افغانستان میں ناکام امریکا نے شرمندگی اور تباہی کے سوا کچھ نہیں دیا، حامد کرزئی

افغان عوام امریکی فوج کی موجودگی کے بغیر ہی بہتر تھے،بہترہوگاغیرملکی فوجیں واپس چلی جائیں،انٹرویو

منگل 22 جون 2021 16:18

افغانستان میں ناکام امریکا نے شرمندگی اور تباہی کے سوا کچھ نہیں دیا، ..
کابل(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 جون2021ء) سابق افغان صدر حامد کرزئی نے کہا ہے کہ امریکا 20 سال پوری طاقت کے ساتھ یہاں رہنے کے باوجود اپنے مقاصد حاصل نہیں کرسکا اور ناکام واپس لوٹ رہا ہے۔ افغانستان سے واپس جانے والی امریکی فوج نے میراث میں صرف مکمل شرمندگی اور تباہی چھوڑی ہے تاہم اچھی بات یہ ہے کہ افغان عوام اب متحد ہے اور امن کی خواہش رکھنے والے افغانوں کو اپنے مستقبل کی ذمہ داری خود اٹھانا چاہیئے۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق انٹرویو میں افغانستان کے سابق صدر حامد کرزئی نے ملک سے امریکی فوجیوں کے انخلا اور اس کے بعد پیدا ہونے والی صورت حال پر کھل کر اپنے تحفظات اور خدشات کا اظہار کیا۔13 سال تک ملک کے صدر رہنے والے حامد کرزئی نے کہا کہ انتہا پسندی کے خاتمے اور استحکام کا ہدف لے کر افغانستان آنے والا امریکا 20 سال بعد بھی اپنے مقاصد حاصل کرنے میں ناکام رہا ہے۔

(جاری ہے)

حامد کرزئی نے مزید کہا کہ افغانستان سے واپس جانے والی امریکی فوج نے میراث میں صرف مکمل شرمندگی اور تباہی چھوڑی ہے تاہم اچھی بات یہ ہے کہ افغان عوام اب متحد ہے اور امن کی خواہش رکھنے والے افغانوں کو اپنے مستقبل کی ذمہ داری خود اٹھانا چاہیئے۔ایک سوال کے جواب میں افغان صدر نے کہا کہ افغان عوام امریکی فوج کی موجودگی کے بغیر ہی بہتر تھے۔ غیر ملکی فوجیوں کی موجودگی نے ہمیں وہی کچھ دیا ہے جو اس وقت ہمارے پاس ہے اس لیے افغانستان کے لیے بہتر ہے کہ وہ واپس چلے جائیں۔