کراچی میں پولیس اہلکار کی دکان سے قیمتی سامان لوٹنے کی ویڈیو سامنے آ گئی

کراچی کے الہ دین پارک میں مسمار کی گئی دکانوں میں موجود سامان کی مبینہ چوری کرنے کے الزام میں پولیس اہلکار کو دکانداروں نے پکڑلیا

Danish Ahmad Ansari دانش احمد انصاری منگل 22 جون 2021 19:12

کراچی میں پولیس اہلکار کی دکان سے قیمتی سامان لوٹنے کی ویڈیو سامنے ..
کراچی (اُردو پوائنٹ، اخبار تازہ ترین، 22جون2021) عوام کے محافظ ہی لوٹ مار کرنے لگے، کراچی میں 2 پولیس اہلکاروں کی جانب سے شہری سے لاکھوں روپے کی نقدی لوٹنے کے واقعے کے بعد ایک اور پولیس اہلکار کی دکان سے قیمتی سامان لوٹنے کی ویڈیو سامنے آ گئی۔ تفصیلات کے مطابق کراچیکے الہ دین پارک میں مسمار کی گئی دکانوں میں موجود سامان کی مبینہ چوری کرنے کے الزام میں پولیس اہلکار کو دکانداروں نے پکڑلیا جس کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی۔

ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ دکان داروں نے ایک پولیس اہلکار کو پکڑا جس نے وہاں انتظامیہ کے دفتر میں لگے کیمرے نکال لیے تھے۔ 
ویڈیو میں پولیس اہلکار ہاتھ جوڑتے ہوئے ویڈیو بنانے والے شہری کے پاؤں بھی پکڑنے کی کوشش کر رہا تھا۔

(جاری ہے)

دکانداروں کا کہنا تھا کہ یہ پولیس اہلکار ایک روز قبل سپریم کورٹ کے حکم پر توڑی جانے والی دکانوں میں سے ایک دکان میں موجود کپڑے کے تھیلے بھی چوری کرتے ہوئے پکڑا گیا تھا۔

واضح رہے کہ کراچی میں گزشتہ روز ہونے والے لوٹ مار کے ایک واقعے میں شہری کو اغوا کر کے لوٹنے کے معاملے میں پولیس اہلکار ہی ملوث نکلے تھے۔ محکمہ انسداد دہشت گردی (سی ٹی ڈی) میں تعینات سب انسپکٹر عبدالرحمان اور ایس آئی یو کے اہلکار امجد نے لیاری چیل چوک سے شہری کو اغوا کیا۔ پولیس اہلکاروں نے شہری کو سپرہائی وے لے جا کر ڈرا دھمکا کر 25 لاکھ روپے چھینے اور شہری کو وہیں چھوڑ دیا۔

شہری کی اطلاع پر پولیس حکام نے ایس ایچ او کلاکوٹ کو مقدمہ درج کرنے اور ملزمان کو گرفتار کرنے کا حکم دیا۔ پولیس نے سب انسپکٹر عبدالرحمن اور کانسٹیبل امجد پر تھانہ کلاکوٹ میں مقدمہ درج کر کے دونوں ملزمان کو گرفتار کرلیا۔ پولیس نے بھی اس بات کی تصدیق کی کہ شہری کے اغوا میں دو اہلکار ملوث ہیں، سب انسپکٹر عبدالرحمان سی ٹی ڈی اور کانسٹیبل امجد ایس آئی یو میں تعینات ہیں۔

پولیس کا کہنا ہے کہ ملزمان نے پولیس کے مطابق ملزمان نے 5 جون کو لیاری چیل چوک سے شہری کو اغوا کیا، ملزمان نے نقدی چھیننے کے بعد شہری کو سہراب گوٹھ پر چھوڑ دیا تھا۔ واضح رہے کہ شہری سے واردات کرنے میں پولیس اہلکاروں ہی کے ملوث ہونے کا یہ کوئی پہلا واقعہ نہیں ہے۔ اس سے قبل بھی شہریوں کی جان و مال کے محافظ ہی شہریوں کو لُوٹتے رہے ہیں۔