کرتی تھی،، ایان ایکسپریس کی فلائٹ خالی آتی اور جاتی بھر کے تھی، سارا پیسہ باہر چلا جاتا تھا جب پکڑی جاتی تو کسی اور کے پیسے کا اقرار کیا جاتا تھا،الزام لگانے والے خود کو دیکھیں یہ باپ کا ملک سمجھ کر چلا رہے ہیں ہم آواز اٹھائینگے سندھ نے مینڈیٹ دیا ہے تو آپ کو جواب دینا ہوگا۔انہوں نے کہاکہ سندھ کے بجٹ اوربلاول بھٹو پربات کرنا ضروری ہے،بلاول گدھوں کاذکراس لئے کرتے ہیں کہ ان کو گدھے بہت پسند ہیں، اسکول، اسپتال اور تھانے تک میں گدھے بندھے ہوئے ہیں۔

میں کسی کو گدھا نہیں کہہ رہا۔انہوں نے کہاکہ اس طرح ڈاکو چور ملک کو نہیں چلاتے جس طرح آپ چلا رہے ہیں، کیاسندھ کے عوام لاوارث ہیں ہم ان کیلئے آوازاٹھائیں گے، اپوزیشن ہوتی کس لیے ہے،اپوزیشن بجٹ پریہ چیزیں سامنے لاتی ہے۔انہوں نے کہاکہ کراچی اور سندھ نے ہمیں بھاری مینڈیٹ دیا، سندھ کے عوام کو جواب دہ ہیں۔عوامی نمائندے سندھ کے عوام کوجوابدہ ہیں، حلیم عادل شیخ، فردوس شمیم نقوی سندھ کے سینئرپارٹی ممبران ہیں، پنجاب میں کیا ہورہا ہے، سب کی وضاحت دے چکے ہیں، 27ہزاراسکولوں کواپ گریڈ کیا جارہا ہے۔

شہباز گل نے کہاکہ سندھ پولیس کی انہوں نے کیا حالت کی ہوئی ہے آپ جانتے ہیں، سندھ پولیس کے کیلئے 102 ارب روپے رکھے، صرف 93 ارب خرچ کئے، ایگری کلچر کیلئے 14 ارب رکھے تھے اس میں سے بھی 4 سے 5 ارب بچا لیے ہیں۔انہوں نے کہاکہ سارے وڈیروں نے ایگر یکلچرٹیکس 61 کروڑ روپے دیا، انہیں13 سال ہوگئے لوٹ مار کرتے ہوئے۔ سارے وڈیرے مگرمچھ ہیں۔شہبازگل نے کہاکہ آپ کی خراب کارکردگی کی وجہ سے ہمیں سندھ میں نالی اور گٹر کا کام بھی کرنا پڑ رہا ہے۔

احساس پروگرام کے تحت ہماری حکومت نے غریبوں کی بھرپورمدد کی۔انہوں نے کہاکہ پیپلزپارٹی نے سندھ کے تعلیمی اداروں کی بہتری کیلئے کوئی کام نہیں کیا، سندھ کا ٹرانسپورٹ نظام بہتر ہو سکتا تھا مگر توجہ نہیں دی گئی، سندھ میں شعبہ تعلیم کیلئے بجٹ میں رکھی گئی رقم بھی خرچ نہیں کی گئی، سندھ کو گزشتہ برس وفاق کی جانب سے 725 ارب جبکہ رواں برس 884 ارب روپے ملے۔

شہباز گل نے کہاکہ وفاق نے 700ارب سبسڈی دی ،صوبے نے 12 ارب دیئے،ٹرانسپورٹ کے لئے 539ملین رکھے گئے خرچ 311 ملین کئے گئے۔پنجاب میں 5ارب رکھے گئے ،3ارب خرچ کئے گئے، پنجاب میں میٹرو کی سبسڈی 10ارب ہے ، سب سے زیادہ تکلیف سندھ اورکراچی والوں کو ہے، سندھ حکومت نے پیسے لیکر ویکسین لگادی۔شہباز گل نے بتایا کہ وفاق نے اس دفعہ ٹیکس زیادہ جمع کیا، یہاں ہیلتھ کارڈ نہیں دیے گئے، سندھ میں تو لوگ بیمار ہی نہیں ہوتے، کتے کاٹنے کی ویکسین کیوں نہیں لی انہوں نے کہا کہ 35ارب انکے اکائونٹ میں مزید آگئے ہیں، کتے کے کاٹنے کی ویکسین انہی پیسوں سے خرید لیتے، جب پیسے موجودہیں تو عوام پر کیوں نہیں لگائے۔آپ ہر چیز میں ناکام ہیں یہ بڑی بدقسمتی کی بات ہے۔