لباس کا ریپ کے ساتھ کوئی تعلق نہیں، خواتین کے لباس سے متعلق وزیراعظم کے بیان پر بلاول بھٹو کاردعمل

وزیراعظم کے بیان سے لگتا ہے زیادتی کا شکار ہونے والوں سےزیادتی ہو رہی ہے، ہمیں ظالم کے بجائے مظلوم کا ساتھ دینے چاہیے، چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو

Danish Ahmad Ansari دانش احمد انصاری منگل 22 جون 2021 18:48

لباس کا ریپ کے ساتھ کوئی تعلق نہیں، خواتین کے لباس سے متعلق وزیراعظم ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ، اخبار تازہ ترین، 22جون2021) لباس کا ریپ کے ساتھ کوئی تعلق نہیں، وزیراعظم کے بیان سے لگتا ہے زیادتی کا شکار ہونے والوں سےزیادتی ہو رہی ہے، ہمیں ظالم کے بجائے مظلوم کا ساتھ دینے چاہیے، خواتین کے لباس سے متعلق وزیراعظم کے بیان پر بلاول بھٹو کاردعمل سامنے آ گیا۔ تفصیلات کے مطابق چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹوزرداری نے کہا ہے کہ لباس کا ریپ کے ساتھ کوئی تعلق نہیں ہے ‏بچوں سے لے کر بڑوں تک لوگ زیادتی کا شکار ہو رہے ہیں۔

پارلیمنٹ ہاؤس میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بلاول بھٹو نے کہا کہ وزیراعظم کا خواتین سے ‏متعلق بیان افسوس ناک ہے ہمیں مظلوم کا ساتھ دینا چاہئیے بہانے بنا کر ظالم کا ساتھ نہیں دینا ‏چاہئے۔بلاول بھٹو نے کہا کہ وزیراعظم کو الفاظ کا چناؤ سوچ سمجھ کر کرنا چاہئیے ایسے بیانات سے ظالم ‏کو فائدہ پہنچتا ہے وزیراعظم کے بیان سے لگتا ہے زیادتی کا شکار ہونے والوں سےزیادتی ہو رہی ‏ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ لباس کا ریپ کے ساتھ کوئی تعلق نہیں ہے بچوں سے لے کر بڑوں تک لوگ ‏زیادتی کا شکار ہو رہے ہیں سب سے زیادہ ریپ کا شکار خواتین ہو رہی ہیں ہمیں خواتین کیلئے ‏اسٹینڈ لینا پڑے گا۔چیئرمین پی پی کا کہنا تھا کہ عمران خان کے آنے سے قبل اور بعد میں حالات کیا ہیں موٹر وے ‏اور ہوائی اڈوں کو گروی رکھنے کا منصوبہ ناکام ہوجائے گا عمران خان نے جس منصوبے میں ہاتھ ‏ڈالا اس کا نقصان ہوا بہتری نہیں ہوئی۔

واضح رہے کہ وزیراعظم عمران خان نے غیر ملکی نیوز ویب سائٹ ایگزیاس کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا تھا کہ میں نے یہ کبھی نہیں کہا کہ عورتیں برقعہ پہنیں،عورتوں کے مختصر لباس پہننے سے مردوں پر اثر پڑتا ہے۔ اینکر کی جانب سے وزیراعظم سے ان پر ماضی میں لگنے والے الزمات اور پردے سے متعلق دئیے گئے بیانات سے متعلق سوال کیا گیا۔جس کا جواب دیتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ ہمارے معاشرے میں عورت کے پردے کا تصور فتنہ سے بچنا ہے،مغرب اور ہماری ثقافت میں بہت زیادہ فرق ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم جس معاشرے میں رہتے ہیں وہاں ہمارے پاس ڈسکو نہیں ہے اور نہ ہی یہاں پر کلبز ہیں،ہمارے معاشرے میں نوجوان لڑکوں کے پاس کوئی جگہ نہیں لہذا اس چیز کے نتائج تو برآمد ہوں گے۔ا نہوں نے کہا کہ معاشرے میں اگر بے راہ روی بڑھے جائے گی اور نوجوانوں کے پاس اپنے جذبات کے اظہار کی کوئی جگہ نہیں ہو گی تو اس کے معاشرے کے لیے مضمرات ہوں گے۔

اینکر کی جانب سے سوال کیا گیا کہ کیا آپ کو لگتا ہے خواتین کا لباس مردوں کو اشتعال دلانے کا سبب بن سکتا ہے؟۔وزیراعظم نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ اگر کوئی عورت چھوٹے کپڑے پہنتی ہے تو اس کا مردوں پر اثر پڑے گا یہاں تک کہ وہ روبوٹس نہ ہوں،یہ کامن سنس ہے۔اینکر نے سوال کیا اس سے تو جنسی تتشدد کی کاررائیوں کو ہوا ملے گی۔وزیراعظم نے کہا کہ یہ منحصر ہے کہ آپ کس طرح کے معاشرے میں رہتے ہیں۔